علماء کرام اختلاف کے پہلوؤں پر بحث کی بجائے اتفاق اور اتحاد کے فائدوں پر غور کریں۔ فرحت حسین شاہ
حکومت شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کی ذمہ داری بخوبی ادا نہیں
کر پارہی
ملک بھر میں اور خصوصاً کراچی میں امن وامان کی صورتحال بے حد تشویشناک ہے
منہاج القرآن علماء کونسل کے مرکزی ناظم علامہ سید فرحت حسین شاہ کی علماء کے وفد
سے مرکزی سیکرٹریٹ میں ملاقات
ملک بھر میں اور خصوصاً کراچی میں امن وامان کی صورتحال بے حد تشویشناک ہے، کتنے ہی بے گناہ اور معصوم لوگوں کا خون بہایا جاچکا ہے، قاتل گرفتار کئے گئے اور نہ ہی ذمہ داروں کو سزا دی گئی۔ حکومت شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کی ذمہ داری بخوبی ادا نہیں کرپارہی۔ انسانی جانوں کو بے وقعت کرنے والوں کو نہ تو کوئی پکڑتا ہے اور نہ کوئی پوچھتا ہے۔ عام شہریوں کے ساتھ ساتھ علماء دین کے قتل کے واقعات کو محض فرقہ وارانہ فسادات کا تسلسل قرار دے کر حکومت اپنی ذمہ داریوں سے عہدہ برآں نہیں ہوسکتی۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ مذہبی راہنماؤں کے قتل کے ساتھ ساتھ ٹارگٹ کلنگ میں جاں بحق ہونے والے دیگر معصوم شہریوں کے قاتلوں تک پہنچا جائے اور انہیں کٹہرے میں کھڑا کرکے سخت سے سخت سزا دی جائے تاکہ یہ تمام شرپسندوں کے لیے باعث عبرت ہو۔ ان خیالات کا اظہار منہاج القرآن علماء کونسل کے مرکزی ناظم علامہ سید فرحت حسین شاہ نے ملتان، خانیوال اور میاں چنوں سے آئے ہوئے علماء کے وفد سے مرکزی سیکر ٹریٹ میں ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ جبکہ اس موقع پر علامہ محمد حسین آزاد، حاجی امداد اللہ قادری، علامہ میر محمد آصف اکبر اور علامہ عثمان سیالوی بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی اور دیگر شہروں میں ٹارگٹ کلنگ اور فرقہ وارانہ فسادات کی روک تھام کے لیے حکومت کے ساتھ ساتھ علماء کرام بھی توجہ دیں۔ تمام فرقوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ علماء کرام لوگوں کے درمیان اختلاف کے پہلوؤں پر بحث کی بجائے اتفاق، اتحاداور یگانگت کے فائدوں پر غور کریں۔
انہوں نے کہاکہ حالات کا تقاضا ہے کہ تمام مسالک سے تعلق رکھنے والے علماء مل بیٹھیں اور حالات کو بہتر کرنے کے لیے تجاویز دیں اور ملکی تعمیر و ترقی کے لیے مل کر آگے بڑھنے کے راستے تلاش کریں۔
تبصرہ