تحریک منہاج القرآن دولتالہ کا اجلاس

تحریک منہاج القرآن دولتالہ حلقہ پی پی چار کا خصوصی اجلاس صدر چوھدری جاوید اقبال کی زیر صدارت 21 اکتوبر 2011 کو ہوا۔ جمعتہ المبارک کی نماز کے بعد سہ پہر 03:00 بجے اجلاس کی کارروائی مقامی ویلج ریسٹورنٹ میں شروع ہوئی۔ اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن پاک اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہوا۔ چوھدری ضیاالحسن (ناظم ممبرشپ) نے تلاوت کلام پاک جبکہ نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سعادت محمود الحق قریشی (سرپرست پی پی چار) نے حاصل کی۔ اجلاس کے مہمان خصوصی انار خان گوندل (نائب ناظم تحریک منہاج القرآن صوبہ پنجاب) تھے۔

اجلاس میں علامہ نور آصف، علامہ قاری محمد یعقوب قادری، قاضی محمد افضل، راجہ عابد نسیم، راجہ ثاقب جمیل، راجہ جاوید اقبال، چوھدری اسرار احمد، خالق محمود، مرزا محمد اعجاز، صوبیدار محمد فاضل، ماسٹر خواجہ صغیر اور کثیر تعداد میں رفقاء نے شرکت کی۔ مسز حسن اختر راجہ کی قیادت میں منہاج القرآن ویمن لیگ پی پی چار کی عہدیداران بھی اجلاس میں موجود تھیں۔

چوھدری محمداسحاق نے شرکاء کو اجلاس کی غرض و غایت اور ایجنڈا سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ چرمہائے قربانی مہم 2011ء اجلاس کے ایجنڈے کا اہم حصہ ہے۔ چرمہائے قربانی مہم کا پیغام ہر شخص اور گھر گھر تک پہنچانا ہے۔ اس کے لیے کارکن دن رات محنت کریں اہداف حاصل کریں۔

اجلاس میں قاری منیر حسین قادری (صدر علماء کونسل) نے تحفظ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حوالے سے گفتگو کی۔ انہوں نے تحفظ ناموس رسالت کے حوالے سے بعض پیدا ہونے والی غلط فہمیوں اور سوالات کی وضاحت کرتے ہوئے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے حالیہ خطابات کا پیغام بھی شرکاء تک پہنچایا۔

انار خان گوندل نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری جیسی شخصیات صدیوں بعد پیدا ہوتی ہیں۔ یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ ہم آج ان کے دور میں زندہ ہیں، اس لیے ہم سب کو شیخ الاسلام اور تحریک منہاج القرآن کے دست و بازو بننا ہوگا، جس کا بہترین طریقہ خود کو خدمت دین کے لیے وقف کر دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج جو لوگ ناموس رسالت ایکٹ پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں، وہ محض بغض اور حسد کی آگ میں جل رہے ہیں۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ایکٹ دو سو پچانوے سی خود شیخ الاسلام کی کاوشوں کے اور عدالت میں مسلسل 18 گھنٹے کے دلائل کے بعد قانون بنا۔ دوسری جانب آج ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے حاسدین، ناقدین اور فتوٰی باز اپنی روایتی بڑھاس نکالنے میں مصروف ہیں۔اجلاس کے آخر میں انہوں نے چرمہائے قربانی مہم 2011ء کو بھرپور طریقہ سے چلانے پر زور دیا۔

اجلاس کے آخر میں تمام رفقاء میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے حالیہ خطاب تحفظ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نشست اول، بیداریء شعور کی سی ڈیز اور چرمہائے قربانی مہم کا لٹریچر تقسیم کیا گیا۔

تبصرہ

Top