مسیحیوں کا قتل عام قومی سانحہ ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری کی پشاور چرچ دھماکوں کی شدید ترین مذمت
کرپٹ اور استحصالی نظام انتخاب عوام کو تحفظ دینے میں مکمل طور
پر ناکام ہو چکا
مصلحت کی زنجیروں سے آزاد ہو کر آہنی ہاتھوں سے دہشت گردی کے فتنے کا سر کچلنے کی
ضرورت ہے
دہشت گردی کا خاتمہ بیانات سے قیامت تک نہ ہوگا، سخت ترین اقدامات کرنا ہونگے
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے پشاور چرچ میں خود کش حملوں کی شدید ترین مذمت کی ہے۔ بڑے پیمانے پر مسیحیوں کے قتل کو قومی سانحہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے لواحقین سے اظہار ہمدردی کیا۔ انہوں نے کہا کہ کرپٹ اور استحصالی نظام انتخاب عوام کو تحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے۔ مصلحت کی زنجیروں سے آزاد ہو کر آہنی ہاتھوں سے دہشت گردی کے فتنے کا سر کچلنے کی ضرورت ہے۔ دہشت گردی پاکستان کے ماتھے کا بدنما داغ ہے، اسکا خاتمہ ناگزیر ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ دہشت گردی کا خاتمہ بیانات سے قیامت تک نہ ہوگا، اس کیلئے سخت ترین اقدامات کرنا ہونگے کیونکہ ملکی تشخص اور سلامتی سے بڑھ کر کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان گذشتہ ایک دھائی سے دہشت گردی کی بدترین لپیٹ میں ہے مگر ابھی تک اس کے خاتمے کا نہ عزم دکھائی دیتا ہے اور نہ ہی اقدامات۔ مقتدر طبقہ یاد رکھے عوام کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑنے والے عناصر عوامی غیض و غضب سے نہ بچ سکیں گے۔
تبصرہ