حکومت کا اگلا ہدف کلبھوشن کی بھارت کو ’’باعزت‘‘ حوالگی ہے: ڈاکٹر طاہرالقادری

مورخہ: 11 مئی 2017ء

پاکستان کا مفاد کب تک افراد کی ضرورتوں اور مصلحتوں کی سولی چڑھتا رہے گا؟
جہاں قانون کی بجائے افراد بالادست ہوں وہاں قومی سلامتی کو بھی انصاف نہیں ملتا
نیوز لیکس کا ڈراپ سین آخری سین نہیں بہت کچھ ہونا ہے، نواز شریف آئے نہیں لائے گئے
قانون کا جنازہ 17 جون 2014 ء کے دن اٹھ گیا تھا، اب میڈیا کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن ہو گا
جس ملزم حکومت سے جواب مانگا گیا تھا اس نے الٹا جواب طلبی کر ڈالی، سربراہ عوامی تحریک

لاہور (11 مئی 2017) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ حکومت کا اگلا ہدف کلبھوشن کی بھارت کو باعزت حوالگی ہے، جہاں قانون کی بجائے افراد بالادست ہوں وہاں قومی سلامتی کو بھی انصاف نہیں ملتا، کب تک پاکستان کا مفادافراد کی ضرورتوں اور مصلحتوں کی سولی چڑھتا رہے گا۔ نیوز لیکس کا ڈراپ سین آخری سین نہیں ابھی بہت کچھ ہونا باقی ہے، نواز شریف اقتدار میں آئے نہیں بلکہ لائے گئے ہیں، قانون کا جنازہ 17 جون 2014 ء کے دن اٹھ گیا تھا جب ریاست نے اپنے 100 شہریوں کو گولیاں سے چھلنی کیا اور پھر ایف آئی آر بھی درج نہ ہونے دی، اب میڈیا اور’’ گستاخ‘‘ اینکرز اور صحافیوں کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن ہو گا، جس ملزم حکومت سے جواب مانگا گیا تھا اس نے الٹا جواب طلبی کرڈا لی، سیٹلمنٹ کی خبر منظر عام پرآنے کے بعد مشرقی یا مغربی بارڈر پر ایک گولی چلنے کی آواز نہیں سنی گئی۔

انہوں نے عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کے ممبران سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ذمہ داروں کو جواب دینا چاہیے کہ اگر کوئی مسئلہ نہیں تھا تو کئی ماہ تک نیو زلیکس انکوائری رپورٹ پردہ راز میں کیوں رہی اور اسے مسترد کرنے کی ضرورت پیش کیوں آئی؟ جب حکومتی اور ریاستی معاملات مصلحتوں کا شکار ہو جائیں تو پھر وہ دعا کی گھڑی ہوتی ہے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ کرپٹ اشرافیہ نہیں جمہوریت کی بالادستی چاہتے ہیں۔ 2 ستمبر 2016 کے دن قصاص تحریک کے پہلے مرحلہ کے موقع پر راولپنڈی جلسہ عام میں جن خدشات کا اظہار کیا تھا وہ عملی شکل میں سامنے آنا شروع ہو گئے۔ قومی سلامتی کے اداروں پر حملوں کی یہ ابتدا ہے، یہ سلسلہ یہاں نہیں رکے گا، دیکھتے ہیں کہ اداروں میں لچک اور کتنا صبر ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہماری جدوجہد سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کیلئے ہے جس دن سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتل انجام کو پہنچ گئے اس دن پانامہ لیکس اور نیوز لیکس کو بھی انصاف مل جائے گا۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن جوڈیشل کمشن کی رپورٹ مرتب کرنیوالے غیور جج نے رد و بدل سے انکار کر دیا جس کی وجہ سے رپورٹ منظر عام پر نہیں لائی جا رہی۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top