ڈاکٹر طاہرالقادری کی یوم آزادی پر قوم کو مبارکباد
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے یوم آزادی پر قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح ؒ نے پاکستان کو عظیم اور خوشحال ملک بنانے کیلئے تواتر کیساتھ 3 نصیحتیں کی تھیں (1) اپنی صفوں میں اتحاد، نظم و ضبط اور یقین محکم پیدا کریں (2) عظیم ترین پیغمبر اسلام نے جو راہ متعین کی اس سے نہ ہٹیں (3) عوام کو تعلیم یافتہ اور منظم بنائیں اور بانی پاکستان کا ایمان تھا کہ ان رہنما اصولوں پر چل کر پاکستان اقوام عالم میں ایک عظیم ملک کا مقام حاصل کر سکتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحریک منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک کی طرف سے نیدر لینڈز میں آزادی کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں پاکستانی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پاکستان کرپشن، نااہلی اور بیڈگورننس کی وجہ سے سنگین معاشی بحران میں مبتلا ہے اور معاشی بحران 1947ء کے موقع پر آزادی کے پہلے سال سے بھی زیادہ سنگین ہو چکا ہے، یہ بحران دھڑا دھڑ سستے یا مہنگے قرضے لینے سے نہیں ہر سطح پر ایماندار اور اہل قیادت لانے سے حل ہو گا، انہوں نے کہا کہ آزادی کے پہلے سال ریاست پاکستان کے پاس تنخواہیں ادا کرنے کیلئے پیسے نہیں تھے جبکہ آزادی کے دوسرے سال اسی پاکستان کی حکومت نے سرپلس بجٹ دیا، یہ سب جذبہ ایمانی، حب الوطنی، سخت محنت، اہلیت، سادگی اور ایمانداری کا نتیجہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت آزادی کے دو تین سال کے اندر اس قدر مستحکم ہو چکی تھی کہ اس وقت بھارت نے پاکستان کی معیشت کو کمزور کرنے کیلئے اپنی کرنسی ڈی ویلیو کر دی تاکہ پاکستان کی کرنسی بھی اس دباؤ پر ڈی ویلیو ہو جائے لیکن بانیان پاکستان کی ایمانداری، محنت اور اہلیت کی وجہ سے اس وقت کے بھارتی حکمران اپنے ان عزائم میں کامیاب نہ ہو سکے۔
انہوں نے کہا آج بھی معاشی بحران سے نکلنے کیلئے اورمعیشت کو مضبوط خطوط پر استوار کرنے کیلئے ہر سطح پر اہل، سادگی پسند، پرعزم اور ایماندار قیادت کی ضرورت ہے، جب قیادت بے ایمانی اور بدعنوانی کے راستے پر ہو تو اس ملک کی کرنسی ڈی ویلیو ہوتی ہے اور جب سیاسی قیادت ایماندار، اہل ہو تو اس کی کرنسی مضبوط ہوتی ہے، آج پاکستان کی کرنسی کی بے قدری اور معاشی بحرانوں کی سب سے بڑی وجہ ہر سطح پر نااہل اور بے ایمان قیادت کا مسلط ہونا ہے۔
نئی منتخب حکومت نے سادگی اختیار کرنے، چھوٹی کابینہ بنانے، تقرریاں اور تعیناتیاں میرٹ پر کرنے کے جس عزم کا اظہار کیا ہے اگر اس کی روح کے مطابق عمل درآمد ہو گیا تو پاکستان جلد اپنے پاؤں پر کھڑا ہو جائیگا، انہوں نے کہا کہ قوم ذہن نشین کر لے اگر پاکستان کو عظیم ملک بنانا ہے تو پھر قائداعظم کے بیان کردہ اصولوں پر عمل پیرا ہونا ہو گا اور قوم کو ہر سطح پر ایماندار نمائندے منتخب کر کے اسمبلیوں میں بھیجنا ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ نمائندہ یونین کونسل کا ہو یا قومی اسمبلی یا سینیٹ آف پاکستان کا اس کی اہلیت ایمانداری، حب الوطنی اور کردار پر کوئی کمپرومائز نہ کیا جائے۔ نمائندوں کے انتخاب کے حوالے سے قوم کڑا معیار مقرر کرے، اپنے علاقائی، ذاتی، خاندانی مفادات کی بجائے ملک اور قوم کے مفادات کو پیش نظر رکھتے ہوئے نمائندے منتخب کرے گی تو پھر کوئی اندرونی اور بیرونی قوت 27 رمضان المبارک کی بابرکت رات حاصل ہونے والے ملک پاکستان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکے گی۔
تبصرہ