سربراہ عوامی تحریک سے چوہدری برادران اور راجہ ناصر عباس کی ملاقات، انصاف کیلئے شانہ بشانہ جدوجہد کا اعلان

پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی صدر چودھری شجاعت حسین، سینئر مرکزی رہنما چودھری پرویز الہیٰ اور مجلس وحدت المسلمین کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس نے عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ میں ڈاکٹر طاہرالقادری سے ملاقات کی اور شہدائے ماڈل ٹاؤن کے انصاف کیلئے اپنی بھر پور حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ آنے کے بعد شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ فی الفور استعفیٰ دے کر خود کو قانون کے سامنے سرنڈر کریں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے چوہدری برادران اور راجہ ناصر عباس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دونوں جماعتوں کے قائدین و کارکنان پہلے دن سے حصول انصاف کی جدوجہد میں شانہ بشانہ ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ 14 دسمبر بروز جمعرات دوپہر 2 بجے عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ میں وکلاء کا کنونشن ہو گا جس کا عنوان ہو گا ’’جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ اور شہدائے ماڈل ٹاؤن کا انصاف‘‘۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء نے انصاف کی فراہمی اور آئین و قانون کی بالادستی کیلئے بے مثال جدوجہد کی اور لازوال قربانیاں دیں، وکلاء سے مل کر شہدائے ماڈل ٹاؤن کا قصاص لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ وقت ضائع نہ کریں اور استعفیٰ دے دیں، جتنی تاخیر کریں گے مواخذہ اتنی شدت سے ہو گا، سانحہ سے دو روز قبل آئی جی پنجاب کی تبدیلی نواز شریف کی منظور سے ہوئی یہی فیصلہ نواز شریف کے ملوث ہونے کا ناقابل تردید ثبوت ہے۔ 16 جون 2014 کی میٹنگ میں ہوم سیکرٹری اور پرنسپل سیکرٹری ڈاکٹر توقیر شاہ نے وزیر اعلیٰ کی نمائندگی کی۔

چوہدری شجاعت حسین نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف تاریخ کا حصہ بن گئے اب شہباز شریف کی باری ہے۔ جن ماؤں کو مارا گیا ان کے یتیم بچے بھی پوچھ رہے ہیں کہ انکے والدین کو کیوں مارا۔ جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ نے کھل کر بتا دیا کہ شہباز شریف اور پوری پنجاب حکومت سانحہ میں ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے بھی حصول انصاف کیلئے شہدا کے ورثاء ڈاکٹر طاہرالقادری اور انکے کارکنوں کے ساتھ تھے اب بھی ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی تاریخ میں پہلی بار سپریم کورٹ میں انگریزی کے ساتھ ساتھ اردو میں بھی نواز شریف کو نکالے جانے کی وجوہات سے آگاہ کیا۔

چوہدری پرویز الہی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ کرپشن نہیں مرڈر کیس ہے، ملزموں کی نشاندہی ہو چکی اب انہیں کیفر کردار تک پہنچانا ہے۔ یہ انسانی خون کا معاملہ ہے۔ ہم نے ہر فورم پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کو اٹھایا یہ سیاسی نہیں عوامی معاملہ ہے، ہر شعبے اور مکتبہ فکر کا یہ فرض ہے کہ وہ انصاف کیلئے مظلوموں کے ساتھ کھڑا ہو۔

علامہ راجہ ناصر عباس نے اپنی حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ کل بھی مظلوموں کے ساتھ تھے آج بھی مظلوموں کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ انصاف کی طرف پہلا قدم ہے اسے منطقی انجام تک پہنچائیں گے، یہ بے گناہوں کا خون ہے انکا پیچھا نہیں چھوڑے گا۔ یہ اتنے سفاک اور بھیڑیئے ہیں کہ انہوں نے خواتین کو بھی گولیاں مار کر قتل کر دیا یہ کسی رو رعائت کے مسٹھق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کے بارے میں ان کے اپنے چوہدری شیر علی نے کہا کہ یہ 20 شہریوں کا قاتل ہے، قوم کو اب فیصلہ کرنا ہو گا، اب ہم کسی قاتل کرپٹ اور جھوٹے کو اپنے اوپر حکومت نہیں کرنے دینگے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت المسلمین حصول انصاف کی جدوجہد میں ڈاکٹر طاہرالقادری کے ساتھ ہے۔

مسلم لیگ کے وفد میں سینیٹر کامل علی آغا، میاں محمد منیر مجلس وحدت المسلمین کے وفد میں سید اسد عباس نقوی، علامہ حسن ہمدانی شامل تھے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top