منہاج یونیورسٹی لاہو میں تیسری ’’ورلڈ اسلامک اکنامکس اینڈ فنانس‘‘ کانفرنس کا آغاز

منہاج یونیورسٹی لاہو میں تیسری ’’ورلڈ اسلامک اکنامکس اینڈ فنانس‘‘ کانفرنس کا آغاز ہو گیا۔ افتتاحی روز وفاقی وزیر غلام سرور خان نے منہاج یونیورسٹی لاہور کی تیسری ورلڈ اسلامک اکنامک اینڈ فنانس کانفرنس کے افتتاحی سیشن میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معیشت کے اہم ایشو پر کانفرنس کا انعقاد ایک قابل تقلید قومی خدمت ہے۔ منہاج یونیورسٹی نے اکیڈمیہ سے تعلق رکھنے والے عالمی و قومی اقتصادی ماہرین کو مدعو کیا ہے، مجھے خوشی ہے کہ معاشی چیلنجز سے عہدہ برأ ہونے کی جدوجہد میں اعلیٰ تعلیمی ادارے بھی پورے طرح شریک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں منہاج القرآن کی تعلیم کے فروغ، سماجی بہبود اور معاشی استحکام کے انجام دئیے جانے والے کردار کا معترف ہوں اور معیشت کے حوالے سے برین سٹارمنگ سیشنز کے انعقاد پر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری اور یونیورسٹی ایڈمنسٹریشن کو مبارک باد پیش کرتا ہوں، انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت معیشت کی بحالی اور ترقی کے لئے پرعزم ہے اور اعلیٰ تعلیمی اداروں اور قومی وعالمی اقتصادی ماہرین کی تجاویز کا خیر مقدم کرے گی ان شاءاللہ حکومت ملک و قوم کو درپیش معاشی بحرانوں سے نکلنے میں جلد کامیاب ہوگی، انہوں نے کہا کہ اسلامی بینکنگ میں بہت پوٹینشل ہے اور اسلامی بنکاری فروغ پذیر ہے۔

کانفرنس کے افتتاحی سیشن میں خطاب کرتے ہوئے لاٹروب یونیورسٹی آسٹریلیا کے ڈاکٹر محمد اسحاق بھٹی نے کہا کہ ریاست مدینہ کے معاشی ماڈل کو معاشرے میں نافذ کرنے کے لئے اسلامک بینکنگ کو فروغ دینا ہوگا۔ کانفرنس میں ریاست مدینہ کے معاشی نظام کو اسلامی دنیا میں نافذ کرنے کے موضوع پر پینل ڈسکشن بھی ہوئی جس میں سنٹرل بنک آف اومان کے پروفیسر ڈاکٹر مغیث شوکت،سابقہ وائس پی آئی بی ای اسلام آباد پروفیسر سید عامر علی،سعودی عرب سے ڈاکٹر داود اشرف، ڈویژنل جنرل منیجر حبیب اسلامک بنک منیر احمد جوسن نے اظہار خیال کیا۔

تیسری ورلڈ اسلامک اکنامک اینڈ فنانس کانفرنس کے موقع پر وفاقی وزیر غلام سرور خان، منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے ملائیشیا کے پروفیسر ڈاکٹر عزمی عمر صدر، چیف ایگزیکٹو آفیسر انٹرنیشنل سنٹر فار ایجوکیشن ان اسلامک فنانس کو لائف اچیومنٹ ایوارڈ دیا۔ منہاج یونیورسٹی کی طرف سے وفاقی وزیر غلام سرور خان اور ڈاکٹر اسد زمان کو بھی یادگاری شیلڈز دی گئیں۔ منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، خرم نواز گنڈا پور، بریگیڈیئر ریٹائرڈ اقبال احمد خاں کانفرنس میں خصوصی طور پر مدعو کئے گئے تھے۔

ڈپٹی چیئرمین بورڈ آف گورنرز ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا کہ منہاج یونیورسٹی نصابی تعلیم کے ساتھ ساتھ طلبہ کو ایک کامیاب پروفیشنل بنانے کیلئے عملی تربیت بھی فراہم کررہی ہے تاکہ انہیں جامع اسلامی، مالیاتی آلات، مصنوعات تیار کرنے میں اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے قابل بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ منہاج یونیورسٹی لاہور میں اسلامک اکنامکس بینکنگ اینڈ فنانس سکول اور انٹرنیشنل سنٹر فار ریسرچ ان اسلامک اکنامکس قائم کیے ہیں تاکہ طلبہ کی عملی تربیت ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ منہاج یونیورسٹی لاہور کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ ہر سال بین الاقوامی اقتصادی ماہرین کو مدعو کرتی ہے تاکہ طلبہ دنیا بھر میں اقتصادی شعبے میں ہونے والے نت نئے تجربات سے استفادہ کر سکیں۔

کانفرنس سے وائس چانسلر ڈاکٹر ساجد محمود شہزاد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منہاج یونیورسٹی لاہور معیشت کے استحکام،غیر ضروری جنگ و جدل کے خاتمے، روزگار کے مواقعوں اور شرح خواندگی میں اضافہ اور بیروزگاری کے خاتمے کیلئے بین الاقوامی ماہرین کے ساتھ مکالمہ کی میزبانی کررہی ہے۔ اسلامک معیشت اور بینکاری کے موضوع پر یہ مسلسل تیسری کانفرنس ہے جس کی میزبانی کا اعزاز منہاج یونیورسٹی لاہور کو مل رہا ہے۔ پرو وائس چانسلر ڈاکٹر شاہد سرویا نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اسلامک، اقتصادیات کی بہتری کے رہنما اصول ریاست مدینہ سے ملتے ہیں، منہاج یونیورسٹی لاہور بین الاقوامی، اقتصادی ماہرین سے ملکر علاقائی اور بین الاقوامی چیلنجزسے نمٹنے کیلئے فکری سطح پر راستے تلاش کررہی ہے۔ انشاء اللہ یہ کانفرنسز مسلم ورلڈ کی اقتصادیات کی بہتری میں سنگ میل ثابت ہوں گی، کانفرنس کے پہلے روز سرکاری اور پبلک سیکٹر کی یونیورسٹیز کے طلباء و طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ پینل ڈسکشن میں بین الاقوامی سکالرز نے ریاست مدینہ کے خدوخال اور فلاسفی پر سوالات کئے۔کانفرنس میں ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کی کتاب اسلامی اخلاقیات تجارت کی تقریب رونمائی بھی ہوئی، اس کے علاوہ چھٹی صدی عیسوی سے لیکر 19 ویں صدی تک کے برصغیر میں اسلامی سلطنت اور اس سے قبل کے نادر و نایاب سکوں کی نمائش بھی کی گئی جسے حاضرین نے بے حد سراہا۔

World-Islamic-Economic-Finance-Conference

World-Islamic-Economic-Finance-Conference

World-Islamic-Economic-Finance-Conference

World-Islamic-Economic-Finance-Conference

World-Islamic-Economic-Finance-Conference

World-Islamic-Economic-Finance-Conference

World-Islamic-Economic-Finance-Conference

World-Islamic-Economic-Finance-Conference

World-Islamic-Economic-Finance-Conference

World-Islamic-Economic-Finance-Conference

World-Islamic-Economic-Finance-Conference

World-Islamic-Economic-Finance-Conference

World-Islamic-Economic-Finance-Conference

World-Islamic-Economic-Finance-Conference

World-Islamic-Economic-Finance-Conference

World-Islamic-Economic-Finance-Conference

World-Islamic-Economic-Finance-Conference

World-Islamic-Economic-Finance-Conference

World-Islamic-Economic-Finance-Conference

تبصرہ

Top