منہاج انسٹیٹیوٹ برائے قرآت و تحفیظ القرآن کی تقریب تقسیم اسناد

منہاج انسٹیٹیوٹ برائے قرأت و تحفیظ القرآن کے زیراہتمام تکمیل حفظ قرآن کرنے والے طلباء و طالبات کے اعزاز میں 8 دسمبر 2018ء کو تقسیم اسناد کی تقریب منعقد ہوئی، جس کی صدارت شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کی جبکہ ڈائریکٹر جنرل خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران آغائی علی اکبر رضائے فرد مہمان خصوصی تھے۔ تقریب میں چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن ڈاکٹر حسن محی الدین، صدر تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر حسین محی الدین، پرو وائس چانسلر منہاج یونیورسٹی ڈاکٹر شاہد سرویا، ڈاکٹر رحمن آصف، بریگیڈیئر (ر) اقبال احمد خان، مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی، جی ایم ملک، پرنسپل تحفیظ القرآن محمد عباس نقشبندی نے بھی خصوصی شرکت کی۔

پروگرام میں ناصر اقبال، علامہ امداد اللہ قادری، سید فرحت حسین شاہ، علامہ میر آصف اکبر، سہیل احمد رضا، شعبہ تحفیظ القرآن و منہاج یونیورسٹی کے اساتذہ کرام کے ساتھ بچوں کے والدین بھی اس موقع پر موجود تھے۔ تقریب میں قرآن کریم حفظ کرنے والے طلبہ و طالبات میں اسناد، میڈلز و دیگر انعامات تقسیم کیے گئے، بچوں نے قرآن حکیم کی تلاوت کر کے ماحول کو معطر کر دیا، ماشاء اللہ، سبحان اللہ کی صدائیں بلند ہوتی رہیں۔

ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں تعلیم اور صحت کے شعبوں کو کاروبار میں بدلا گیا، اب وقت آگیا ہے کہ مفادعامہ کے ان دونوں شعبوں تک عام آدمی کی رسائی کو ممکن بنایاجائے، 70 سالوں میں تعلیم اور صحت کے شعبے پر کبھی سنجیدگی سے توجہ نہیں دی گئی، تعلیم اور صحت پہلی ترجیح ہوں گے تو ملک ترقی کرے گا، تعلیم کے بغیر کبھی کسی ملک نے ترقی نہیں کی، پاکستان میں تعلیم کاروبار بن چکی، پیسہ لگا کر کمائی کی جاتی ہے۔

منہاج القرآن کے تعلیمی اداروں میں دینی و دنیاوی تعلیم دونوں کا حسین امتزاج ہے، پاکستان سمیت دنیا کے 90 ممالک میں قائم تعلیمی اداروں، انسٹیٹیوٹ میں کسی بھی شخص کی ذاتی انویسٹمنٹ نہیں ہے، منہاج القرآن کی انویسٹمنٹ امت مسلمہ کی اگلی نسلوں کی ترقی کے لیے ہے، منہاج القرآن کے تعلیمی اداروں کی جدوجہد ہے کہ آنے والی نسلوں کو شعور ملے، کردار ملے، ملک و قوم ترقی کرے، پرامن و مستحکم معاشرہ قائم ہو۔ امت مسلمہ کو اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرنے کیلئے علم و تحقیق کی طرف آناہو گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک سوچ انسانیت کو قتل کرنا چاہتی ہے، دوسری سوچ انسانیت کو بقا اور زندگی دینا چاہتی ہے، تحریک منہاج القرآن اور پی اے ٹی کے کارکنان نے انسانی حقوق کے تحفظ اور آئین کی بالادستی کیلئے جدوجہد کی اور اسی جدوجہد کے دوران سانحہ ماڈل ٹاؤن برپا ہوا، انہوں نے کہا کہ منہاج القرآن کے تعلیمی اداروں میں ایسی تربیت دی جاتی ہے اور کردار سازی کی جاتی ہے جس سے سوسائٹی باکردار ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ تحفیظ القرآن کے اساتذہ اور قرآن کریم حفظ کرنے والے بچے مبارکباد کے مستحق ہیں، جس نے قرآن سے رہنمائی حاصل کی وہ کبھی ناکام نہیں ہوا، دین و دنیا کی فلاح کا راز عظمت قرآن میں پوشیدہ ہے، حضور اکرم ﷺ آخری نبی، قرآن حکیم آخری کتاب اور امت مسلمہ آخری امت ہے، قرآن حکیم پوری انسانیت کے لیے رشد و ہدایت کا ذریعہ ہے، منہاج القرآن کے انسٹیٹیوٹ ماؤں کی گود کی طرح ہیں۔

تقریب میں پرنسپل عباس نقشبندی، قاری عبدالخالق، قاری غلام مرتضیٰ، قاری اویس رضا، ارسلان انجم، قاری حسن، قاری مبشر حسن، قاری محمد اصغر، قاری اللہ بخش نقشبندی و دیگر اساتذہ کو اعلیٰ تعلیمی خدمات انجام دینے پر خصوصی شیلڈزدی گئیں۔

میاں محمد عباس نقشبندی نے اختتامی کلمات میں کہا کہ منہاج انسٹیٹیوٹ برائے قرأت و تحفیظ القرآن سے اب تک 4 ہزار طلباء و طالبات حفظ قرآن کی سعادت حاصل کر چکے ہیں۔ سال 2018 ء میں منعقدہ آج کی اس تقریب میں 74 حفاظ اور 36 حافظات کو تکمیل حفظ قرآن پر اسناد دی گئیں۔ تقریب کا اختتام دعا کیساتھ ہوا۔

تبصرہ

Top