منہاج یونیورسٹی کی دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس ’’سائنس، منطق اور مذہب‘‘ - پہلا سیشن
منہاج یونیورسٹی لاہور کی دو روزہ ”سائنس، منطق اور مذہب“ پر بین الاقوامی کانفرنس ڈپٹی چیئرمین ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کی زیرصدارت منعقد ہوئی۔ کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر مذہبی امور صاحبزادہ سعید الحسن شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طب، فلکیات، لسانیات، ایمانیات نباتات، جمادات جدید سائنس کا کوئی شعبہ ایسا نہیں جس کے بارے میں قرآن نے رہنمائی فراہم نہ کی ہواسی لیے قرآن انسانیت کو تدبر اور غوروفکر کی دعوت دیتا ہے، انہوں نے بین الاقوامی سکالرز کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہا اور اہم موضوع پر کانفرنس منعقد کرنے پر منہاج یونیورسٹی ایدمنسٹریشن کو مبارکباد دی۔
پہلے سیشن سے چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، وائس چانسلر ڈاکٹر محمد اسلم غوری، ڈاکٹر چارلس رامسے اور ڈاکٹر ہرمن روبوک نے خطاب کیا۔
چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ انسان قرآن کا مرکزی مضمون ہے اور یہی مضمون سائنس کا ہے، تعلیم کے بغیر مذہب کے پیغام اور ہدایت کی روح کو جاننا ناممکن ہے، تعلیم پہلی سیڑھی ہے، سائنس، منطق اور مذہب ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں، مذہب واضح طور بتاتا ہے کہ ہر چیز کا ایک تخلیق کار ہے اور وہ اللہ ہے، سائنس کے بغیر ہم اللہ کی قائم کردہ حدود وقیود کو نہیں جان سکتے، سائنس مذہب سے جدا نہیں ہے مذہب انسان کے علم، شعور کی ترقی کے ضمن میں مکمل رہنمائی فراہم کرتا ہے، اللہ نے انسانیت کی رہنمائی کے لئے پیغمبر مبعوث فرمائے اور قرآن مجید کی شکل میں ہدایت اور راہنمائی کی جامع کتاب اتاری، انہوں نے کہا کہ مذہب علم اور سائنس سے متصادم نہیں سائنس آج الہامی دعوؤں کی توثیق کرتی نظر آتی ہے۔
امریکہ سے آئے ہوئے ڈاکٹر چارلس ہرمسے نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اس حقیقت کے اعتراف میں کوئی عار نہیں کہ سائنس یورپ، برطانیہ، امریکہ، چین سے نہیں آئی نہ ہی آکسفورڈ جیسے معتبر علمی اداروں سے ملی بلکہ تاریخ گواہ ہے کہ نصابی سطح پر سائنس کی فکر مغرب کو اسلام سے ملی، انھوں نے کہا کہ پاکستان آ کر بہت خوشی ہوئی یہاں کے لوگ محبت کرنے والے ہیں۔ منہاج القرآن کی قیادت انسانی بہبود کے کاموں میں پیش پیش رہتی ہے اور مجھے ان کا یہ جزبہ بہت مسحور کرتا ہے۔
آسٹریلیا کے سکالر اور منہاج یونیورسٹی لاہور کے سکول آف پیس اینڈ ریلیجین کے سربراہ ڈاکٹر ہرمن روبوخ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ کانفرنس سائنس، منطق اور مذہب کے درمیان وسیع تر مکالمہ کی راہ ہموار کرنے اور جوڑنے میں مدد گار ثابت ہوگی۔
افتتاحی سیشن کے اختتام پر "Religion and reason are not rivals" کے موضوع پر پینل ڈسکشن میں ورلڈ کونسل آف سکھ افیئرز نیوزی لینڈ سے وکرم سنگھ سیوک، ریسرچ کنسلٹنٹ بودھیالیریسرچ انسٹیٹیوٹ تھائی لینڈسے ڈاکٹر فارماہا بونچوئیدوجیاور بیلر یونیورسٹی امریکہ سے ڈاکٹرچارلس ایم رامسے نے حصہ لیا اور شرکاء کے سوالوں کے جوابات دئیے۔
بین الاقوامی مہمانوں کو کانفرنس میں پرووائس چانسلر ڈاکٹر شاہد سرویا نے خوش آمدید کہا، کانفرنس میں امریکہ، تھائی لینڈ، نایجیریا، آسٹریلیا، کینیڈا، سری لنکا کے سکالرز شریک ہیں، کانفرنس میں، بریگیڈیئر اقبال احمد خاں، خرم نواز گنڈاپور، میاں عمران مسعود، بیرسٹر عامر حسن، زینب عمیر پارلیمانی سیکرٹری قانون، انجم حمید ایڈووکیٹ، بیرسٹر عامر حسن، بانی ممبر منہاج القرآن شیخ اسلم قادری، کرنل (ر) مبشر، کرنل(ر) محمد احمد، سہیل رضا، سید امجد علی شاہ نے شرکت کی۔
تبصرہ