اے پی ایس پشاور کا اذیت ناک سانحہ فراموش نہیں کیا جا سکتا: ڈاکٹر محمد طاہرالقادری
انتہا پسندی اور دہشتگردی آج بھی سنگین خطرہ، شہدا کےلئے خصوصی دعا کی گئی
آئندہ نسلوں کے محفوظ مستقبل کےلئے امن اور اعتدال کو بطور نصاب پڑھانا ہو گا
امن کے موضوع پر منہاج القرآن کی طرف سے امت کو 40 سے زائد کتب کا تحفہ دیا گیا
شہید بچوں کے والدین کواللہ تعالیٰ اس قربانی پر اجر عظیم عطا کرے: قائد تحریک
منہاج القرآن
لاہور (16 دسمبر 2020) قائد تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے سانحہ اے پی ایس پشاور کی چھٹی برسی کے موقع پر اپنے بیان میں کہا کہ آرمی پبلک سکول پشاور کا اذیت ناک قومی سانحہ کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ یہ سانحہ قومی جسم پر ایک ایسا زخم ہے جسے مندمل ہونے میں دہائیاں لگیں گی۔ شہید بچوں کے بہنے والے اس مقدس لہو کو گواہ بنا کر ہر شخص عہد کرے کہ وہ انتہا پسندی، نفرت اور دہشتگردی کے کسی منفی کوشش کا حصہ دار بنے گا اور نہ ہی اس باطل فکر کی کسی قسم کی حمایت کرے گا۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ انتہاء پسندی اور دہشتگردی آج بھی قومی سلامتی اور وحدت کےلئے ایک سنگین خطرہ ہے۔ آئندہ نسلوں کے محفوظ مستقبل کےلئے امن اور اعتدال کے موضوعات کو بطور نصاب پڑھایا جائے اور ہر نوع کی فرقہ واریت اور تنگ نظری کے قلع قمع کے لئے سیاسی، سماجی مذہبی جماعتیں اور ریاستی ادارے مل کر اپنا کردار ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ اللہ رب العزت نے منہاج القرآن کو یہ توفیق بخشی کہ جس کے پلیٹ فارم سے انتہا پسندی کے خاتمے اور فروغ امن کے لئے 40 سے زائد کتب کا امت کو تحفہ دیا گیا۔ امن کے موضوع پر تحریر کیا جانیوالا یہ سب سے بڑا علمی ذخیرہ ہے۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ رب العزت سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور کے شہید بچوں کے والدین کواللہ تعالیٰ اس بے مثل قربانی پر اجر عظیم عطا کرے اوران شہید بچوں کے لہو کے صدقے پاکستان کو اندرونی اور بیرونی دشمنوں کی ہر سازش سے محفوظ و مامون رکھیں۔
دریں اثنا سانحہ اے پی ایس پشاور کے شہید بچوں اور سٹاف ممبرز کے درجات کی بلندی اور قومی سلامتی کےلئے منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں خصوصی دعا بھی کی گئی۔
تبصرہ