حکمران غیر سنجیدہ ہیں امن کا قیام، مہنگائی، بد امنی اور امن و امان پر قابو پانا انکی ترجیحات میں نہیں: ڈاکٹر طاہر القادری
پاکستان عوامی تحریک ملک کو مارشل لاء سے بھی بچائے گی اور عوامی انقلاب کے ذریعے حکمرانوں کی لوٹ مار بھی ختم کرے گی
اگر عمران خان دھاندلی کی پیداوار اس نظام کو نہیں مانتے تو پھر اس کو ٹھکرا کر باہر نکل آئیں
ایسا کبھی نہیں ہوتا کہ نعرہ تبدیلی کا لگائیں اور بیٹھیں خائن اور کرپٹ لوگوں کا حصہ بن کر
تبدیلی چاہنے والوں کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ لٹیروں کے نظام کا حصہ رہنا ہے یا عوام کے ساتھ کھڑے ہونا ہے
ڈاکٹر طاہر القادری کا پاکستان عوامی تحریک کی ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ حکمران کرپشن، نااہلیت، اور آمرانہ رویوں کے باعث قوم کو انارکی اور بھیانک مستقبل کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ مارشل لاء نام نہاد سیاسی لیڈروں کی نااہلیت اور حد سے بڑھ جانے والی کرپشن کی وجہ سے آتے رہے۔ فوجی لیڈروں کو بیٹھے بٹھائے از خود ملک کے سول افیئرز پر قبضہ کرنے کا کوئی شوق نہیں ہو تا۔ روزانہ سیکیورٹی فورسز کے جوانوں اور معصوم شہریوں پر بم دھماکے اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات ہو رہے ہیں اور حکومت مذاکرات کا ڈھونگ رچا رہی ہے۔ حکمران غیر سنجیدہ ہیں امن کا قیام، مہنگائی، بیروزگاری بد امنی اور امن و امان پر قابو پانا حکمرانوں کی ترجیحات میں نہیں ہے۔ ملک میں قانون کی کوئی پاسداری نہیں، سپریم کورٹ کے فیصلوں کو پاؤں تلے روندا جا رہا ہے۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ تھا کہ ملک کے 58 بڑے اداروں کے سربراہان کی تقرری میرٹ پر ہونی چاہیے دوستوں، یاروں، فیملی اور سیاسی رفقاء میں بند ر بانٹ نہیں ہوگی۔ اس سلسلہ میں 3 رکنی اعلیٰ اختیاراتی کمیشن بھی قائم کیا گیا۔ ملک کے موجودہ وزیر اعظم نے 34 اہم اداروں کے سربراہان کی تقرری کے احکامات کا آرڈر اختیاراتی کمیشن سے واپس لے لیا اور اپنے نا لائق اور نا اہل وزیروں کو اختیارات دے دیے۔ اعلیٰ عدالت کے احکامات کو جوتے کے نیچے روند ڈالا گیا۔ اس پر سوموٹو کرنے والے کیوں خاموش ہیں؟۔ وہ مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں پاکستان عوامی تحریک کی ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس سے گفتگو کر رہے تھے۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل پی اے ٹی خرم نواز گنڈا پور، شیخ زاہد فیاض، قاضی فیض، ساجد بھٹی، جواد حامد، چودھری افضل گجر اور جی ایم ملک بھی موجود تھے۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ جس ملک میں اعلیٰ عدالت، قانون، عدل و انصاف اور آئین کی پاسداری نہیں ہے۔ انسان کا خون پانی کی طرح ارزاں ہے، حکمرانوں نے غیر ملکی آ قاؤں کو خوش کرنے اور اپنی کرسی پر براجمان رہنے کیلئے پورے ملک کو تباہی کے دھانے پر کھڑا کر دیا ہے۔ پاکستان عوامی تحریک ملک کو مارشل لاء سے بھی بچائے گی اور عوامی انقلاب کے ذریعے ان حکمرانوں کی لوٹ مار بھی ختم کرے گی۔ ظالموں سے ملک کا قبضہ چھڑا کر پر امن طریقے سے عوام کو منتقل کریں گے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ عمران خان کیلئے نیک خواہشات رکھتا ہوں وہ دو کشتیوں کے سوار نہ بنیں۔ اگر عمران خان دھاندلی کی پیداوار اس نظام کو نہیں مانتے تو پھر اس کو ٹھکرا کر باہر نکل آئیں۔ اس استحصالی نظام کے خلاف جنگ لڑنا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ 18کروڑ عوام محروموں اور مظلوموں کی پارٹی ہے اور چند سو گھرانے جوانتخابات کے جھرلو کے ذریعے منتخب ہونے کا فن جانتے ہیں ان کے مقدر سے کھیل رہے ہیں۔ ان سیاست دانوں کا فن صرف لوٹ مار ہے۔ حرام کے کروڑوں، اربوں روپے چار پانچ سالہ اقتدار میں کماتے ہیں۔ اس کمائی کا ایک حصہ اگلے الیکشن پر لگاتے ہیں۔ برادریاں اور غنڈے خریدتے ہیں۔ دہشت گردی کرتے ہیں۔ دھن، دھونس، دھاندلی کے ذریعے یہ ہمیشہ جیت کر آ تے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ تبدیلی چاہتے ہیں انہیں ایک فیصلہ کرنا ہو گا یا لٹیروں کے نظام کا حصہ رہیں یا اسے ٹھوکر مار کرعوام کے ساتھ کھڑے ہوجائیں۔ عمران خان آج فیصلہ کریں اور اگر وہ سچا سمجھتے ہیں کہ یہ دھاندلی کا الیکشن مکمل فراڈ ہے تو میں انقلاب کی کال جلد دے دونگا۔ ایک ایک اور دو گیارہ ہوتے ہیں۔ عمران خان صاف ذہن کے ساتھ ہمارے ساتھ شامل ہو جائیں اس دھاندلی میں بیٹھے کیوں ہیں۔ اسے رد کیوں نہیں کرتے۔ اس نظام نے عمران خان کو کچھ نہیں دینا۔ غریبوں اور نوجوان نسل کو کچھ نہیں دینا۔ نا اہل لوگ لوٹتے اور کھاتے رہیں گے، پورا ملک بکنے والا ہے۔ ایسا کبھی نہیں ہوتا کہ نعرہ تبدیلی کا لگائیں اور بیٹھیں خائن اور کرپٹ لوگوں کا حصہ بن کر۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ اگر عمران خان اس نظام کو ٹھوکر مار کر باہر نکل آئیں تو انقلاب جلد آ جائے گا۔ دو قوتیں مل کر نکلیں گی، کروڑوں عوام نکلیں گے۔ صرف چند مہینوں میں اس ملک کے محکوم عوام کو انقلاب دینے کیلئے تیار ہوں۔
تبصرہ