قرآن مسلمانوں کی فکری اور سنت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عملی رہنمائی کا بہترین ذریعہ ہے۔ راضیہ نوید
معصوم بچیوں کے ساتھ درندگی کے واقعات معاشرے میں اخلاقی اور انسانی
اقدار کی بدترین تصویر پیش کر رہے ہیں
طلبہ و طالبات کی تربیت حکومت کی اولین ترجیح ہونا چاہیے
دین اسلام سے دوری کی وجہ سے ہم دنیا میں ذلیل و خوار ہو رہے ہیں
منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی ناظمہ راضیہ نوید نے کہا ہے کہ انسانیت کی خدمت اور تعلیم و تربیت انبیاء کا مشن ہے ۔انبیاء علیہم السلام کا مشن انسانیت کیلئے رحمت ہے۔ دین اسلام خیر خواہی کا دین ہے۔ جو مرد و خواتین دین اسلام کی اشاعت اور فروغ کیلئے جدوجہد کرتے ہیں وہ حقیقت میں انسانیت کی فلاح و بہبود کا کام کر رہے ہوتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے ڈرنے والوں کو سیدھی راہ نصیب ہوتی ہے اور اعمال صالح اپنانے والوں کو اللہ تعالیٰ مغفرت سے نواز دیتے ہیں۔ اسلام کے بنیادی تصورات کو مسخ کرنے والوں کا محاسبہ تعلیم اور دلائل سے کرنا چاہیے۔ منہاج القرآن ویمن لیگ خواتین سکالرز کی ایسی ٹیم تیار کر رہی ہے جو اسلام کے درست تصورات کو پھیلانے میں سرگرم عمل ہو۔
وہ مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں منہاج القرآن ویمن لیگ کے تحت تربیتی ورکشاپ سے خطاب کر رہیں تھیں۔ اس ایک روزہ تربیتی ورکشاپ سے منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی ناظمہ تنظیمات عائشہ شبیر، ساجدہ صادق، ارشاد اقبال، فریدہ سجاد نے بھی خطاب کیا۔ جبکہ تربیتی ورکشاپ میں لاہور بھر سے سینکڑوں خواتین نے شرکت کی۔
راضیہ نوید نے کہا کہ قرآن مسلمانوں کی فکری اور سنت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عملی رہنمائی کا بہترین ذریعہ ہے۔ قرآن اور سنت کو جدا کرنے والے اسلام کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دین اسلام سے دوری کی وجہ سے ہم دنیا میں ذلیل و خوار ہو رہے ہیں ۔تعلیم کو عام اور سستا کرنے سے ہی معاشرہ سنور سکتا ہے۔ قوم کے طلبہ و طالبات کی تربیت حکومت کی اولین ترجیح ہونا چاہیے۔ منہاج القرآن ویمن لیگ اسلامی تعلیمات کو عام کرنے میں جو کردار ادا کر رہی ہے یہ موجودہ دور میں سب سے بڑا جہاد ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہماری قوم میں اپنے معاشرے اور آنے والی نسلوں کی بہتری کیلئے جدوجہد کرنے کا شعور اجاگر ہو جائے تو پاکستانی معاشرہ دنیا کا بہترین اسلامی، فلاحی اور رفاعی معاشرہ بن سکتا ہے۔ جس معاشرے میں انصاف نہ ملے وہ زیادہ دیر تک نہیں چل سکتا۔ معصوم بچیوں کے ساتھ درندگی کے واقعات ہمارے معاشرے میں اخلاقی اور انسانی اقدار کی بدترین تصویر پیش کر رہے ہیں۔ انسان کے روپ میں بھیڑیوں سے معصوم بچیاں بھی محفوظ نہیں۔ حکومت عوام کی عزت اور جان و مال کی حفاظت میں ناکام ہو چکی ہے۔ آئے روز ایسے واقعات کا رونما ہونا انسانی قدروں کے انحطاط اور معاشرتی رویوں میں انتہائی گراوٹ کو عیاں کر رہا ہے جس کی ذمہ دار وفاقی و صوبائی حکومتیں ہیں۔ حکومت کا فرض ہے کہ انٹرنیٹ پر غیر اخلاقی مواد کی مکمل روک تھام کیلئے ٹھوس پالیسی بنائے اور اس حوالے سے متعلقہ وزارت کو خصوصی ٹاسک دیا جائے۔
تبصرہ