دنیا کی محبت نے ہمیں اپنا اصل وطن بھلا دیا۔ علامہ سید فرحت حسین شاہ
معاشرے میں باطن کو پاکیزہ کرنے کی تڑپ معدوم ہوتی جا رہی ہے
تحریک منہاج القرآن مذہبی، اخلاقی اور روحانی قدروں کی بحالی کے لئے کوشاں ہے
منہاج القرآن علماء کونسل کے مرکزی ناظم سید فرحت حسین شاہ نے کہا کہ موجودہ دور میں تحریک منہاج القرآن مذہبی، اخلاقی و روحانی اقدار کی بحالی کے لئے کام کر رہی ہے۔ آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نعلین پاک اور اولیائے کرام کے فیوض و برکات کے سایہ تلے پروان چڑھنے والی یہ عالمی تحریک پوری دنیا میں منظم انداز میں روحانیت کو پھیلا رہی ہے اور لاکھوں مسلمانوں کے قلوب کی صفائی کا فریضہ انجام دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن سلامتی، امن، بھائی چارے اور بین الامذاہب روا داری کے جذبوں کو قلوب و اذہان کی تختیوں پر نقش کرکے اسلام کی حقیقی خوشبو عام کر رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے علامہ ممتاز صدیقی کی قیادت میں آئے علماء کے ایک وفد سے مرکزی سیکرٹریٹ میں ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ جبکہ اس موقع پر علامہ محمد حسین آزاد، علامہ میر آصف اکبر، علامہ عثمان سیالوی اور علامہ غلام اصغر صدیقی بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ آج علماء پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ زوال پذیر اسلامی قدروں کی بحالی کے لئے کسی منظم اجتماعیت میں شامل ہو کر دین مبین کی خدمت کا فریضہ ادا کریں۔ ان کی انفرادی کوششیں مؤثر نتائج پیدا نہ کر سکیں گی۔ انہوں نے کہا کہ نفس کی آلائشوں نے دنیا کی محبت میں گرفتار کرکے انسان کو اس کا اصل وطن بھلا دیا ہے وہ اس عارضی قیام کو ہی سب کچھ سمجھ کر دائمی زندگی کی فکر کو فراموش کر بیٹھا ہے۔ معاشرہ مادیت کی دلدل میں دفن ہوتا جا رہا ہے، باطن کو پاکیزہ بنانے کی خواہش اور تڑپ معدوم ہوتی جا رہی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ عشق مصطفی کی دبی ہوئی چنگاری کو شعلہ جوالا بنا کر ایمان کو گرمایا جائے تاکہ دنیا کی محبت کی دبیز تہہ پگھل کر قلب و باطن کو صاف کردے۔
انہوں نے کہا کہ آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے خطوط پر مہر نبوت ثبت فرماتے تھے اور عربی زبان کا قاعدہ ہے کہ یہ دائیں سے بائیں عمودی ترتیب سے لکھی جاتی ہے مگر مہر نبوت میں محمد رسول اﷲ افقی ترتیب سے اس طرح لکھا جاتا ہے کہ محمد کے بعد رسول اور پھر اﷲ آتا ہے۔ آقاء صلی اﷲ علیہ وسلم نے اس ترتیب سے انسانیت کو یہ پیغام دیا کہ اﷲ تک پہنچنے کے لئے ضروری ہے کہ پہلے میری ذات سے عشقی تعلق قائم کیا جائے پھر اس کے بعد رسالت کا فہم و ادراک اور فیض نصیب ہوگا۔ تب اﷲ کے قرب کی طرف بڑھنے کا سفر شروع ہوگا۔ اولیائے کرام نے اسی ترتیب کو ملحوظ رکھ کر محنت کی اور لاکھوں کروڑوں انسانوں کی زندگیاں بدل کر رکھ دیں۔ تحریک منہاج القرآن بھی اسی ترتیب کو ملحوظ رکھ کر تجدید دین کا فریضہ انجام دے رہی ہے تاکہ آنے والی نسلیں اسلام کے اصل پیغام سے آشنا ہو کر زندگی کے حقیقی مقصد کو سمجھ کر دین کی سر بلندی کے لئے تاقیامت جدوجہد کرتی رہیں۔
تبصرہ