غوث الاعظم کانفرنس
رپورٹ: ایم ایس پاکستانیبزم قادریہ منہاج یونیورسٹی کے زیراہتمام "غوث الاعظم کانفرنس" تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں منعقد ہوئی۔ کانفرنس کی صدارت شہزادہ غوث الوریٰ پیر سیدنا محمد ضیاء الدین القادری الگیلانی مدظلہ العالی نے فرمائی جبکہ صاحبزادہ حسین محی الدین قادری مہمان خصوصی تھے۔ اس موقع پر ملک بھر سے مہمانان خاص میں علماء و مشائخ کی بڑی تعداد موجود تھی جن میں صاحبزادہ پیر قمر سلطان، امیر افضل قادری، پیر خلیل الرحمٰن چشتی (آستانہ عالیہ چشتیہ آباد شریف)، افغانستان سے پیر فقیر درویش وحیداللہ غزنی، منور شاہ بغدادی، کابل سے قاری عزیز اللہ، سید محبوب الحسن گیلانی (انٹرنیشنل نعت کونسل)، خواجہ قطب الدین (آستانہ عالیہ گڑھی شریف)، اخوڑہ شریف سے صاحبزادہ مخدوم ندیم احمد ہاشمی، سندھ سے سید صبغت اللہ جیلانی، لاہور بار کونسل کے نائب صدر محمد عارف اعوان، مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی، پروفیسر محمد نواز ظفر، الشیخ شہاب الدین الفرفور، ڈاکٹر ظہور احمد اظہر، ڈاکٹر طاہر حمید تنولی، پروفیسر محمد الیاس اعظمی، ڈاکٹر نور محمد اعوان، ممتاز مذہبی سکالر، علامہ حافظ نعیم الرحمٰن قادری اور دیگر شامل ہیں۔
تحریک منہاج القرآن کے مرکزی قائدین میں امیر تحریک صاحبزادہ فیض الرحمٰن خان درانی، ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، پرنسپل سیکرٹری ٹو شیخ الاسلام جی ایم ملک، سکواڈرن لیڈر (ر) عبدالعزیز، سید علی غضنفر کراروی، ساجد محمود بھٹی، ڈاکٹر علی اکبر الازہری، چوہدری محمد شریف، محمد جواد حامد، سجاد العزیز قادری، ، بشیر خان لودھی اور بزم قادریہ کے چیف آرگنائزر سجاد رسول قادری بھی یہاں موجود تھے۔
پروگرام صبح 11:00بجے شہزادہ غوث الوریٰ حضرت سیدنا پیر محمد ضیاء الدین القادری الگیلانی کی آمد سے شروع ہوا۔ تحریک منہاج القرآن کے مرکزی قائدین اور بزم قادریہ کے رہنماؤں نے شہزادہ غوث الوریٰ کا خصوصی اور پروقار استقبال کیا۔ کانفرنس کا باقاعدہ آغاز قاری اللہ بخش نقشبندی نے تلاوت کلام پاک سے کیا۔ صاحبزادہ محمد حسین آزاد اور حافظ محمد طاہر بغدادی نے کمپئرنگ کے فرائض سرانجام دیئے۔
تلاوت کے بعد کیو ٹی وی کے معروف ثناء خواں حافظ محمد عنصر قادری نے نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پیش کی۔ بزم قادریہ منہاج یونیورسٹی کے صدر حافظ محمد طاہر بغدادی نے خطبہ استقبالیہ میں تمام معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔
مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی نے استقبالیہ خطاب میں حضور غوث الاعظم رضی اللہ عنہ
کی خدمات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ حضور غوث الاعظم رضی اللہ عنہ سلسلہ قادریہ کے روحانی
سرپرست ہیں جن کا فیض آج جاری ہے۔ یہ فیض آج دنیا کے کونے کونے میں پہنچ چکا ہے۔
تحریک منہاج القرآن اور قائد تحریک کی تمام کامیابیاں بھی اس سلسلہ و فیض کی مرہون
منت ہیں۔
ڈپٹی ڈائریکٹر اقبال اکیڈمی ڈاکٹر طاہر حمید تنولی نے تعلیمات غوث الاعظم کی شانِ امتیاز کے موضوع پر اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ الاسلام میں محی الدین کا لقب صرف حضور غوث الاعظم رضی اللہ عنہ کو ہی ملا ہے۔ آپ کی ذات میں ذکر اور فکر کی انتہا ہے۔ آج امت پر زوال کا سوال ہے جس کا جواب غوث الاعظم رضی اللہ عنہ کی روحانی سرپرستی میں تحریک منہاج القرآن دے رہی ہے۔ ہمیں آپ کی تعلیمات کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔
اس کے بعد ممتاز ماہر تعلیم اور ادیب ڈاکٹر نور محمد اعوان نے اپنا خصوصی مقالہ "روحانیت کیوں ضروری ہے؟" پیش کیا۔ اس مقالہ میں انہوں نے اسلام اور روحانیت کا جدید سائنس سے تقابل کیا۔
ممتاز مذہبی سکالر علامہ حافظ نعیم الدین قادری نے "قدوۃ الاولیاء کی شان" کے موضوع پر خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ پیر سیدنا طاہر علاؤالدین رضی اللہ عنہ تقویٰ و پرہیز گاری میں سب سے افضل تھے۔ قدوۃ الاولیاء حضور غوث الاعظم رضی اللہ عنہ کا مظہر ہیں۔ آپ کثیر السکوت اور قلیل الکلام تھے۔ آپ کا علم کتابی نہیں لدنی ہے۔ آپ استغناء کا پیکر تھے۔
لاہور بار کونسل کے نائب صدر محمد عارف اعوان نے "غوث الاعظم رضی اللہ عنہ کی تجدیدی خدمات" کے موضوع پر اظہار خیال کیا۔
ان کے بعد آستانہ عالیہ گڑھی شریف کے سجادہ نشن خواجہ غلام قطب فریدی نے خصوصی گفتگو فرمائی۔ آپ نے "غوث الاعظم خواجہ اجمیر کی نظر میں" کے موضوع پر اظہار خیال فرمایا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی شخصیت سلسلہ قادریہ کی سب سے بڑی نشانی ہے۔ آج ہمیں غوث الاعظم کی تعلیمات کو اپنی زندگی میں ڈھالنے کی ضرورت ہے۔
بزم قادریہ کے چیف آرگنائزر شہزاد رسول قادری نے اظہار تشکر پیش کیا۔ اس میں انہوں نے شہزادہ غوث الوریٰ پیر سیدنا محمد ضیاء الدین القادری الگیلانی کی آمد اور صاحبزادہ حسین محی الدین قادری کی تشریف آوری کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔
صاحبزادہ حسین محی الدین قادری نے کانفرنس سے اختتامی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم حضور غوث الاعظم رضی اللہ عنہ، قدوۃ الاولیاء سیدنا طاہر علاؤالدین رحمۃ اللہ علیہ اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری سے محبت کا دعویٰ تو کرتے ہیں لیکن ہم ان کی تعلیمات پر عمل پیرا نہیں ہیں۔ اس موقع پر آپ نے محبت کے مختلف معانی بیان کرتے ہوئے "محبت کا تصوف میں تصور" پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمیں اپنے دعویٰ محبت میں ان ہستیوں کی تعلیمات کی ضرورت ہے تاکہ دین کو ہم عملی طور پر اپنا سکیں۔
پروگرام کے آخر میں بلبل منہاج محمد افضل نوشاہی نے منقبت بحضور غوث الاعظم پیش کی۔ اس کے علاوہ کانفرنس میں نعت خواں منظور احمد فریدی نے ثناء خوانی اور محمد ابوبکر تابش نے کلام باہو (رح) بھی پیش کیا۔
پروگرام کا باقاعدہ اختتام دعا سے ہوا جو پیر سیدنا محمد ضیاء الدین القادری الگیلانی نے فرمائی۔
تبصرہ