بجلی کی کمی ہمارے ملک میں ایک مستقل بحران کی حیثیت اختیار کرتی جا رہی ہے : شیخ زاہد فیاض
حکومت بجلی کے شدید بحران کو حل کرنے کے لئے انقلابی اقدامات
اٹھائے
تحریک منہاج القرآن کے قائمقام ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض کی سرگودھا سے آئے ہوئے
وفد سے گفتگو
تحریک منہاج القرآن کے قائمقام ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض نے کہا ہے کہ پاکستان بدترین معاشی بحران کی لپیٹ میں ہے جبکہ معصوم عوام توانائی کے اذیت ناک بحران کا ڈائریکٹ نشانہ بنے ہوئے ہیں۔ دہشت گردی، بے روزگاری، مہنگائی اور عدم تحفظ کے شدید احساس نے پہلے ہی عوام کی زندگی اجیرن کر رکھی تھی مگر لوڈشیڈنگ، بجلی کے نرخوں میں بار بار اضافے اور اوور بلنگ نے تو پاکستانیوں سے جینے کا حق بھی چھین لیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرگودھا سے آئے ہوئے منہاج القرآن کے کارکنوں کے ایک وفد سے ملاقات میں کیا۔ انہوں نے وفد سے موجودہ ملکی حالات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت وطن عزیز مسائل کی دلدل میں پھنسا ہوا ہے، عوامی حکومتوں نے آج تک ڈیمز کے مسئلے کو حل کرنے کی بجائے اسے ہمیشہ سیاسی ضرورت کے لیے استعمال کیا ہے جو ایک المیہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے حالیہ بحران کا حل نکالنا حکومت کی اولین ترجیح ہونا چاہیے اس سلسلے میں شارٹ ٹرم اور لانگ ٹرم پلاننگ کر کے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدترین غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے عوام کی زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے اور ملک کی معشیت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ ملک میں کئی گھنٹے کی طویل لوڈشیڈنگ سے صنعتیں بند ہو رہی ہیں اور گھریلو زندگی متاثر ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی کمی ہمارے ملک میں ایک مستقل بحران کی حیثیت اختیار کرتی جا رہی ہے۔ اس لیے اس خوفناک بحران کا خاتمہ وقت کی سب سے اہم ضرورت ہے۔ حکومت بجلی کے شدید بحران کو حل کرنے کے لئے انقلابی اقدامات اٹھائے۔ انہوں نے حکومت کی توجہ دلائی کہ وہ بجلی کے بحران سے نپٹنے کے لئے پارلیمنٹ میں جامع رپورٹ پیش کرے جس میں بجلی کی قلت اور اسے دور کرنے کی ممکنہ تدابیر اور ان کے لئے درکار وسائل اور سرمائے جیسے بنیادی حقائق بھی شامل ہوں انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ قومی سطح پر ہونے والی اس بحث میں کالا باغ ڈیم سمیت دیگر مسائل پر بھی گفتگو کی جائے تاکہ عوام کو آگاہی ہو کہ اس بحران کے اسباب اور عوامل کیا ہیں اور عوام کو غافل رکھنے کی ذمہ داری کس پر عائد ہوتی ہے۔
تبصرہ