فرائض کی ادائیگی میں غفلت سے معاشرے میں غیر متوازن رویے جنم لیتے ہیں: ڈاکٹر محمد طاہر القادری

مورخہ: 08 جون 2011ء

تحریک منہاج القرآن کی ماہانہ مجلس ختم الصلوۃ علی النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اجتماع سے کینیڈا سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا کہ اچھے عمل اور نیکی پر استقامت کا رویہ ہی فرد کو معاشرے کی اصلاح کے قابل بناتا ہے۔ باطنی تذکیہ کا عمل ہی انسان کو بندگی کی حقیقت سمجھاتا ہے اس لئے ضروری ہے کہ ایسی محافل اور اجتماعات میں شرکت کی جائے جہاں اللہ اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ذکر کثرت سے کیا جاتا ہے۔ مگر افسوس آج معاشرے میں اس کا ادراک اور تڑپ نہیں ہے لوگ دنیا کے حصول کو ہی اپنی منزل بنا بیٹھے ہیں۔ شیخ الاسلام نے کہا کہ نیک اعمال پر استقامت سے ایک وقت ایسا آتا ہے کہ غیر ارادی طور پر نیکیاں ہونے لگتی ہیں۔ نیک اعمال کرنے میں طبیعت مائل رہے اور شوق نیکی قائم رہے تو سمجھ لیں کہ اللہ آپ سے خوش ہے اور جس نے اللہ کو خوش کر لیا وہ دنیا کا خوش قسمت بندہ ہے، مگر اللہ کی خوشی نیکی پر استقامت کے بغیر حاصل نہیں کی جا سکتی۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ معاشرے میں شکر کا فقدان ہے، اخلاقی اقدار کو معاشرے سے رخصت کر دیا گیا ہے اور معاشرے کی اکثریت مادیت کا طوق گلے میں ڈال کر دنیا کمانے کی ہوس میں مبتلا دکھائی دیتی ہے۔ انسان کو چاہیے کہ وہ فرائض کی ادائیگی میں کبھی غفلت کا ارتکاب نہ کرے کیونکہ غفلت سے معاشرے میں غیر متوازن رویے جنم لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ باطن کو نور سے بھرنے کی جدوجہد جاری رہنا چاہیے، ایسا تذکیہ نفس اور مجاہدہ کے تسلسل سے ہی ممکن ہے۔ ظلمت میں رہنے والے کو علم لدنی نہیں ملتا، سینے کا اللہ کی ہدایت کیلئے کھل جانا بہت بڑی نعمت ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top