کامرہ: ملکی اداروں کو لوٹ سیل پر لگانے والوں کی لوٹ سیل لگنے والی ہے، ڈاکٹر حسن محی الدین قادری

عوام جرآت کی طاقت سے لٹیروں کوکوڑیوں کے مول فروخت کرنے کیلئے اٹھنے والے ہیں
موجودہ نظام انتخاب بد نام زمانہ ابن بدنام زمانہ کو مقتدر بناتا چلا آ رہا ہے
پاکستانی سیاست سے جمہوریت کے بنیادی اجزاء کو مکھن سے بال کی طرح نکال دیا گیا ہے

تحریک منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا ہے کہ ملکی اداروں کو لوٹ سیل پر لگانے والوں کی لوٹ سیل لگنے والی ہے۔ عوام جرآت کی طاقت سے لٹیروں کو کوڑیوں کے مول فروخت کرنے کیلئے اٹھنے والے ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے انقلاب کی جماعت قائم کرنے کیلئے دو کروڑ ووٹرز کو نہیں نمازیوں کو کال دی ہے جو استقامت کے ساتھ اُس وقت تک ڈٹے رہیں گے جب تک سیاست کے شیطان بھاگ نہیں جاتے۔ پاکستان عوامی تحریک کے کارکن دوکروڑ نمازیوں کیلئے صفیں بچھاتے جائیں جلد ہی اقامت کہی جائے گی اور ڈاکٹر طاہر القادری کی امامت میں نماز انقلاب قائم ہو جائے گی جس کے نتیجے میں انقلاب کا سویرا طلوع ہو گا۔ پاکستان میں کرپٹ نظام انتخاب کے ہوتے ووٹ کے ذریعے کبھی تبدیلی نہیں آئے گی۔ ظلم کا سونامی استحصالی نظام کی شکل میں عوام کے حقوق کو خس و خاشاک کی طرح بہائے جا رہا ہے۔ موجودہ نظام انتخاب بد نام زمانہ ابن بدنام زمانہ کو مقتدر بناتا چلا آ رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان عوامی تحریک کامرہ کے زیر اہتمام کامرہ میں بیداری شعور عوامی اجتماع سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پرسیکرٹری جنرل پی اے ٹی خرم نواز گنڈا پور، نائب ناظم اعلیٰ احمد نواز انجم، مرکزی سیکرٹری اطلاعات پی اے ٹی قاضی فیض الاسلام، نائب ناظم پنجاب راجہ ساجد محمود اور تحریک منہاج القرآن و پاکستان عوامی تحریک کامرہ کے قائدین بھی سٹیج پر موجود تھے۔ عوامی اجتماع میں 20 ہزار سے زائد خواتین و مرد شریک تھے۔ پنڈال کے گرد سیکیورٹی پر 300 سے زائد افراد موجود تھے۔ جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات تھی۔

ڈاکٹر حسن محی الدین القادری کو بہت بڑی استقبالی ریلی کے ساتھ پنڈال میں لایا گیا۔ اس دوران کارکن پرجوش ہو کر نعرے لگاتے رہے۔ ڈاکٹر حسن محی الدین القاددری نے کہا کہ اللہ کا حکم ہے کہ ظالموں کو ووٹ نہ دو۔ اس حکم کی نافرمانی کی سزاہمیں روز مل رہی ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے انتخابات سے قبل عوام کو اس نظام کے ہر مکر سے قبل از وقت آگاہ کر دیا تھا مگر قوم نظام کی تبدیلی کیلئے نہیں اٹھی اس طرح ووٹ کے ذریعے تبدیلی کا موقع ضائع کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ظلم کو روکنے کی قدرت اور صلاحیت رکھنے والی قوم اگر غفلت کے جرم مسلسل سے باز نہ آئے تو پھر اللہ کی ناراضگی کے باعث اسکا عذاب اترتا ہے۔ آج زلزلے، رزق کی تنگی، ناانصافی، خونی رشتوں سے قطع تعلقی اور اولاد کی نافرمانی سمیت دیگر آفات و بلیات اللہ کے عذاب کی مختلف شکلیں ہیں۔

ڈاکٹر حسن محی الدین القادری نے کہا کہ بھارت نے جمہوریت کو مستحکم کرنے کیلئے ‘vote for none’ کی آپشن اپنا لی ہے مگر پاکستان میں نام نہاد جمہوریت کے ذریعے عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کا مکروہ عمل جاری ہے۔ پاکستانی عوام ظلم کے نظام میں جکڑ دئیے گئے ہیں۔

ڈاکٹر حسن محی الدین القادری نے کہا کہ عوام کو حقوق دینے کے عمل کو یقینی بنانے والے جمہوریت کے بنیادی اجزاء کو پاکستانی سیاست سے مکھن سے بال کی طرح نکال دیا گیا ہے اور خاندانی سیاست کو دوام دینے کیلئے ہر عوام دشمن عمل کو جمہوریت کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔ ایسی مکروہ جمہوریت کو سیاست سے باہر پھینکنے کیلئے ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہے۔

اس سے متعلقہ فوٹو البم ملاحظہ کرنے کے لئے کلک کریں۔

تبصرہ

Top