قرآنی انسائیکلوپیڈیا کی تقریب رونمائی

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے تالیف کردہ قرآنی انسائیکلوپیڈیا کی تقریب رونمائی ایوان اقبال لاہور میں منعقد ہوئی، جس میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے خصوصی خطاب کیا۔ تقریب میں گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور، صوبائی وزیر مذہبی امور پنجاب صاحبزادہ سید سعید الحسن شاہ، آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان، ایم کیو ایم کے سینئر رہنماء فاروق ستار مہمان خصوصی تھے۔ تحریک انصاف کے رہنماء سید صمام بخاری، جماعت اسلامی کے رہنماء ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، سجادہ نشین آستانہ عالیہ کوٹ مٹھن شریف خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ، سجادہ نشین گڑھی اختیار بخش خواجہ قطب الدین فریدی، صاحبزادہ پیر جمیل الرحمن چشتی، جمیعت علمائے اسلام کے ڈاکٹر مولانا محمد اجمل قادری، بادشاہی مسجد لاہور کے خطیب صاحبزادہ ابوالخبیر آزاد، اقبال اکادمی پاکستان کے ڈائریکٹر ڈاکٹر طاہر حمید تنولی، سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں افضل حیات، مفتی عبدالقوی خان، صحافی و دانشور کالم نگار اوریا مقبول جان، قیوم نظامی، دفاعی تجزیہ کار جنرل ریٹائرڈ اعجاز اعوان، بیرسٹر عامر حسن، علامہ سید احمد اقبال رضوی، بریگیڈیئر (ر) اقبال احمد، شاعرہ و مصنفہ بشریٰ رحمن، صوفیہ بیدار، ڈاکٹر صغری صدف، رکن صوبائی اسمبلی خدیجہ عمر فاروقی کے علاوہ ملک بھر سے جید علماء و مشائخ، سجادگان، اسکالرز، قانون دان، دانشور، صحافی، کالم نگار، محقین و مصفنفین اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے معزز مہمانوں نے بھی تقریب میں شرکت کی اور اظہار خیال کیا۔

تحریک منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، صدر منہاج القرآن ڈاکٹر حسین محی الدین قادری اور منہاج القرآن انٹرنیشنل ویمن لیگ کی صدر ڈاکٹر غزالہ حسن قادری نے بھی تقریب میں شرکت کی۔

اس سے پہلے تقریب کا باقاعدہ آغاز دوپہر ایک بجے قاری نور احمد چشتی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا، اس موقع پر حسان منہاج محمد افضل نوشاہی نعت مبارکہ بھی پیش کی۔ ناظم اعلیٰ منہاج القرآن خرم نواز گنڈاپور نے استقبالیہ پیش کرتے ہوئے معزز مہمانوں اور شرکاء کو خوش آمدید کہا۔ شاعر انقلاب علامہ انوار المصطفیٰ ہمدمی نے منظور کلام پیش کیا جبکہ معروف شاعر سید سلمان گیلانی نے بھی قرآنی انسائیکلوپیڈیا کے حوالے سے تازہ کلام اپنے مخصوص انداز میں پیش کیا۔

پروگرام کا پہلا حصہ شام پونے 4 بجے مکمل ہوا، جس کے بعد نماز عصر کا وقفہ کیا گیا، اختتامی نشست کے بعد شام سوا پانچ بجے تقریب کا باقاعدہ اختتام ہوا، اس موقع پر حضرت دیوان مسعود احمد چشتی کی خصوصی دعا کروائی۔ اس موقع پر امت مسلمہ کی سلامتی، ترقی، ملک پاکستان میں قیام امن اور ملکی ترقی و سلامتی کے لیے بھی خصوصی دعا بھی کی گئی۔

خطاب ڈاکٹر محمد طاہرالقادری

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے رونمائی کی تقریب سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری خواہش ہے کہ آج ہر شخص قرآن سے جڑ جائے اور اس کا قرآن سے کٹا ہوا تعلق بحال ہو جائے۔ جو شخص قرآن کو جاننا چاہتا ہے تو قرآنی انسائیکلوپیڈیا انگلی پکڑ کر اس کو قرآن سے جوڑ دیتا ہے۔

شیخ الاسلام نے کہا کہ قرآن کی تفہیم میں دور اور زمانے بدلتے رہیں گے، قرآن کی فہم ملتی رہے گی، زمانے بیت جائیں گے، لیکن ہر آنے والے زمانے میں لوگوں کو فہم کے نئے موتی ملیں گے، جو اس سے پہلے نہیں ملے ہوں گے۔ قرآن کی ہر آیت و ہر حرف کے کچھ مضامین ایسے ہیں، جو عام انسانوں کو ظاہری علم کے ذرائع سے معلوم ہو جاتے ہیں لیکن کچھ قرآنی معانی اتنی گہرائی میں ہیں کہ انہیں عام آدمی اپنے سطحی فہم سے سمجھ نہیں سکتا، اس کے لیے بڑا فہم اور بہت بڑی علمی گہرائی چاہیے۔ یہ تشنگی قرآنی انسائیکلوپیڈیا پورا کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قرآن و سائنس کا اتنا گہرا تعلق قائم ہے کہ کائنات کے علم کو قرآن کے سامنے سجدہ ریز پایا، کائنات کے علم کو آج معرفت ملی لیکن قرآن نے وہ معارف 14 سو سال قبل بیان کر دیئے۔ سات آسمانی طبقات کیسے بنے، کسی سہارے کے بغیر زمین و آسمان کیسے کھڑے ہیں، بلیک ہولز کی حقیقت کیا ہے، کائنات کا اختتام کیا ہے، نظریہ اضافت کیا ہے۔ رفتار کا تذکرہ، خلا کا تذکرہ، علم فلکیات، خلا کیسے ہے، اجرام فلکی کیسے ہیں، ٹائم اینڈ سپیس کیا ہے، سیاروں کے نظام کیسے ہیں، ستاروں کے جھرمٹ گلیکسیز کیسی بنیں، سائے کا گھٹنا بڑھنا کیسا ہے، مدنیات کی تفصیل کیا ہے، الغرض آپ دنیا جہان اور سائنس کا کوئی مضمون لے لیں تو یہ قرآنی انسائیکلوپیڈیا میں ہے۔

شیخ الاسلام نے تقریب میں موجود علماء کرام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ علماء سے معذرت کیساتھ یہ کہنا چاہوں گا کہ اب قرآن پر صرف علماء کا اجارہ نہیں رہا بلکہ امت محمدی کے ہر فرد کا اجارہ قرآن پر ہو گیا ہے۔ آخر میں شیخ الاسلام نے اعلان کیا کہ 15 جلدوں میں انسائیکلوپیڈیا آف حدیث تیار ہو چکا ہے۔ جس میں 40 سے 50 ہزار موضوعات کو کور کیا گیا ہے۔ آئندہ سال ربیع الاول میں انسائیکلوپیڈیا آف حدیث کی رونمائی ہو گی۔

ڈاکٹر غزالہ حسن قادری۔ صدر منہاج القرآن ویمن لیگ انٹرنیشنل

ڈاکٹر غزالہ حسن قادری نے انگریزی زبان میں اظہار خیال کرتے ہوئے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے تالیف کردہ قرآنی انسائیکلوپیڈیا کو ایک بیش قدر علمی اور تحقیقی کاوش قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ قرآن ہدایت کی کتاب ہے، انسانی زندگی کو درپیش جملہ مسائل کا حل قرآن پاک میں موجود ہے، یہ قیامت تک کیلئے ذریعہ ہدایت و رہنمائی ہے،

چوہدری محمد سرور۔ گورنر پنجاب

یہ بات حقیقت ہے کہ طاہرالقادری ایک بین الاقوامی سطح کی شخصیت ہے، جو اپنی پہچان رکھتے ہیں۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے قرآنی انسائیکلوپیڈیا کی صورت میں قوم کی بہت بڑی علمی خدمت کی ہے۔ شیخ الاسلام نے لوگوں تک قرآن کا پیغام پہنچا کر پر خلوص سعی کی ہے۔ انہوں نے آج کے نوجوان کا تعلق 14 سو سال کے پہلے انسان سے جوڑ دیا ہے۔ یہ قرآن کا حقیقی پیغام ہے۔

سید سعید الحسن شاہ۔ صوبائی وزیر مذہبی امور و اوقاف پنجاب

آج کی یہ مقدس مجلس، جو قرآنی انسائیکلوپیڈیا کی رونمائی کے لیے ہے۔ اس کا سہرا شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے سر ہے۔ انہوں نے خدمت قرآن کے باب میں وہ عظیم کام ہے کہ تاریخ میں اس کی کوئی مثال موجود نہیں۔ اللہ تعالیٰ خدمت قرآن میں شیخ الاسلام کی توفیقات میں مزید اضافہ کرے۔

سردار عتیق احمد خان۔ سابق وزیراعظم آزاد کشمیر

شیخ الاسلام کے بارے اتنا کہنا چاہوں گا کہ اگر آپ قوم کے ایک تانگے بان، ریڑھی بان سمیت عام آدمی کو آپ آئین و قانون کا آرٹیکل باسٹھ تریسٹھ سکھا سکتے ہیں تو آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ قرآنی انسائیکلوپیڈیا بھی قوم کا ہر فرد پڑھے گا۔ مجھے یقین ہے کہ قرآنی انسائیکلوپیڈیا کو سب سے پہلے مغربی دنیا پڑھے گی اور اسلام کے بارے اپنے تصورات ٹھیک کرے گی۔ تہذیبوں کے تصادم سے روکنے اور گلوبل ویلج کی تشکیل کے لیے بین الاقوامی سطح پر قرآنی انسائیکلوپیڈیا اہم کردار ادا کرے گا۔

ڈاکٹر فاروق ستار۔ سینئر رہنماء ایم کیو ایم

آج اپنے لیے باعث اعزاز سمجھتا ہوں کہ اس تقریب میں شریک ہوں۔ آج کراچی سے لاہور آتے ہوئے میرے ذہن میں بہت سے سوالات تھے، لیکن شیخ الاسلام کے خطاب کے بعد میرے دل میں بہت سے سوالات تشنہ نہیں رہے، ان کے جواب مل گئے۔ قرآنی انسائیکلوپیڈیا ایک روشن کوریڈور ہے جو انسان کو دینی و دنیاوی منازل تک پہنچاتا ہے۔ مذہب کے نام پر جو بہت سی دکانداری اور ٹھیکداری ہو رہی ہے، اس کے لیے قرآنی انسائیکلوپیڈیا بہت موثر جواب ہے۔

سید صمام بخاری۔ رہنماء تحریک انصاف

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے قرآنی انسائیکلوپیڈیا پر جو کام کیا ہے، یہ دور حاضر میں اسلام کی اتنی بڑی خدمت ہے کہ اسلام کا اصل تشخص سامنے آیا ہے۔ دل سے کہتا ہوں کہ آج اگر اسلام کی کوئی حقیقی خدمت کر رہا ہے تو وہ ڈاکٹر صاحب ہیں۔ آج عالم اسلام کو ڈاکٹر طاہرالقادری پر فخر ہونا چاہیے۔

ڈاکٹر فرید احمد پراچہ۔ ڈپٹی سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی

قرآن کتاب برکت بھی اور کتاب علم بھی ہے۔ قرآن کتاب تدبر بھی ہے اور کتاب دستور بھی ہے۔ قرآن کے ہزاروں پہلو ہیں اور اس قرآنی انسائیکلوپیڈیا میں یہ سب کچھ موجود ہے۔ آج طاہرالقادری صاحب نے قرآنی انسائیکلوپیڈیا میں علمی تقاضے بھی پورے کیے اور عوامی تقاضے بھی پورے کیے ہیں۔

مولانا عبدالخبیر آزاد۔ خطیب بادشاہی مسجد لاہور

شیخ الاسلام نے قرآنی انسائیکلوپیڈیا کی شکل میں جو کام کیا ہے، یہ ایک عظیم کام ہے۔ شیخ الاسلام جیسے لوگ صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں۔ قرآنی انسائیکلوپیڈیا کو جو بھی پڑھے گا تو ہر طبقہ اس سے فائدہ اٹھائے گا۔ اس سے پہلے آپ نے عرفان القرآن کی شکل میں ترجمہ قرآن پیش کیا۔ آپ کی 500 سے زیادہ کتب شائع ہو چکی ہیں، مصر میں آپ کی شخصیت پر تحقیقی کام ہو رہا ہے۔ جو علمی کام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کیا تو یہ پوری امت مسلمہ پر احسان ہے۔

خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ۔ سجادہ نشین آستانہ عالیہ کوٹ مٹھن شریف

شیخ الاسلام کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ آج میں ان کے خدام میں سے ہوں، طاہرالقادری کا یہ کام قوم پر علمی احسان ہے۔ یہ اللہ تعالیٰ نے انہیں جو صلاحیت عطا کی ہے، یہ انسائیکلوپیڈیا عظیم کام ہے۔

خواجہ غلام قطب الدین فریدی۔ سجادہ نشین گڑھی اختیار بخش

قرآنی انسائیکلوپیڈیا کو پڑھنے سے قرآن کیساتھ ہمارا تعلق جڑ جائے گا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری وہ شخص ہے، جو عشق، محبت، امن و آشتی، تحمل و بردباری کی دولت کو عام کرتا ہے۔ یہ شخص علم کی دولت کو عام کرتا ہے۔ شیخ الاسلام سے ہمارا پرانا تعلق ہے اور یہ تعلق علم کا تعلق ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کے اس عظیم کو دنیا بھر میں پھیلائے۔

مولانا ڈاکٹر محمد اجمل قادری۔ جمعیت علمائے اسلام (س)

ڈاکٹر طاہرالقادری کی مبارک زندگی خود مستقل قرانک انسائیکلو پیڈیا ہے۔ آپ نے قادریوں کی طرف سے بہت سے قرض تھے، جو اتار دیئے۔ اللہ جب مہربان ہوتے ہیں تو وہ قادریوں سے وہ کام لیتے ہیں، جو غیر قادریوں سے ممکن نہیں۔ اس کی مثال یہ ہے کہ آج ہمارے پاس سلسلہ چشتیہ و صابریہ کا فیض ہے کہ جس سے ہمارے تمام علمائے دیوبند بیعت ہیں۔ ہمارا دیوبند مرکز بھی حضرت خواجہ نظام الدین دہلوی کی خانقاہ پر موجود ہے۔ بطور حنفی میری یہ خواہش ہو گی کہ حدیث کے بعد ایک سنت پر انسائیکلوپیڈیا بھی لایا جائے۔

ڈاکٹر طاہر حمید تنولی۔ ڈائریکٹر اقبال اکادمی پاکستان

قرآنی انسائیکلوپیڈیا میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے تمام تصوارت قرآنی کا انتہائی خوبصورت اور آسان انداز میں پیش کیا، جس میں بالخصوص تصور تقدیر ایک عملی اور تذکیہ کے تصور کیساتھ پیش کیا گیا ہے۔

اوریا مقبول جان۔ دانشور، مصنف، صحافی

اللہ تعالیٰ کا بہت خاص کرم ہے کہ وہ ہر دور میں کچھ لوگوں کو کام کے لیے منتخب کر لیتا ہے۔ یہ قرآن کا وعدہ بھی ہے۔ قرآن کی خدمت بھی صرف منتخب لوگوں سے ہی لی جاتی ہے۔ منتخب لوگوں کا خاصہ یہ ہوتا ہے کہ وہ اپنے دور کے ان سوالات کا جواب لے کر آتے ہیں، جو لوگ اپنے ذہنوں میں لے کر گھوم رہے ہوتے ہیں۔ قرآنی انسائیکلوپیڈیا میں جس طریقے سے مضامین قرآن کو بیان کیا گیا ہے تو یہ میری حیرت کی انتہاء ہے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن طاہرالقادری کو قرآنی انسائیکلوپیڈیا کے نور کیساتھ اٹھائے۔

قیوم نظامی دانشور و مصنف، صحافی

ڈاکٹر طاہرالقادری کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ جتنا کام آپ نے کیا تو پوری دنیا اس پر حیران ہے، اللہ کی تائید اور نصرت کے بغیر یہ کام نہیں ہو سکتا۔ شیخ الاسلام نے 550 کتب تصنیف کی ہیں، سو ممالک میں علمی و تربیتی مراکز قائم کیے ہیں۔ ہمارے دینی مدارس ایک فوجی آفیسر، ایک نامور وکیل اور ایک انجئنئر پیدا نہیں کر سکے لیکن طاہرالقادری نے لاکھوں افراد کو دین سے مستفیض کیا کہ وہ آج زندگی کے ہر شعبہ میں خدمت سرانجام دے رہے ہیں۔

میں نے سیرت النبی پر جب پہلی کتاب لکھی تو اس کے لیے ڈاکٹر طاہرالقادری کی کتب سے رہنمائی حاصل کی۔ آج آپ کے انسائیکلوپیڈیا کے بعد مجھے اپنی سیرت کی کتب میں نظر ثانی کرنا پڑے گی۔

شیخ الاسلام نے جو بھی کام کیا تو انہوں نے اپنی زندگی میں قرآن کو مرکز بنایا، سیاست میں بھی قرآن کو مرکز بنایا، دہشت گردوں کے بیانیے کے جواب میں اسلام کا حقیقی بیانیہ دینے والے یہ واحد مذہبی اسکالر ہیں۔

جنرل ریٹائرڈ اعجاز اعوان۔ دانشور و دفاعی تجزیہ کار

اللہ تعالیٰ نے نبوت و رسالت کا جو سلسلہ جاری کیا، وہ امت کے لیے روحانی ارتقاء ہے۔ لوح محفوظ کا آخری باب قرآن کی شکل میں ہمارے پاس آیا۔ ہم قرآن کو سمجھنے کے لیے ایک حد کا شکار ہیں۔ اس سے آگے ہم سمجھنے کی طاقت نہیں رکھتے، لیکن طاہرالقادری صاحب نے قرآنی انسائیکلوپیڈیا کی شکل میں جو کاوش کی ہے، اس سے ہر عام و خاص علوم قرآن کو سمجھ سکتا ہے۔

محترمہ بشریٰ رحمن۔ شاعرہ و مصنفہ

شیخ الاسلام اللہ کے وہ چنیدہ بندے ہیںِ جو اپنا دامن تو اس میں سے رموز و اسرار گرتے ہیں۔ شیخ الاسلام نے آج ایک محفل ایسی سجائی جس میں دل و روح والوں کو بلا لیا۔ جب تم دل کو روح سے الگ کر لیتے ہو تو پھر سجدے سے یہ صدا آتی ہے کہ

تیرا دل تو ہے صنم آشنا

تجھے کیا ملے گا نماز سے

جب شیخ الاسلام خطاب کر رہے تھے تو لگ رہا تھا کہ ان کی زبان سے نکلنے والا ہر لفظ آسمان سے وارد ہو رہا ہے۔ ہم آپ کی صحت و سلامتی کے لیے دعاگو ہیں کیونکہ آپ نے اکیسویں صدی میں ایک ایسی کتاب لکھی جس نے دل اور روحوں کو ملا دیا۔ آپ کی یہ کتاب قیامت تک دنیا کے کام آتے رہے گی۔

صوفیہ بیدار، کالم نگار و شاعرہ

مجھے فخر ہے کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے اس روز کے لیے پیدا کیا کہ اتنی بڑی تصنیف کے لیے کچھ الفاظ کہہ سکوں۔ 1980 کی دہائی میں جب میں پی ٹی وی میں نیوز کاسٹر تھیں تو ہم ڈاکٹر صاحب کے پروگرام ’’فہم القرآن‘‘ کی ریکارڈنگ کا خود انتظار کرتے تھے۔ آپ نے جس موضوع پر بھی بات کی تو یہ آپ کی ہی شان ہے۔ آپ کے قول و عمل میں تضاد نہیں، ہمیں آپ پر فخر ہے۔

ڈاکٹر صغریٰ صدف۔ شاعرہ

قرآنی انسائیکلوپیڈیا ایک کتاب نہیں معجزہ ہے ، کیونکہ اس سے پہلے کبھی ایسے انداز سے ایسے موضوعات بیان نہیں کیے گئے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری جیسا علمی اور ایک منطقی انداز سے بات کرنیوالا انسان دنیا میں نہیں دیکھا۔ میری استدعا ہے کہ آج ہمیں فتوے لگانے والوں سے ہٹ کر ہمیں ڈاکٹر طاہرالقادری کو اپنا رہنماء بنانا ہوگا، آپ اس دنیا کے لیے معجزہ ہیں، اللہ تعالیٰ آپ کو سلامت رکھے۔

خالد پرویز۔ صدر انجمن تاجران آل پاکستان

قرآنی انسائیکلوپیڈیا ایک پیغام اور اس بات کا ثبوت ہے کہ صرف دین داروں سے ہی اصل دین ملتا ہے۔ یہ کتاب وہ تاریخی کام ہے، جو منہاج القرآن اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کیا، لیکن یہ کام ریاستیں اور حکومتیں نہ کر سکیں۔ اگر کسی نے اپنی پریشانیاں دور کرنی ہیں تو وہ قرآنی انسائیکلوپیڈیا پڑھ لیں۔ اس کتاب میں آپ کے تمام مسائل کا حل ہے۔

قرآنی انسائیکلوپیڈیا کا سیل اسٹال

تبصرہ

Top