ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے تالیف کردہ قرآنی انسائیکلوپیڈیا کی ایوان اقبال لاہور میں تقریب رونمائی
قرآن مجید میں انسانیت کو درپیش تمام چیلنجز کا حل موجود ہے: ڈاکٹر طاہرالقادری
صدق دل سے قرآن کا مطالعہ کرنیوالاانتہا پسند نہیں بن سکتا، شیخ الاسلام کی علمی
خدمات قابل تحسین ہیں: گورنر پنجاب
صوبائی وزیر سید سعید الحسن شاہ نے عربی میں خطاب کیا، معروف شاعر سید سلمان گیلانی
نے منظوم کلام پیش کیا
تقریب رونمائی سے سردار عتیق احمد خان، ڈاکٹر محمد اجمل قادری، بشری رحمن، ڈاکٹر
فرید پراچہ، عبد الخبیر آزاد و دیگر کا خطاب
جنرل (ر) اعجاز اعوان، صمصام شاہ بخاری، ڈاکٹر طاہر حمید تنولی، اوریا مقبول جان،
قیوم نظامی کا خطاب
خواجہ غلام قطب الدین فریدی، خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ، ڈاکٹر غزالہ حسن
قادری، ڈاکٹر صغری صدف کا خطاب
لاہور (3 دسمبر 2018) قائد تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے تالیف کردہ قرآنی انسائیکلوپیڈیا کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ قرآن پاک اللہ کا کلام ہے اور اس میں ا نسانیت کو درپیش جملہ مسائل کا حل ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری کی تالیف جامع قرآنی انسائیکلوپیڈیا قرآن فہمی اور اسلامی علوم پر تحقیق کرنیوالے محققین کیلئے نسخہ کیمیاہے، اس کے مطالعہ سے ہر طبقہ فکر کے افراد کو رہنمائی ملے گی۔
تقریب کی صدارت شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کی، گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور مہمان خصوصی تھے جبکہ خطاب کرنیوالے دیگر مقررین میں سردار عتیق الرحمن، ڈاکٹر محمد اجمل قادری، بشریٰ رحمن، صوبائی وزیرسید سعید الحسن شاہ، خواجہ غلام قطب الدین فریدی، ڈاکٹر فرید پراچہ، ڈاکٹر فاروق ستار، جنرل (ر) اعجاز اعوان، ڈاکٹر صغریٰ صدف، صوفیہ بیدار، اوریا مقبول جان، قیوم نظامی، ڈاکٹر طاہر حمید تنولی، سید صمصام شاہ بخاری، مولانا سید عبد الخبیر آزاد، خالد پرویز شامل تھے۔
ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن خرم نواز گنڈاپور نے استقبالی کلمات ادا کیے اور معروف شاعر سید سلیمان گیلانی نے منظوم اظہار عقیدت پیش کیا۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرآن کا علم مفصل ہے، جسے سمجھ نہ آئے اس کااپنا ذہن ناقص ہے، قرآنی انسائیکلوپیڈیا 5ہزار موضوعات اور 8 جلدوں پرمشتمل ہے۔ اس علمی، تحقیقی، دینی کاوش کی تکمیل پر میں اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں اور تقریب رونمائی میں شرکت کرنیوالے علمائے کرام، مشائخ عظام، سنیئر صحافیوں، سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں، وکلاء، سماجی، صحافتی تنظیموں کے عہدیداروں کا شکر گزار ہوں۔
قرآنی انسائیکلوپیڈیا کی تقریب رونمائی ایوان اقبال لاہور میں منعقد ہوئی۔ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے جامع قرآنی انسائیکلوپیڈیا کی تالیف پر ڈاکٹر طاہر القادری کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ دین اسلام، عالم اسلام اور انسانیت کی قابل قدر خدمت ہے، میرا یقین ہے اس قرآنی انسائیکلوپیڈیا کے مطالعہ سے اللہ کے کلام کو سمجھنے میں آسانی ہوگی اور قرآن پاک کا امن و آشتی، حقوق و فرائض پر مبنی پیغام عام ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ قرآن پاک کا اخلاص سے مطالعہ کرنے والا نہ گمراہ ہو سکتا ہے اور نہ انتہا پسند ہو سکتا ہے۔
آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان نے قرآنی انسائیکلوپیڈیا کی تالیف پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ انسائیکلوپیڈیا ہر گھر میں ہونا چاہیے، اس کے مطالعہ سے انسان یہ بات جان سکتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں سے کس بات کا تقاضا کررہا ہے، انہوں نے کہا کہ میں شیخ الاسلام کی تحریروں اور تقریروں سے سیکھتا ہوں۔
صوبائی وزیر مذہبی امور سعید الحسن شاہ نے عربی زبان میں خطاب کیا اور نعتیہ اشعار پیش کیے۔
جنرل (ر) اعجاز اعوان نے بھی جامع قرآنی انسائیکلوپیڈیا تالیف کرنے پر ڈاکٹرطاہرالقادری کو مبارکباد دی اور کہا کہ یہ انسائیکلوپیڈیا بہت بڑی اسلامی اور انسانی خدمت ہے، نوجوان نسل کو ایسے ہی علمی مواد کی ضرورت ہے، پاکستانی معاشرے کو اعتدال پسند بنانے کیلئے ڈاکٹر طاہرالقادری کی خدمات قابل ستائش ہیں۔
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ ڈاکٹر محمد اجمل قادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے قرآن و حدیث کے علوم کو عام کیا اور ان کی یہ علمی، تحقیقی کاوش عالم اسلام کا سرمایہ ہے، انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر صاحب سے درخواست ہے کہ وہ ایسا ہی کام علوم حدیث پر بھی کریں۔
جماعت اسلامی کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر فرید پراچہ نے اپنے خطاب میں ڈاکٹر طاہرالقادری کی علمی، تحقیقی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ امت محمدیہ کو یکجا اور متحد کرنے کیلئے قرآن پاک کی تعلیمات بنیاد ہیں۔
خواجہ غلام قطب الدین فریدی نے خطاب کرتے ہوئے قرآنی انسائیکلوپیڈیا کی تالیف پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو مبارکباد دی اور کہا کہ اسلامیان پاکستان اور عالم اسلام کو اس کی ضرورت تھی، انہوں نے قرآن پاک کو آسان بنایا ہے۔
ایم کیو ایم کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا تالیف کردہ قرآنی انسائیکلوپیڈیا امت کو ایک کرنے کا کوریڈور ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری نے پہلے دہشتگردی کے خلاف فتویٰ دے کر دہشتگردوں کو بے نقاب کیا اب انہوں نے قرآنی انسائیکلوپیڈیا ترتیب دے کر مذہبی ٹھیکیداری کا خاتمہ کر دیا۔
اوریا مقبول جان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ قرآن کی خدمت اپنے منتخب لوگوں سے لیتا ہے، اللہ نے جو کہا اسے سمجھنے کیلئے ڈاکٹر طاہرالقادری کے قرآنی انسائیکلوپیڈیا کا مطالعہ کیا جائے۔
بادشاہی مسجد کے خطیب مولانا سید عبدالخبیر آزاد نے کہا کہ قرآنی انسائیکلوپیڈیا سے پوری امت مسلمہ کی علمی ضرورت کو پورا کیا گیا، ڈاکٹر طاہرالقادری عالم اسلام کا سرمایہ ہیں۔
سینئر صحافی قیوم نظامی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرآنی انسائیکلوپیڈیا کی تالیف پر ڈاکٹر طاہرالقادری مبارکباد کے مستحق ہیں، قائداعظم نے کہا تھا کام، کام، کام اور ڈاکٹر طاہرالقادری اس کی عملی تصویر ہیں۔
سجادہ نشین کوٹ مٹھن شریف خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری جیسی شخصیات صدیوں میں پیدا ہوتی ہیں اور ان ہستیوں کے علم کا احاطہ بھی صدیوں میں ہوتا ہے۔
معروف کالم نویس، ادیبہ، شاعرہ بشریٰ رحمن نے قرآن و حدیث کے علوم کو خاص و عام تک پہنچانے کے حوالے سے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اور ان کی تحریک منہاج القرآن کو زبردست خراج تحسین پیش کیا، انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی تحریریں ذہنوں کے بند دریچوں کو کھولتی ہیں اور اللہ اور اس کے رسول سے جوڑتی ہیں۔
تحریک انصاف کے سینئر رہنما سید صمصام شاہ بخاری نے بھی ضخیم قرآنی انسائیکلوپیڈیا تالیف کرنے پر ڈاکٹر طاہرالقادری کو مبارکباد دی اور ان کی علمی، تحقیقی خدمات کو سراہا۔
منہاج القرآن انٹرنیشنل ویمن لیگ کی صدر ڈاکٹر غزالہ حسن قادری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرآن ہدایت کی کتاب ہے، انسانی زندگی کو درپیش جملہ مسائل کا حل قرآن پاک میں موجود ہے، یہ قیامت تک کیلئے ذریعہ ہدایت و رہنمائی ہے، انہوں نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے تالیف کردہ قرآنی انسائیکلوپیڈیا کو ایک بیش قدر علمی، تحقیقی کاوش قرار دیا۔
تقریب میں چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، صدر منہاج القرآن ڈاکٹر حسین محی الدین قادری، بریگیڈیئر (ر) اقبال احمد، سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں افضل حیات، رکن صوبائی اسمبلی خدیجہ عمر فاروقی، بیرسٹر عامر حسن، علامہ سید احمد اقبال رضوی، مفتی عبدالقوی نے شرکت کی۔ خواجہ دیوان احمد مسعود چشتی نے اختتامی دعا کروائی
تبصرہ