شیخ الحدیث حضرت علامہ محمد معراج الاسلام کے اعزاز میں الودعی تقریب

شیخ الحدیث علامہ محمد معراج الاسلام جیسی ہستی کسی قسم کی تعریف کی محتاج نہیں۔ جہاں آپ کو اللہ رب العزّت نے علم حدیث کے بحر بے کنار سے نوازا وہیں زہد و تقویٰ، تزکیہ و طہارت جیسی خوبیاں بھی آپ کی شخصیت سے جھلکتی نظر آتی ہیں۔ آپ کا ظاہر و باطن شریعت مطہرہ کا عملاً پیکر نظر آتا ہے۔ آپ کے اخلاق، گفتار ہر چیز میں عکس جامی و غزالی نظر آتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ شیخ الحدیث نے عمر بھر علم حدیث کے فیض سے تشنگان علم کو سراب کیا ہے۔ آپ کے تلامذہ میں جیّد علمائے کرام، شیوخ الحدیث اور مفتیان کرام شامل ہیں۔ جو کہ آپ قبلہ کی علم الحدیث کے ساتھ گہری صحبت اور شغف کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ آپ سے کثیر طلبہ نے کسب فیض کیا جو آج دنیا بھر میں آپ کے عطا کردہ فیض کی کرنیں بکھیر رہے ہیں۔ آپ کی خدمات کو اگر گنا جائے تو شمار سے باہر ہیں۔

قبلہ شیخ الحدیث صاحب نے ضعف عمری کے باعث اپنی تدریسی ذمہ داریوں سے کنارہ کشی اختیار فرمائی مگر آپ کا فیض علمی تا ابد جاری و ساری رہے گا۔

آپ کے اعزاز میں 23 نومبر 2013ء کو کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے شعبہ ای لرننگ نے الوداعی تقریب کا اہتمام کیا۔ پروگرام کا آغاز دن 10 بجے ہوا۔ تلاوت کلام پاک کی سعادت قاری محمد عثمان اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سعادت علی ضیاء نے حاصل کی جبکہ نقابت کے فرائض سید بہادر شاہ نے ادا کیے۔

مہمانان گرامی قدر کو ڈائریکٹر ای لرننگ ڈیپارٹمنٹ صاحبزادہ مقصود احمد نوشاہی نے خوش آمدید کہا اور علامہ صادق قریشی نے قبلہ شیخ الحدیث کی خدمات کو مختصر مگر جامع پیرائے میں بیان کیا۔

پروگرام میں شیخ الحدیث کے ساتھ ان کے دونوں بیٹوں وقار الاسلام اور مصباح الاسلام نے بھی شرکت کی۔ ان کے علاوہ پرنسپل کالج آف شریعہ ڈاکٹر محمد خان ملک، ڈاکٹر ظہور احمد اظہر، مفتی عبد القیوم خاں ہزاروی، محمد نواز ظفر چشتی، مراد علی دانش، محمد حامد الازہری اور ای لرننگ ڈیپارٹمنٹ کے Tutors نے شرکت کی۔

شیخ الحدیث نے صبر و غنیٰ کے موضوع پر احادیث مبارکہ کی روشنی میں مدلل گفتگو کی۔ یوں آپ کی دعا کے ساتھ اس خوبصورت بزم کا اختتام ہوا۔ پروگرام کے آخر میں مہمانان گرامی قدر کے لئے پر تکلف کھانے کا بھی اہتمام کیا گیا۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top