ڈنمارک: منہاج القرآن انٹرنیشنل کے زیر اہتمام شہادت امام حسین کانفرنس
مرکز منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈنمارک میں مورخہ 16 نومبر 2103 کو شہادت امام حسین کانفرنس کے عنوان سے ایک عظیم الشان پروگرام کا انعقاد ہوا جس میں کثیر تعدا د میں مرد و زن شریک ہوئے۔
منہاج القرآن اوڈنسے، منہاج القرآن ویلبی اور منہاج القرآن نارتھ ویسٹ کے صدور کے علاوہ منہاج یورپین کونسل کے نائب امیر جناب عبدالستار سراج، صدر ڈنمارک اور حال ہی میں منہاج القرآن ڈنمارک کے گلدستے میں شامل ہونے والے دو نئے پھول حافظ اشتیاق احمد الازہری اور علامہ عتیق احمد ہزاروی بھی سٹیج کی زینت تھے۔ منہاج القرآن ڈنمارک کے درس نظامی کے طالبعلم جناب ظریز خوشدل نے ڈنمارک کی نوجوان نسل کے لیے ڈینش زبان میں فلسفہ شہادت بیان کیااور نوجوانوں کے لیے شہیدان کربلا کی قربانیوں کی وہ وجوہ بیان کیں جن کی بنیاد پر یہ عظیم قربانی رہتی دنیاتک ایک سبق ہے۔
مہمان خصوصی ڈایریکٹر منہاج القرآن اوڈنسے جناب علامہ ندیم یونس نے کہا کہ میدان کربلا دو شہزادوں کی جنگ نہیں معرکہ حق وباطل تھا اور انسانیت کے لیے یہ پیغام ہے کہ حق ہمیشہ حق ہوتا ہے چاہے وہ کٹے ہوئے سر کی صورت میں نیزے پہ بلند قرآن کی تلاوت کرکے دنیا کو یہ پیغام دے رہا ہو کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے شہزادے اور خاندان اہلبیت کے افراد جان تو دے سکتے ہیں لیکن باطل کو حق نہیں کہہ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ معرکہ کربلا کا پیغام یہ ہے کہ لوگو! یہ یزیدی نظام ہر زمانے میں سر اٹھائے گا بے شک وسائل انکے پاس زیادہ ہوں گے میڈیا انکا ہمنوا ہو گا لوگ انکے خوف سے بولتے نہ ہوں لیکن حسین کی قربانی کا سبق یہ ہے کہ لوگو جان کے خوف سے ڈر کے گھر نہ بیٹھ جانا ظلم کے خلاف آواز بلند کرتے رہنا اور اہل حق کا ساتھ دیتے رہنا۔ لوگو! آو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نواسے کے سکھائے ہوئے سبق پہ عمل کرنے کا وقت ہے۔ آج ایک مرد قلندر ڈاکٹر طاہر القادری نے اسی یزیدی نظام کو للکا را ہے ہر حسینی کا فرض ہے کہ ظلم کے اس نظام کے خلاف اس جدوجہد میں شامل ہو۔
رپورٹ: محمد منیر
تبصرہ