مذہبی اور سیاسی سطح پر پاکستانی معاشرہ عدم برداشت کی تصویر پیش کر رہا ہے۔ شیخ زاہد فیاض
پارلیمنٹ میں بیٹھنے والوں کی غالب ترین اکثریت چند شخصیتوں کی
وفا دار ہے
اب الیکشن نہیں ہونگے، انقلاب آئے گا اور اسکے بعد جمہوریت قائم ہو جائے گی
ایک کروڑ نمازیوں کی جماعت کھڑی ہونے پر استحصالی سیاست خس و خاشاک کی طرح بہہ جائے
گی
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر شیخ زاہد فیاض نے کہا ہے کہ مذہبی اور سیاسی قدریں روبہ زوال ہو کر ملک کو ایسے مقام پر لے آئیں ہیں جہاں اسکی سالمیت اور خود مختاری کو شدید خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔ مذہبی اور سیاسی سطح پر پاکستانی معاشرہ عدم برداشت کی وہ تصویر پیش کر رہا ہے جسے دیکھ کر محب وطن طبقہ روز ایک نئے کرب سے گزرتا ہے۔ آج دنیا بین المذاہب رواداری، اختلاف رائے کے احترام، برداشت، تحمل، امن و سلامتی کی اعلیٰ اخلاقی اقدار کی متمنی دکھائی دیتی ہے مگر پاکستان تنگ نظری، انتہا پسندی، عدم برداشت، مسلکی و سیاسی تفرقہ بازی، دہشت گردی اور لا قانونیت کی منجدھار میں پھنسا ہوا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان عوامی تحریک پنجاب کی سینٹرل ورکنگ کونسل کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر بشارت عزیز جسپال، جواد حامد، ساجد بھٹی، چودھری افضل گجر اور حافظ غلام فرید بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی پارٹیاں نظریات کے احترام اور اختلاف رائے کے اعلیٰ رویوں سے محروم ہو گئی ہیں۔ ادارے کمزورتر اور آئین غیر محفوظ ہے اور جمہوریت کے نام پر شخصی آمریتیں قائم ہیں۔ پارلیمنٹ میں بیٹھنے والوں کی غالب ترین اکثریت چند شخصیتوں کی وفا دار ہے۔ قانون سازی مراعات یافتہ طبقوں کیلئے ہو رہی ہے اور عوام اور حقوق کے درمیان خلیج بڑھتی جا رہی ہے۔ آج قوم کا ہر فرد چند خاندانوں کو حق حکمرانی دینے والے انتخابی نظام کے خلاف جمہوری جدو جہد کرنے کا عہد کر لے تو نظریات کے احترام، تحمل، برداشت، مواخات، اخوت اور امن و سلامتی کے تعمیری رویے اور حقیقی آزادی قوم کا مقدر ضرور بنیں گے۔
شیخ زاہد فیاض نے کہا کہ وطن عزیز کے ہر فرد کو ملک میں مثبت تبدیلی کیلئے باہر آ کر ملک بچانے کی جدوجہد کرنا ہو گی۔ ایک کروڑ نمازیوں کی جماعت کھڑی ہونے کی دیر ہے چند سو خاندانوں کی استحصالی سیاست خس و خاشاک کی طرح بہہ جائے گی۔ فیصلے کا وقت آن پہنچا ہے اب ملک میں الیکشن نہیں ہونگے۔ انقلاب آئے گا اور اسکے بعد جمہوریت قائم ہو جائے گی۔
تبصرہ