منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کی ’’اینول اسمبلی 2018‘‘
منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے زیراہتمام ’’اینول اسمبلی 2018‘‘ الحمراء ہال مال روڈ لاہور پر منعقد ہوئی، جس میں ایم ای ایس کے قائم سکولوں میں زیرتعلیم ہونہار بچوں کو اعلیٰ تعلیمی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر شیلڈز، ایوارڈز اور فرید ملت سکالر شپ کے تحت نقد انعامات دئیے گئے۔ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کی ’’اینول اسمبلی‘‘ کی صدارت منہاج القرآن انٹرنیشنل کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کی۔ ایڈیشنل سیکرٹری ایجوکیشن طارق حمید بھٹی مہمان خصوصی تھے۔
پروگرام میں علاوہ بریگیڈیئر (ر) اقبال احمد خان، خرم نواز گنڈاپور، ڈی جی ایم ای ایس راشد حمید کلیامی، دیوان غلام محی الدین، قاسم شاہ، جمشید چیمہ، ممبر صوبائی اسمبلی سعدیہ سہیل رانا، مسرت جمشید چیمہ، بیرسٹر عامر حسن، ڈاکٹر علی وقار، سیف اللہ بھٹی ، فاروق اعوان، اکرام غوری، عدنان جاوید، ہارون ثانی، عتیق الرحمن اور امجد علی شریک ہوئے اور خطاب بھی کیا۔ تقریب میں منہاج القرآن کے مرکزی رہنماء جی ایم ملک، جواد حامد، شہزاد رسول، سہیل احمد رضا اور راجہ زاہد محمود بھی شریک تھے۔
تحریک منہاج القرآن انٹرنیشنل کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین القادری نے کہا ہے کہ یکساں زبان اور تعلیمی نصاب کے نفاذ کے حوالے سے وفاقی کابینہ کے فیصلہ کو سراہتے ہیں، امید ہے نئی حکومت اس اہم قومی فریضہ کو انجام دینے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے گی، فرقہ واریت اور ہر نوع کے لسانی، صوبائی تعصب کے خاتمے کیلئے یکساں نصاب تعلیم کے نفاذ کی اہمیت ایک قوم بنانے کیلئے خشت اول کی ہے، پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صحرائے عرب کے متصادم قبائل کو ایک کتاب پر اکٹھا کیا۔ تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے 80ء کی دہائی میں یکساں نصاب تعلیم کے نفاذ کیلئے عملی جدوجہد کا آغاز کیا اور اس ویژن پر منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کی صورت میں عمل کیا اور قومی سطح پر اس حوالے سے مسلسل 30 سال بیداری شعور مہم چلائی، یکساں تعلیمی نصاب کے نفاذ کے حوالے سے کابینہ کا فیصلہ قابل تحسین ہے تاہم اصل معاملہ اس پر عملدرآمد کا ہے کیونکہ اعلانات پہلے بھی بہت ہوئے۔
ڈاکٹر حسین محی الدین نے کہا کہ یکساں تعلیمی نصاب کے نفاذ کیلئے ماہرین تعلیم اور محب وطن پاکستانیوں پر مشتمل ایڈوائزری کونسل بنائی جائے جو اس قومی ایجنڈے کو عمل کے قالب میں ڈھالے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں تعلیم کے شعبے کے ساتھ مذاق کیا گیا۔ تعلیم کے فنڈ عیاشی کے منصوبوں پر خرچ کیے گئے، انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 25A کے تحت 5 سے 16 سال کی عمر کے بچوں کو مفت اور لازمی تعلیم فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، ہزاروں مدارس کے لاکھوں بچوں کو ترقی کے مرکزی دھارے میں شامل کیا جائے، مدارس اور تعلیمی اداروں کے نصاب میں بنیادی تبدیلیاں ہونی چاہئیں ورنہ انتہا پسندی اور تنگ نظری کو ختم کرنا ممکن نہیں ہو گا۔ مدارس کے بچوں کو بھی انجینئرز، ڈاکٹرز، آئی ٹی ایکسپرٹس، بینکرز اور پروفیسرز بننا چاہیے۔
ایڈیشنل سیکرٹری ایجوکیشن طارق حمید بھٹی نے ’’اینول اسمبلی‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ جس شعبے میں بھی ہیں اس سے محبت کریں، سخت محنت کریں، اپنی ذات، اپنے خاندان اور ملک سے مخلص رہیں تو دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو طاقتور، خوشحال ہونے سے نہیں روک سکتی۔
اینول اسمبلی میں MES کے ملک بھر سے مختلف سکولوں کے بچوں نے ملی نغمے، ٹیبلو اور خاکے پیش کر کے شرکائے تقریب کو مسحور کیا، ڈی جی منہاج ایجوکیشن سوسائٹی راشد حمید کلیامی نے تقریب میں شرکت پر تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اورایم ای ایس کی کارکردگی کے حوالے سے بریفنگ دی۔ پروگرام میں پوزیشن ہولڈر طلباء و طالبات، اساتذہ کرام اور منتظمین کو اعلیٰ کارکردگی پر انعامات، شیلڈز اور سوئنرز بھی دیئے گئے۔
تبصرہ