منہاج القرآن علماء کونسل ننکانہ صاحب اور شیخوپورہ کے وفود کی ڈاکٹر حسین محی الدین قادری سے ملاقات
منہاج القرآن علماء کونسل کی دعوت پر ننکانہ صاحب اور شیخوپورہ منہاج القرآن علماء کونسل کے وفود نے منہاج القرآن انٹرنیشنل کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے سے خصوصی ملاقات کی۔ اس موقع پر مرکزی ناظم علماء کونسل علامہ میر محمد آصف اکبر قادری، علامہ حافظ خلیل قادری بھی موجود تھے۔
ننکانہ صاحب سے تشریف لائے مہمان علماء کرام میں سے علامہ ضیاء الاسلام قمر، علامہ قیصر نواز، علامہ انعام اللہ یوسف، علامہ حافظ سکندر حیات بھٹی، علامہ ثاقب رضا گیلانی، علامہ زبیر مصطفای، علامہ شعبان قادری، علامہ محمد حسین چشتی، علامہ یوسف قادری، علامہ عبد الحق سیفی، مفتی شہاب الدین، علامہ فضل حسین شاہ، علامہ مشتاق سیفی، علامہ ضیاء الحق سیالوی و دیگر موجود تھے۔
اس موقع پر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا کہ علماء انبیائے کرام کے وارث اور اسلام کی علمی، روحانی اقدار کے محافظ اور امین ہیں، علمائے کرام کو ان کا جائز اور محترم مقام اس وقت ملے گا جب وہ عالم دین ہوتے ہوئے معیشت دان بھی ہوں، سائنسدان اور انجینئر بھی ہوں، میڈیکل سپیشلسٹ بھی ہوں اور وہ سی ایس ایس اور ہر طرح کے مقابلہ کے امتحانات بھی پاس کریں۔ جب عالم دین کا یہ تعلیمی تربیتی معیار ہو گا تو پھر اسے دنیا کی نہیں دنیا کو اس کی حاجت اور طلب ہو گی۔
ڈاکٹر حسین محی الدین نے کہا کہ اب سوسائٹی میں محض علماء کی بودوباش اور وضع قطع اختیار کرنے سے عزت نہیں ملے گی علمائے کرام کو مروجہ علوم پر دسترس حاصل کرنے سے عزت ملے گی، قرون وسطی کے علما عالم دین ہونے کے ساتھ ساتھ ریاضی دان، ماہر فلکیات، معاشیات، نفسیات، سیاسیات، قانون ادب اور ماہر فلسفہ، منطق بھی تھے اسی لیے ان کا شمار اپنے وقت کے عزت دار افراد میں ہوتا تھا اور وقت کے بادشاہ اور شہنشاہ ان کے صبر وقناعت، زہد و تقویٰ اور جرات اظہار سے خوفزدہ رہتے تھے۔
ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا کہ منہاج القرآن اور قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہر القادری علماء مشائخ کے وقار کی بحالی کی جنگ لڑ رہے ہیں اور انہوں نے اس عظیم مقصد کے حصول کیلئے علم و تحقیق کا راستہ اختیار کیا ہے اور دین اور دنیا کے علوم کی فراہمی کے لئے اپنی نوعیت کے منفرد تعلیمی ادارے قائم کیے ہیں جہاں سے ہر سال سینکڑوں سکالرز زیور علم سے آراستہ ہو رہے ہیں۔
تبصرہ