سبز انقلاب ہر پاکستانی کے دروازے پر دستک دے رہا ہے۔ ڈاکٹر حسین محی الدین القادری کا فیڈرل کونسل سے خطاب

ہر فرد کو پر امن جدوجہد میں ڈاکٹر طاہر القادری کا دست و بازو بننا ہو گا
مذاکرات کا عمل قوم سے مذاق اور آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے
مارچ سے دہشت گردی، مہنگائی، لوڈ شیڈنگ اور بے روزگاری کے خلاف پورے ملک میں احتجاج شروع کیا جائے گا
2014انقلاب کا سال ہے۔ عوام اپنا حق لینے کیلئے اٹھ کھڑے ہوں
پاکستان عوامی تحریک کی فیڈرل کونسل کے اجلاس سے مقررین کے خطابات

پاکستان عوامی تحریک کی فیڈرل کونسل کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین القادری نے کہا ہے کہ سبز انقلاب ہر پاکستانی کے دروازے پر دستک دے رہا ہے ہر فرد کو پر امن جدوجہد میں ڈاکٹر طاہر القادری کا دست و بازو بننا ہو گا۔ مذاکرات کا عمل قوم سے مذاق اور آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔ قوم کو بے وقوف بنایا جا رہا ہے، ایک ڈیڑھ ماہ کے اندر "مذاکرات" کا پول کھل جائے گا اور معمولات "جیسے تھے" والی پوزیشن پر ہوں گے۔ نام نہاد سیاسی قیادت طالبان طالبان کے کھیل کی گرد میں بہت کچھ حاصل کرنا چاہتی ہے اور میڈیا کے ذریعے قوم کو مذاکرات کے تماشے میں الجھا دیا گیا ہے۔ حقیقت میں یہ فراڈ اور ڈرامہ ہے اور اسکی آڑ میں نجکاری کے نام پر قومی اداروں کو لوٹ سیل پر لگا دیا گیا ہے۔ منافع پر چلنے والے اداروں کو بھی بیچا جا رہا ہے اور مقتدر طبقہ اگلے سو سال تک اپنی نسلوں کا معاشی مستقبل محفوظ کرنا چاہتا ہے۔ بیچنے اور خریدنے والے خبردار رہیں، انقلاب کے بعدان اداروں کو دوبارہ قومی تحویل میں لے لیا جائے گا۔ امن کیلئے قائم کردہ کمیٹیاں بے وقعت اور بے حیثیت ہیں انکی پاس اتھارٹی، مینڈیٹ اور کلیرٹی نہیں ہے۔ ریاست کے سارے مطالبات آئینی، قانونی اور اخلاقی طور پر درست ہوتے ہیں مگر حکومت نے غیر ریاستی عناصر سے برابر کی سطح پر آ کر قوم کا سر شرم سے جھکا دیا ہے۔ ہزاروں افراد کی جانوں سے کھیلنے والوں کے مطالبات ریاست پاکستان کیلئے ماننا کسی لحاظ سے بھی جائز نہیں ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ حکومت مذاکرات کی آڑ میں اربوں کے اثاثے ہڑپ کرنا چاہتی ہے۔ مہنگائی کا عفریت عوام کو ہڑپ کئے جا رہا ہے۔ بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ نے عوام کے معمولات کو بری طرح تباہ کر دیا ہے۔ عوام بنیادی ضرورتوں کو ترس رہے ہیں اور حکمران قومی اثاثوں کو نوچنے کے عمل کو تیزی سے مکمل کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے پارٹی کی فیڈرل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صدر پاکستان عوامی تحریک شیخ زاہد فیاض، سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور، صدر پنجاب بشارت عزیز جسپال، احمد نواز انجم، جی ایم ملک، ساجد محمود بھٹی، فیاض وڑائچ، قاضی فیض الاسلام، مشتاق حسین نوناری، ذوالفقار چودھری اور ملک بھر سے آئے ہوئے تحصیلی اور ضلعی عہدیدار بھی موجود تھے۔

ڈاکٹر حسین محی الدین نے کہا کہ حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، حکومتی رٹ کا وجود نہیں۔ خارجہ پالیسی تو دور کی بات وزیر خارجہ ہی نہیں ہے۔ دہشت گردی کے ناسور کو ختم کرنے کیلئے پالیسی ابھی تک وضع نہیں ہو سکی۔ نام نہاد مذاکرات سے حکومتی غیر سنجیدگی ظاہر ہوتی ہے، ملکی معیشت کا دیوالیہ نکل گیا ہے۔ IMF کے قرضوں کی قسط کی ادائیگی حکومت کیلئے سب سے بڑا کام بن گیا ہے۔ اجلاس سے صدر پاکستان عوامی تحریک شیخ زاہدفیاض نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مارچ سے دہشت گردی، مہنگائی، لوڈ شیڈنگ اور بے روزگاری کے خلاف پورے ملک میں احتجاج شروع کیا جائے گا اور یہ احتجاج برائے احتجاج نہیں بلکہ احتجاج برائے انقلاب ہو گا۔ خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری کی قیادت میں انقلاب اس قوم کا مقدر ہے۔ 2014 انقلاب کا سال ہے، عوام اپنا حق لینے کیلئے اٹھ کھڑے ہوں۔ ڈاکٹر طاہر القادری کا ویثرن پاکستان کو ایشیاء کا با وقار ترین ملک بنا دے گا اور یہ امت مسلمہ کی حقیقی معنوں میں قیادت کرے گا۔ اس موقع پر متفقہ طور پر قرارداد منظور کی گئی۔

قرارداد

  1. دہشت گردی کے تسلسل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے حکومت وقت کی کھلی ناکامی قرار دیا گیا۔
  2. مذاکرات کے عمل کو ڈھونگ قرار دیتے ہوئے اسے قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکنا قرار دیا اور اسے فراڈ قرار دیا گیا۔
  3. نج کاری کے نام پر قومی اداروں پر چند خاندانوں کے ڈاکے کی مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کیا گیا۔
  4. بد ترین مہنگائی، گیس اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے تسلسل کی بھر پور مذمت کی گئی۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top