امن کےلئے بین المذاہب علمی مکالمہ کا کلچر پروان چڑھانا ہو گا: ڈاکٹر طاہرالقادری

تحریک منہاج القرآن مغرب اور مشرق کے درمیان پل کا کردار ادا کر رہی ہے
ڈائیلاگ حضور نبی اکرم ﷺ کی مبارک سنت ہے: قائد تحریک منہاج القرآن
منہاج یونیورسٹی کی سائنس اور مذہب کے موضوع پر کامیاب کانفرنس پر مبارکباد دی

لاہور (28 اکتوبر 2019) قائد تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے دنیا کو امن کے راستے پر ڈالنے کے لئے بین المذاہب مکالمہ کے علمی کلچر اور روایات کو پروان چڑھانا ہو گا، انہوں نے منہاج یونیورسٹی لاہور کے زیر اہتمام ’’سائنس منطق اور مذہب‘‘ کے اہم موضوع پر انٹرنیشنل کانفرنس کے انعقاد اور تمام مذاہب کے معروف بین الاقوامی سکالرز کو پاکستان مدعو کرنے پر اطمینان اور خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ امن کے قیام، انتہا پسندی کے خاتمہ اور بھائی چارہ کے فروغ کے ضمن میں ہر مذہب کا نقطہ نظر سامنے آنا چاہئے اور سمجھا جانا چاہئے اور ہر سطح پر وسیع تر ڈائیلاگ کی داغ بیل ڈالی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن مغرب اور مشرق کے درمیان علمی تحقیقی، رابطوں کو فعال بنانے کے ضمن میں پل کا کردار ادا کر رہی ہے ان علمی کاوشوں کا بنیادی مقصد بین المذاہب غلط فہمیوں کا تدارک اور انسانیت کے مابین احترام اور برداشت کے جذبات کو اجاگر کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تشدد اور نفرت کے پھیلاؤ کی ایک وجہ مذہب کی پسندیدہ تشریح ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس استحصالی اور فرسودہ سوچ سے نجات، انسانیت کی پر امن بقا کےلئے ضروری ہے، ان مقاصد کے حصول کےلئے مسلم نان مسلم سکالرز کے درمیان مکالمہ ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ ڈائیلاگ اور تحریری معاہدات کرنا حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مبارک سنت ہے، آپ نے اسلام کی ترویج و اشاعت اور نقطہ نظر کے اظہار کے لئے بات چیت کو فوقیت دی، صلح حدیبیہ اور میثاق مدینہ اس کی روشن مثالیں موجود ہیں۔ انہوں نے مذہب اور جدید سائنسی موضوعات سے متعلق تواتر کے ساتھ بین الاقوامی کانفرنسز منعقد کرنے پر منہاج یونیورسٹی لاہور کے جملہ منتظمین کو مبارک باد دی اور ڈائیلاگ کے اس علمی کلچر کو پروان چڑھانے کے لیے جدوجہد جاری رکھنے کی ہدایت کی۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top