تاجدارِ ختم نبوت ﷺ کانفرنس
تحریک منہاج القرآن کے زیراہتمام 11 اور 12 ربیع الاول کی درمیانی شب 30 نومبر 2017ء کو مینار پاکستان گریٹر اقبال پارک لاہور میں ’’ختم نبوت کانفرنس‘‘ منعقد ہوئی۔ کانفرنس کی صدارت شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کی جبکہ جنوبی افریقہ سے آنجہانی نیلسن منڈیلا کے پوتے اور رکن پارلیمنٹ چیف مانڈلا منڈیلا مہمان خصوصی تھے۔ ان کے ہمراہ ساؤتھ افریقہ میمن کمیونٹی کے چیئرمین ڈاکٹر احمد ولی محمد، زید نورڈین، اسماعیل عبدالحسن خطیب، طاہر رفیق نقشبندی بھی کانفرنس میں خصوصی طور پر شریک ہوئے۔ معزز مہمانوں کو چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین، صدر منہاج القرآن ڈاکٹر حسین محی الدین، ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈاپور اور نائب صدر تحریک منہاج القرآن بریگیڈیئر (ر) محمد اقبال نے کانفرنس میں خوش آمدید کہا۔
پیپلز پارٹی کے رہنماء میاں منظور احمد وٹو، جماعت اسلامی کے رہنماء فرید احمد پراچہ، پاکستان تحریک انصاف لاہور کے صدر اور مفکر پاکستان علامہ محمد اقبال کے پوتے ولید اقبال بھی معزز مہمانوں میں شامل تھے۔
ختم نبوت کانفرنس منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، صدر منہاج القرآن ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کی زیرنگرانی منعقد ہوئی۔ پروگرام میں مختلف شعبہ ہائے زندگی اور مذاہب سے تعلق رکھنے والی معزز شخصیات نے بھی خصوصی شرکت کی۔ کانفرنس میں ملک بھر سے لاکھوں عشاقان مصطفیٰ نے شرکت کی جن میں خواتین بھی شامل تھیں۔
پروگرام کا باقاعدہ آغاز شب 11 بجے تلاوت و نعت سے ہوا۔ کانفرنس میں شہزاد برادران، بلالی برادران، منہاج نعت کونسل، محمد افضل نوشاہی اور دیگر ثناء خوانوں نے آقا علیہ السلام کی بارگاہ میں ہدیہ نعت پیش کیا۔ تحریک منہاج القرآن کی طرف سے ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈاپور، منہاج القرآن علماء کونسل کے مرکزی رہنماء علامہ فرحت حسین شاہ اور علامہ امداد اللہ خان نے بھی اظہار خیال کیا۔میاں منظور احمد وٹو، ولید اقبال، سکھ رہنماء سیکرٹری جنرل پاکستان سکھ گردوارہ پربندک کمیٹی سردار گوپال سنگھ چاولہ، چرچ آف پاکستان کے بشپ منو رمن شاہ، ہندو رہنماء سرواہ گوما کرشن لعل نے کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کیا۔
مانڈلا منڈیلا
مہمان خصوصی چیف مانڈلا منڈیلا نے اظہار خیال کرتے ہوئے اہلیان پاکستان کو عظیم الشان کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اہل محبت کا ملک ہے اور وہ بحثیت مسلمان پاکستان کا دورہ کر کے فخر محسوس کر رہے ہیں۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی دعوت پر پاکستان آنا اور ختم نبوت کانفرنس میں شرکت میرے لیے ایک بڑا اعزاز ہے۔ کانفرنس کے انعقاد پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو سلام پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے میں آج اس جگہ کھڑا ہوں جہاں پاکستان کی بنیاد رکھی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلام ایک امن پسند دین ہے اور حضرت محمد ﷺ دنیا کے عظیم انقلابی لیڈر ہیں۔ میرے دادا نیلسن منڈیلا نے کمزوروں کے حقِ آزادی کیلئے بے مثال جدوجہد کی۔ تحریک منہاج القرآن اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اسلام اور پاکستان کے پرامن تشخص کو کامیابی کے ساتھ پوری دنیا میں اجاگر کررہے ہیں۔ اسلام قبول کرنا میری خوش بختی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام محبت کرنے والے اور امن پسند ہیں۔ دہشت گردی کے خاتمے کی جدوجہد میں ان کی قربانیاں قابل تحسین اور پوری دنیا کیلئے قابل تقلید ہیں۔
ڈاکٹر احمد ولی محمد (ساؤتھ افریقہ)
اے وی محمد (ساؤتھ افریقہ) کا کہنا تھا کہ شیخ الاسلام ایک چاندہیں اور آپ سب لوگ اس کے ستارے ہو۔ ہم سب کو مل کر شیخ الاسلام کی ہر جہت میں مدد کرنی چاہئے کیونکہ آپ ایک قابل قدر شخصیت کے مالک ہیں۔ صرف شیخ الاسلام کی ذمہ داری نہیں کہ وہ اکیلے امن کی جنگ لڑیں بلکہ آپ سب لوگوں کو شیخ الاسلام کا ساتھ دینا چاہئے۔ میں اس حیران کن پروگرام پر آپ تمام کو سلام کرتا ہوں۔ شیخ الاسلام سے ملاقات اور آپ کے کام کو دیکھ کر میرے پاس الفاظ نہیں ہیں کہ آپ کے بارے کچھ کہوں۔
شیخ الاسلام نے وہ کام کیا ہے جو دوسرے نہیں کرسکے۔ آپ کے علم کی میراث آئندہ چودہ سو سال اور اس سے بھی آگے تک پوری انسانیت کے لیے ہے۔ اب میں آئندہ سے منہاج القرآن اور شیخ الاسلام کا سفیر بن کر کام کروں گا۔ آخر میں انہوں نے شیخ الاسلام کو اپنے ملک ساؤتھ افریقہ تشریف لانے کی دعوت بھی دی۔
خطاب: شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے مینار پاکستان پر منعقدہ تاجدارِ ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خاتم النبین حضرت محمد ﷺ تمام جہانوں کیلئے رحمت بنا کر بھیجے گئے۔ آپ ﷺ نے کمزوروں، مظلوموں، یتیموں کے حقوق کا تحفظ کیا، اپنی ذات کیلئے کسی سے بدلہ نہیں لیا مگر مظلوم کے مقابلہ میں کسی ظالم کو معاف نہیں کیا۔ جس طرح دین کے حقوق اہم ہیں اسی طرح مظلوم کے حقوق اہم ہیں۔ ظالم، جابر، قاتل، غاصب، فاسق کے مقابلے میں مظلوم اور کمزور کی مدد کرنا آقائے دو جہان خاتم الرسل ﷺکی سنت مطہرہ ہے۔ آپ ﷺ اللہ کے آخری رسول ہیں یہ قرآن کی نصوص قطعی سے ثابت ہے اور احادیث مبارکہ میں بھی صراحت کے ساتھ عقیدہ ختم نبوت بیان ہوا ہے۔ عقیدہ ختم نبوت ایمان کی اساس اور اس کا تحفظ ہر کلمہ گو مسلمان پر فرض ہے۔ مسلمان ہونے کا دعویدار کوئی بدبخت ہی عقیدہ ختم نبوت سے انحراف کی جرات کرسکتا ہے۔ جو فیصلے اللہ نے صادر فرما دیئے کوئی قیامت تک انہیں نہیں بدل سکتا۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اپنے خطاب میں کہا کہ آقائے دو جہان حضرت محمد ﷺ امن پسند اور انسانیت کا احترام کرنے والے تھے انہوں نے امن کیلئے دشمنوں کے ساتھ ایسے معاہدے بھی قبول کیے جو بظاہر مسلمانوں کے مفادات سے متصادم نظر آتے ہیں۔ فتح مکہ آپ کے اخلاق حسنہ اورامن پسندی اور معاملہ فہمی کا ہی نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ ایفائے عہد کرنے والے تھے جو وعدہ کرتے تھے وہ پورا کرتے تھے آپ غیر مسلموں کے ساتھ کیے گئے وعدوں کو بھی پورا کرتے تھے۔ جب بھی کمزوروں پر ظلم ہوا، معاہدے توڑے گئے تو آپ عہد شکنوں، ظالموں، جابر وں کے خلاف نبردآزما ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے جملہ دینی اور دنیاوی مسائل کا حل اسوہ حسنہ اور سیرت طیبہ پر عمل پیرا ہونے میں ہے۔
خرم نواز گنڈاپور (ناظم اعلیٰ)
ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن خرم نواز گنڈا پور نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے تشریف لانے والے تمام احباب و انتظامی کمیٹیوں کو مبارکباد دی اور عالمی میلاد کانفرنس کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی۔
میاں منظور احمد وٹو (پیپلز پارٹی)
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما میاں منظور احمد وٹو نے اس خوبصورت پروگرام کے انعقاد پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ سعادت صرف ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو حاصل ہے کہ انہوں نے عظیم الشان عالمی میلاد کانفرنس کا اہتمام کیا۔ شیخ الاسلام سے جن کا تعلق ہوجائے تو وہ اس تعلق کو قائم بھی رکھتے ہیں اور اس کا بھرم بھی رکھتے ہیں۔ موجودہ حکمرانوں کو مکروہ چہرے بے نقاب ہوچکے ہیں۔ ایک وقت تھا کہ وہ شیخ الاسلام کو کندھوں پر اٹھا کر غار حرا لے گئے مگر جوں ہی یہ حکمران دین سے دور ہوتے گئے تو نوبت یہاں تک آن پہنچی کہ اب کرپشن بچانے کے لئے ختم نبوت پر ڈاکہ ڈال رہے ہیں۔
فرید احمد پراچہ (رہنما جماعت اسلامی)
فرید احمد پراچہ (رہنما جماعت اسلامی) نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ختم نبوت کے قانون میں تبدیلی کرنے والے آج بھی ہمارے اوپر مسلط ہیں۔ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے ہم سب کو مل کر چلنا ہوگا۔ جماعت اسلامی کی طرف سے ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے ساتھ ہم آہنگی کا اعلان کرتا ہوں۔ ہمارے ملک میں چور بازاری، کرپشن اور منی لانڈرنگ کا جو ناسور ہے، اس کو مل کر ختم کرنا ہوگا۔
ولید اقبال (تحریک انصاف)
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ولید اقبال نے کہا شیخ الاسلام اور ہماری فیملی کا ایک گہرا رشتہ ہے جو عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بنیاد پر قائم ہے۔ شیخ الاسلام کو معاشرے میں محبت و ہم آہنگی اور رواداری کا ماحول قائم کرنے پر مبارک باد پیش کرتا ہوں۔
علامہ امین شہیدی (مجلس وحدت المسملین)
علامہ محمد امین شہیدی (مجلس وحدۃ المسلمین) نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں شیخ الاسلام کو اس حساس وقت میں ایسا پروگرام منعقد کرنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ آپ نے عشق رسول کا پیغام دے کر امت مسلمہ کی رہنمائی فرمائی ہے۔
بشپ منوہرلال (مسیحی رہنماء)
مسیحی برادری کے رہنما بشپ منوہرلال کا کہنا تھا کہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جنم دن پر خوشی کا ماحول ہے اور اس خوشی کے ماحول میں مسیحی برادری کی طرف سے میلاد مبارک ہو۔ ڈاکٹر طاہرالقادری دل اور انسانیت کا دروازہ کھولتے ہیں۔ آپ محبت، میل ملاپ اور صلح کا پیغام لے کر آئے ہیں۔ ہمیں چاہئے کہ ہم آپ کے پیغام کو پوری دنیا تک پہنچائیں۔
سردار گوپال سنگھ چاولہ (سکھ رہنماء)
سکھ برادری کی نمائندگی کرتے ہوئے سردار گوپال سنگھ چاولہ نے کہا کہ
کاٹ دیں گے وہ ہاتھ جو مٹائے نام محمد کا
چوم لیں گے وہ ہاتھ جو لکھے نام محمد کا
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو قرآن نے تمام جہانوں کے لیے رحمت کہا ہے لہذا وہ صرف مسلمانوں کے ہی نبی نہیں بلکہ ہمارے لیے بھی رحمت ہیں، اس لیے صرف مسلمانوں کا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر اجارہ نہیں ہے۔ آج اگر معاشرتی، فکری اور علمی سطح پر بچے بچے میں شعور ہے تو وہ صرف ڈاکٹر طاہرالقادری کی وجہ سے ہے۔ ختم نبوت کے قانون میں تبدیلی کرکے گستاخی کے مرتکب لوگ سزا کے مستحق ہیں۔
سروا گھماکشن لال (ہندو رہنماء)
بہاولپور سے تعلق رکھنے والے ہندو برادری کے مہمان سروا گھماکشن لال نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میں ہندو برادری کی طرف سے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت پر تمام مسلمانوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری منہاج القرآن کے پلیٹ فارم سے امن کا پیغام پہنچارہے ہیں اور ان کا قائم کیا ہوا ادارہ واحد ادارہ ہے جو ہر مذہب سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو علم سے آراستہ کررہا ہے۔
امداد اللہ خان (منہاج القرآن علماء کونسل)
علامہ امداد اللہ خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ رب العزت نے اس پرفتن دور میں ہمیں ایک ایسا رہنماء عطا کیا جو امت مسلمہ کو درپیش تمام بحرانوں سے نکالنے کی صلاحیت و قابلیت رکھتا ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری عقیدے میں پختگی اور سوچ میں وسعت دیتے ہیں۔ تحریر ہو یا تقریر، تدبیر ہو یا قانون، ہمارا قائد ہر فن میں بے مثال ہے۔
افنان بابر اور لبنیٰ مشتاق (منہاج القرّن ویمن لیگ)
ویمن لیگ کی نمائندگی کرتے ہوئے افنان بابر اور لبنیٰ مشتاق نے کہا کہ جب بھی ناموس رسالت پر حملہ ہوا تو ایک ہی مرد حر میدان میں آیا جس کا نام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری ہے جس کے عمل کی بدولت نسل انسانی کو سیدھی راہ مل رہی ہے اور لوگوں کے ذہنوں میں فکری انقلاب بپا ہوا ہے۔ عالمی میلاد کانفرنس میں تشریف لانے والی تمام خواتین کو خوش آمدید کہ ان کی لازوال خدمات تحریک کے ماتھے کا جھومر ہیں۔
مظہر محمود علوی (صدریوتھ لیگ)
صدر یوتھ لیگ مظہر محمود علوی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلاشبہ عقیدہ ختم نبوت ایمان کا حصہ ہے۔ صحابہ کرام نے عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور جذبہ ایمانی کے تحت دین کا پیغام پہنچایا جس کی بدولت حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو صداقت کا فیض ملا، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو عدالت کا، حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو حیاء و غناء اور حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو شجاعت کا فیض عطا کیا گیا اور حضرت امام حسین علیہ السلام اسی جذبے کے تحت مقام رضا پر فائز ہوئے۔ اسی عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور جذبہ ایمانی کا تسلسل ہے کہ ہمارے قائد شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دنیا بھر میں پھیلا رہے ہیں۔
تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے نیلسن منڈیلا کے پوتے مانڈلا منڈیلا و دیگر سیاسی، سماجی، مذہبی رہنماؤں، علماء و مشائخ و شرکاء کو تاجدارِ ختم نبوت کانفرنس میں شرکت پر مبارکباد دی۔ پروگرام کا باقاعدہ اختتام صبح ساڑھے 4 بجے ہوا، اس موقع پر آمد مصطفیٰ کی خوشی میں سلام پڑھا گیا، جس میں لاکھوں اسلامیان پاکستان نے کھڑے ہو اپنے جذبہ عقیدت کا اظہار کیا۔ مینار پاکستان کے اطراف میں فائر ورکس کا نہایت شاندار مظاہرہ بھی کیا گیا۔ آخر میں علامہ امداد اللہ خان نے اختتامی دعا کرائی۔
Speech
تبصرہ