طبقاتی نظام تعلیم کو ختم کرکے ہی معاشرے میں مساوات کے قیام کی بنیاد رکھی جاسکتی ہے : شاہد لطیف

غربت، افلاس، بے روز گاری، مہنگائی اور پسماندگی جہالت ہی کا شاخسانہ ہیں
اساتذہ کو معاشی طور پر آسودہ کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہونا چاہیے
ڈائریکٹر منہاج ایجوکیشن سوسائٹی شاہد لطیف کی سرگودھا سے آئے ہوئے اساتذہ کے ایک وفد سے ملاقات

وہی معلم معاشرے میں تبدیلی کا باعث بنتا ہے جو معاشی طور پر خوشحال ہے اس لیے اساتذہ کو معاشی طور پر آسودہ کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہونا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے ڈائریکٹر شاہد لطیف نے سرگودھا سے آئے ہوئے اساتذہ کے ایک وفد سے مرکزی سیکرٹریٹ میں ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ تعلیم کے ساتھ ساتھ طلبہ کی تربیت پر بھی توجہ دی جائے۔

شاہد لطیف نے تعلیمی نظام کی خرابیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا معاشرہ اس تبدیلی کا آغاز کرنے کے شعور سے کوسوں دور ہے اس کے لیے ذہن سازی کرنا ہر پاکستانی کا فرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے اس خواب کو حقیقت دینے کے لیے کوشاں ہے کہ وہ اس قوم کو 100 علی گڑھ دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آج ایک سازش کے تحت دینی اور دنیاوی علم میں تفریق پیدا کی گئی ہے اور اسی طرح قدیم اور جدید علوم کو الگ الگ کردیا گیا ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ملت کے اس مرض کی تشخیص کی اور اس کے زوال کے اسباب میں سے جہالت کو ایک بڑا سبب اور تنگ نظری، انتہا پسندی، فرقہ واریت کو اس کی علامات قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ غربت، افلاس، بے روز گاری، مہنگائی اور پسماندگی جہالت ہی کا شاخسانہ ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ تحریک منہاج القرآن نے منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے ذریعے جہالت کے اندھیروں کو دور کرنے اور علم کی روشنی پھیلانے میں مصروف عمل ہے۔ انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج معاشرہ استاد کو وہ حیثیت دینے سے قاصر ہے جس کا وہ حق دار ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top