منہاج یونیورسٹی لاہور کا کانووکیشن 2018

منہاج یونیورسٹی لاہور کا کانووکیشن 2018ء منہاج یونیورسٹی لاہور ٹاون شپ میں منعقد ہوا، جس کی صدارت چیرمین بورڈ آف گورنرز شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کی۔ کانووکیشن میں گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور مہمان خصوصی تھے۔ حجۃ الاسلام چانسلر آف رضوی اسلامک سائنس یونیورسٹی ایران ڈاکٹر سید محمد حسن وحدتی شبیری، ڈپٹی چیئرمین بورڈ آف گورنرز (MUL) ڈاکٹر حسین محی الدین قادری اور چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے بھی کانووکیشن میں خصوصی شرکت کی۔

دیگر معزز مہمانوں میں چیئرمین پنجاب ہاہر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر نظام الدین، ڈاکٹر محمد اسلم غوری، خرم نواز گنڈا پور، ڈاکٹر شاہد سرویا، ڈاکٹر ہرمن روبوک اور کرنل (ر) محمد احمد بھی اسٹیج پر موجود تھے۔

گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے منہاج یونیورسٹی لاہور کے سالانہ کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لئے پر عزم ہے اور اس کے لئے تمام وسائل مہیا کرے گی، انہوں نے کہا کہ میں منہاج یونیورسٹی لاہور کے بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی اسلام، تعلیم اور سماجی شعبے میں عوامی خدمات کا معترف ہوں، ڈاکٹر طاہرالقادری نے انتہاء پسندی کے خاتمے اور فروغ امن کے لئے اسلام کا نقطہ نظر پیش کیا اور ان کے پیش کیے گئے بیانیہ کے بعد ہم بیرونی دنیا میں فخر کے ساتھ یہ کہنے کے قابل ہوئے کہ اسلام ہر قسم کی انتہاء پسندی اور نفرت سے پاک دین ہے۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ گورنرپنجاب کی طرف سے منہاج یونیورسٹی لاہور کے کانووکیشن میں شرکت پر ان کا شکرگزار ہوں، انہوں نے کہا کہ جہاں انتہا پسندی ہو گی وہاں علم نہیں ہو گا، علم سے ہر قسم کی تنگ نظری کا خاتمہ ہوتا ہے، انہوں نے ڈگری پروگرام مکمل کرنے والے طلبہ و طالبات کو کہا کہ اپنی پوری توجہ علم پر مرکوز کریں، ڈگری حاصل کرنا علم کا آنا نہیں یہ دونوں الگ چیزیں ہیں، ڈگری والا علم حقیقی علم کے حصول کی پہلی سیڑھی ہے، اہل علم دوسروں کیلئے آسانیاں بانٹتے ہیں، ان کا وجود دوسروں کیلئے باعث راحت ہوتا ہے، انہوں نے کہا کہ تعلیم کے فروغ کے لئے کوششوں کو عبادت سمجھتے ہیں، منہاج یونیورسٹی سالانہ کروڑوں روپے کے وسائل محروم قابل طلبہ و طالبات پر خرچ کرتی ہے۔

کانووکیشن سے ڈاکٹر حسین محی الدین، ڈاکٹر اسلم غوری اور ڈاکٹر حسن وحدتی نے بھی خطاب کیا۔

ڈاکٹر حسین محی الدین نے کہا کہ منہاج یونیورسٹی کے طلباء دنیا کے مختلف ملکوں میں پاکستان کی نمائندگی کررہے ہیں، انہوں نے کہاکہ تعلیم کے ساتھ تربیت ہمارا امتیاز اور خصوصیت ہے، ڈگری حاصل کرنا بڑی کامیابی نہیں بلکہ علم حاصل کرنے کے بعد ذمہ دار شہری بننا اصل ہد ف ہے، منہاج یونیورسٹی عصری علوم کی فراہمی کے ساتھ روحانیت کا بھی مرکز ہے۔

ڈاکٹر سید حسن وحدتی شبیری نے کہا کہ علامہ اقبال کا شہر لاہور مجھے بہت پسند ہے، انہوں نے کہا پیغمبر اسلام کا پیغام مساوات تھا، یہی مساوات عالم اسلام کی شناخت اور تشخص ہے۔

ڈاکٹر نظام الدین نے اپنے خطاب میں کہا کہ منہاج یونیورسٹی مختصر عرصہ میں نجی شعبہ کی ایک بے مثال یونیورسٹی بن چکی ہے، جس پر ہمیں بے حد خوشی ہے، انہوں نے کہا کہ کامیاب تعلیمی ڈگری پروگرامز مکمل کرنے والے طلباء و طالبات مبارکباد کے مستحق ہیں۔

ڈاکٹر اسلم غوری نے کہا کہ منہاج یونیورسٹی 21ویں صدی کے تمام علمی، تحقیقی تقاضے پورے کرنے کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے یونیورسٹی کی تعلیمی کارکردگی اور مختلف فکلیٹیز کے حوالے سے بریفنگ دی۔

کانووکیشن میں گورنر پنجاب چودھری محمد سرور اور ڈاکٹر طاہرالقادری نے اعلیٰ تعلیمی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلباء و طالبات کو اسناد اور گولڈ میڈل دئیے۔

منہاج یونیورسٹی لاہور کے کانووکیشن میں بریگیڈیئر (ر) محمد اقبال، ڈاکٹر شاہد منیر وائس چانسلر یونیورسٹی آف جھنگ، ڈاکٹر رفیق بلوچ، پروفیسر ڈاکٹر خلیق الرحمن، ڈاکٹر زاہد ضیاء، مسٹر نعیم اقبال، مسٹر ساجد لطیف، مسٹر محمد عزیر شاہ، مسٹر میجر (ر) عبدالرزاق، محمد سہیل، مسٹر ثاقب مجید، جمشید اقبال چیمہ، سعدیہ سہیل رانا، شوانہ بشیرایم پی اے، سابق وفاقی سیکرٹری تعلیم قیصر شہزاد، بیرسٹر عامر حسن، فیصل بٹر، جی ایم ملک، سہیل رضا، شہزاد رسول، حاجی اسحاق، عبدالحفیظ چودھری و دیگر شریک تھے۔ سٹیج سیکرٹری کے فرائض میڈم ثمرین نے انجام دئیے۔

تبصرہ

Top