مفتی ارشاد حسین سعیدی تحریک منہاج القرآن کا اثاثہ ہیں، 24 گھنٹے میں بازیاب کرایا جائے
کارکنوں میں گہری تشویش اور اضطراب پایا جاتا ہے۔ ذمہ داری وفاقی اور سندھ حکومت پرہو گی۔ شیخ زاہد فیاض
تحریک منہاج القرآن کے سنیئر نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض نے سینٹرل ورکنگ کونسل کے ہنگامی اجلاس میں سندھ کے صوبائی ناظم دعوت مفتی ارشاد حسین سعیدی کے ڈرائیور اور ایک ساتھی سمیت اغوا ہونے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی اور سندھ حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ اگر انہیں 24 گھنٹے کے اندر بازیاب نہ کیا گیا تو تمام تر ذمہ داری دونوں حکومتوں پر ہو گی۔ کارکنوں میں شدید تشویش، اضطراب اور غصہ پایا جاتا ہے۔
شیخ زاہد فیاض نے اجلاس کے بعد صحافیوں کو تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ مفتی ارشاد حسین سعیدی مرکز کی طرف سے ناظم دعوت سندھ کی ذمہ داریاں گذشتہ چند سالوں سے انجام دے رہے ہیں اور سندھ میں ایک معروف مذہبی سکالر کے طور پر منفرد پہچان رکھتے ہیں۔ ان کے خطابات مختلف ٹی وی چینلز پر آن ایئر ہوتے رہتے ہیں۔ وہ 10 جون کو رات 2 بجے کراچی سے ایک میلاد کانفرنس میں شرکت کیلئے روانہ ہوئے صبح 6:30 کے بعد ان سے رابطہ منقطع ہے۔ انکی سلور کلر کی کلٹس گاڑی نمبر ASA-192 ٹریکنگ کمپنی کے ذریعے حیدر آباد کے قریب سے برآمد ہوئی ہے۔
شیخ زاہد فیاض نے کہا کہ مفتی ارشاد حسین سعیدی تحریک منہاج القرآن کا اثاثہ ہیں انکا اچانک لاپتہ ہونا دنیا بھر میں تحریک کے لاکھوں کارکنوں کیلئے شدید اضطراب اور اذیت کا باعث ہے اور اس حوالے سے ان کے جذبات کو کنٹرول کرنا محال ہو گا اس لئے وفاقی اور سندھ حکومت 24 گھنٹے میں ان کو بازیاب کرائے۔ اگر اس معاملہ میں کوئی کوتاہی برتی گئی تو حالات کی تمام تر ذمہ داری وفاقی اور سندھ حکومت پر ہو گی۔ شیخ زاہد فیاض نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن پر امن ہے مگر اس کے مثبت اور ذمہ درانہ رویے کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔
تبصرہ