معاشرتی فلاح و بہبود اور منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن
سید امجد علی شاہ
انسانیت کی خدمت اورمعاشرتی فلاح و بہبود کا درس ہمیں تمام ادیانِ عالم میں ملتا ہے۔ لیکن ان تمام ادیان میں جو چیز اسلام کو ممتاز بناتی ہے وہ اس کی فرضیت ہے۔ کیونکہ اسلام دنیا کا واحد دین ہے جو انسانیت کی خدمت اور معاشرتی فلاح و بہبود کی خاطر زکوٰۃ کو دین کا چوتھا بنیادی رکن قرار دینے کے ساتھ ساتھ تمام صاحبِ استطاعت افراد پر اسے فرض قرار دیا ہے۔ دین اسلام میں انسانیت اور معاشرتی فلاح و بہبود کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ اس عمل کو دین کے فرائض میں رکھ کر بھی بات ختم نہیں کی بلکہ مستحب قرار دے کر اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کی تمام حدیں ختم کر ڈالیں۔ جیسا کہ حکم ہوا ہے:
وَیَسْئَلُوْنَکَ مَاذَا یُنْفِقُوْنَ قُلِ الْعَفْوَ کَذٰلِکَ یُبَیِّنُ اللهُ لَکُمُ الْاٰیٰتِ لَعَلَّکُمْ تَتَفَکَّرُوْنَ.
(البقرة، 2: 219)
’’اور آپ سے یہ بھی پوچھتے ہیں کہ کیا کچھ خرچ کریں؟ فرما دیں جو ضرورت سے زائد ہے (خرچ کر دو)، اسی طرح اللہ تمہارے لیے (اپنے) احکام کھول کر بیان فرماتا ہے تاکہ تم غور و فکر کرو۔‘‘
اس آیت کریمہ سے واضح طور پر یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ اگر کوئی اللہ کی راہ میں خرچ کرنا چاہے تو اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے بعد اپنا تمام مال اللہ کی راہ میں خرچ کر سکتا ہے۔
دینِ اسلام میں جہاں پوشیدہ مال خرچ کرنے کی ترغیب دی گئی ہے وہاں ظاہری خرچ کو بھی سراہا گیا ہے۔ جیسا کہ قرآن پاک کی سورہ البقرۃ میں فرمایا گیا ہے:
اِنْ تُبْدُوا الصَّدَقٰتِ فَنِعِمَّا هِیَ.
(البقرة، 2: 271)
’’اگر تم خیرات ظاہر کر کے دو تو یہ بھی اچھا ہے (اس سے دوسروں کو ترغیب ہوگی)‘‘۔
قرآن پاک میں کچھ مقامات پہ ظاہری اور پوشیدہ مال خرچ کرنے کا ثواب مساوی بیان ہوا ہے۔ جیسا کہ سورہ البقرۃ میں فرمایا گیا ہے:
اَلَّذِیْنَ یُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَهُمْ بِالَّیْلِ وَالنَّهَارِ سِرًّا وَّعَلَانِیَةً فَلَهُمْ اَجْرُهُمْ عِنْدَ رَبِّهِمْ وَلَا خَوْفٌ عَلَیْهِمْ وَلَا هُمْ یَحْزَنُوْنَ.
(البقرة، 2: 274)
’’جو لوگ (اللہ کی راہ میں ) شب و روز اپنے مال پوشیدہ اور ظاہر خرچ کرتے ہیں تو اُن کے لیے ان کے رب کے پاس ان کا اجر ہے اور (روز قیامت ) ان پر نہ کوئی خوف ہو گا اور نہ وہ رنجیدہ ہو گے۔‘‘
معاشرتی فلاح و بہبود کی اسی اہمیت کے پیشِ نظر تحریک منہاج القرآن کے زیر انتظام شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے اکتوبر 1989ء میں ایک ایسے ادارے کی بنیاد رکھی جو دُکھی انسانیت کو ان کی عزتِ نفس مجروح کیے بغیر ان کی دہلیز پر مدد پہنچاتا رہے۔ آج اللہ کے فضل و کرم سے وہ بیج ایک تناور درخت بن چکا ہے۔ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن اپنے بیسیوں منصوبوں کے ذریعہ دنیا بھر میں لاکھوں انسانوں کو مستفید کر رہی ہے۔ اُن پروجیکٹس میں چند ایک کا مختصر تعارف پیشِ خدمت ہے:
1۔ آغوش
یہ یتیم اور بے سہارا بچوں کے لیے اعلیٰ سطح کا تعلیمی اور فلاحی منصوبہ ہے۔یتیم بچوں کی کفالت اس انداز سے کی جاتی ہے کہ ان کو والدین کی کمی کا احساس نہ ہو۔ ان کی رہائش، خوراک، تعلیم، کھیل اس کے علاوہ ضروریات زندگی کی ہر چیز فری مہیا کی جا تی ہے اور ان کو وطن عزیز کے مفید شہری بننے کی تربیت بھی دی جاتی ہے۔ آغوش لاہور میں 250 سے زیادہ طلبہ زیرِ تعلیم/کفالت ہیں۔ اس کے علاوہ یہ پروجیکٹ سیالکوٹ میں 100 بچوں اور کراچی میں 35 بچوں کے ساتھ کامیابی سے چل رہا ہے۔
2۔ فراہمی آب کے منصوبہ جات
اس وقت پاکستان کے دور افتادہ علاقوں میں پانی کا بہت بڑا مسئلہ بنا ہوا ہے ایسے علاقوں میں بھی منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن نے بڑھ چڑھ کر کام کیا ہے اور اندرون سندھ تھرپارکر، جنوبی پنجاب کے تمام غریب علاقوں میں جاکر واٹر پمپس لگائے گئے ہیں اور اب بلوچستان میں بھی واٹر پمپس پر کام جاری ہے۔ اب تک تھرپارکر میں 1200 سے زیادہ بڑے واٹر پمپ لگائے جا چکے ہیں اور پورے پاکستان میں کل 6000 سے زائد واٹر پمپس لگائے گئے ہیں۔ واٹر پروجیکٹس کا یہ کام تھرپارکر کے علاوہ لاڑکانہ، نوڈیرو، رتوڈیرو، شہدادکوٹ، شکارپور، جیکب آباد، صحبت پور(بلوچستان)، مظفرگڑھ اور راجن پور وغیرہ میں ہو چکا ہے۔
3۔ شادیوں کی اجتماعی تقریبات
منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن پچھلے 15 سال سے یتیم اور بے سہارا غریب بچیوںکی شادیاں ترجیحی بنیادوں پر کروا رہی ہے۔ ہر دلہن کو ضروریاتِ زندگی کی تقریباً تمام اشیاجو ایک نیا گھرانہ شروع کرنے کیلئے چاہیے ہوتی ہیں، جس میں ڈبل بیڈ، ڈریسنگ، واشنگ مشین، جیولری سیٹ، کٹلری سیٹ، استری، جستی پیٹی بمع فریم، دلہا کے سوٹ، دلہن کے سوٹ، LCD، پیڈسٹل فین، ڈنر سیٹ، سلائی مشین، گیس چولہا، Tea سیٹ، ڈبل بیڈ گدا، ٹیبل سیٹ اور صوفہ سیٹ شامل ہے۔اس کے علاوہ دلہا و دلہن کے ساتھ آئے مہمانوں کی لذیز کھانوں سے تواضع کی جاتی ہے۔ لاہور کے علاوہ یہ تقریبات فیصل آباد، گجرات، سیالکوٹ، خانقاہ ڈوگراں، دولتالہ اور واہ کینٹ میں سالانہ بنیادوں پر ہو رہی ہیں جس میں مسلمان جوڑوں کے علاوہ عیسائی اور ہندو جوڑے بھی شامل ہوتے ہیں۔منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے تحت اب تک2855 شادیاں کروائی جا چکی ہیں۔
4۔ فری دستر خوان
منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے تحت مرکز پر روزانہ 100 غریب افراد کو دن کا کھانا فری فراہم کیا جاتا ہے۔ اس سال اس کی تعداد مزیدبڑھانے کا ہدف ہے۔
5۔ بیت المال
منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن ماہانہ بنیادوں پر پورے پاکستان سے آنے والی غریب و مستحق افراد کی درخواستیں وصول کرتی ہے اور درخواست و پالیسی کے مطابق اپنے بیت المال سے ان کی بھرپور مدد کی جاتی ہے۔ تعلیم و صحت کے لیے آنے والی درخواستوں کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جاتا ہے اور اُن کو نقدی کی صورت میں مدد دی جاتی ہے۔اس پروجیکٹ کے ذریعے سالانہ ہزاروں لوگوں کی مالی امداد کی جاتی ہے۔
6۔ سٹوڈنٹس ویلفیئر بورڈ
منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے تحت چلنے والے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم مستحق طلبہ کی سہولت کے لیے ماہانہ سکالر شپ کا بھی اہتمام کیا گیاہے جس کے ذریعے ان طلبہ کو ماہانہ بنیادوں پر وظائف دیئے جاتے ہیں۔ سالانہ ہزاروں طلبہ و طالبات اس پروجیکٹ سے مستفید ہو رہے ہیں۔
1۔ شعبہء تحفیظ میں ماہانہ 2800 روپے سکالرشپ دیا جاتا ہے جو کہ سالانہ 33600 روپے بنتے ہیں۔
2۔ COSIS اور MCW کے سٹوڈٹنس کو ماہانہ 2500 روپے سکالر شپ دیا جاتا ہے جو کہ سالانہ 30000 روپے بنتے ہیں۔
3۔ سکول کے بچے بچیوں کے لیے1800 روپے ماہانہ (21600 روپے سالانہ) کے حساب سے سکالر شپ دیئے جاتے ہیں۔
7۔ غریب اور مستحق خاندانوں کی ماہانہ کفالت
منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن ماہانہ بنیادوں پر غریب و مستحق خاندانوں کی کفالت کر رہی ہے اور اس پروجیکٹ کو ترجیحی بنیادوں پر توسیع دینا چاہتی ہے۔
8۔ فری آئی سرجری کیمپ
منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے تحت پچھلے 17 سال سے نارووال شہر کے اندر فری آئی سرجری کیمپ کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ اس کے لیے ہر سال اکتوبر کے آخر ہفتے میں OPD's کی جاتی ہیں اور نومبر کے پہلے ہفتے میں آپریشنز کیے جاتے ہیں جس میں لینز، عینک، میڈیسن اور خوراک کا تمام خرچہ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن اُٹھاتی ہے اب تک 40,000 مرد و خواتین کے کامیاب آپریشنز کیے جا چکے ہیں اس فری میڈیکل کیمپ میں پاکستان کے مایہ ناز آئی سرجنز اور سپیشلسٹ اپنی خدمات رضاکارانہ طور پر پیش کرتے ہیں۔
9۔ قدرتی آفات
پوری دنیا میں قدرتی آفات سے متاثرہ افراد کی خوراک، لباس، رہائش، ادویات اور ضروری سامان زندگی کی فراہمی منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کی اولین ترجیح رہی ہے۔ وطن عزیز پر جب بھی کوئی کڑا وقت آیا ہے تو منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن نے بلا امتیاز رنگ و نسل اور مذہب ملک بھر میں اپنے نیٹ ورک کے ذریعے لوگوں کی مدد کی ہے۔2005 ء کا زلزلہ ہو یا 2010ء کا سیلاب منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن نے پوری دنیا سے اپنے ڈونرز اور ملک بھرسے اپنے رضاکاران کے نیٹ ورک کے ذریعے متاثرہ علاقوں میں کروڑوں روپے کا ریلیف اور گڈز تقسیم کی ہیں۔اس کے علاوہ ہر سال سیلاب کے متاثرہ علاقوں میں منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کی طرف سے لاکھوں روپے کا امدادی سامان تقسیم کیا جاتا ہے۔
2019 ء میں کشمیر کے زلزلہ متاثرین کے لیے منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن نے ترجیحی بنیادوں پر نقد رقوم اور راشن کے ساتھ ساتھ سیکڑوں خاندانوں میں خیمے اور گرم بستر تقسیم کیے۔
منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کی طرف سے میرپور آزاد کشمیر میں زلزلہ متاثرین کے لئے مکانات کی تعمیر کا کام بھی شروع کیا جا چکا ہے۔
حالیہ Covid-19 Relief activitiesکی امدادی سرگرمیوں میں ہزاروں خاندانوں کو مدد فراہم کی گئی، جس میں Sanitizer، ماسک اور خوراک کے پیکٹس تقسیم کیے۔ فوڈ پیکج میں ایک مناسب خاندان کے لیے ایک مہینے کا راشن جس میں آٹا، گھی، چینی، دالیں، کھجور، اچار، چائے کی پتی، جام شریں، چاول، سویاں، مرچ، نمک، ہلدی، ایوری ڈے وغیرہ شامل ہیں۔
10۔ عید گفٹس اور گوشت کی تقسیم
منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن عیدمیلادالنبیa و عیدالفطر اور عیدالاضحی کے موقع پر غریب مستحق مرد و خواتین کو کپڑے، راشن، نقدی اور گوشت کی صورت میں مدد فراہم کر کے اُن کی خوشیوں کو دوبالا کرتی ہے۔
11۔ ایمبولینس سروس
منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے تحت پاکستان کے 40 سے زائد شہروں میں منہاج فری ایمبولینس سروس فراہم کر رہی ہے۔ جس میں لاہور، گجرات، وزیر آباد، جہلم، گوجر خان، منڈی بہاوالدین، راولپنڈی، کوٹلی آزادکشمیر، ایبٹ آباد، جلال پور جٹاں، شیخوپورہ اور واہ کینٹ وغیرہ شامل ہیں۔
12۔ منہاج ہسپتال و فری ڈسپنسریز
منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے تحت اس وقت پاکستان میں ایک میڈیکل کمپلیکس کے علاوہ 2 منہاج ہسپتال اور بیسیوں فری ڈسپنسریز چل رہی ہیں۔ جس میں غریب لوگوں کے لیے فری میڈیکل کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔
13۔ منہاج کالج برائے خواتین خانیوال
یہ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کا ایک مثالی تعلیمی منصوبہ ہے جو کہ جنوبی پنجاب کی بچیوں کے لیے صرف ایک تعلیمی درسگاہ ہی نہیں بلکہ ایک تربیتی ادارہ بھی ہو گا۔ ضلع خانیوال کی موجودہ صورتحال پر اگر نظر ڈالی جائے تو پورے ضلع میں خواتین کے لیے صرف ایک ڈگری کالج ہے۔منہاج کالج برائے خواتین پرائیوٹ سیکٹر میں پہلا ادارہ جو کہ عصری علوم کے ساتھ ساتھ شریعہ کی بھی تعلیم دے گا۔ اس کالج کا کل تخمینہ تقریباً 8 کروڑ روپے ہے اور کل کورڈ ایریا 31 ہزار مربع فٹ ہے۔ اس کالج میں تقریباً 700 طلبہ کو پڑھانے کی گنجائش ہو گی۔ تمام تر سہولیات سے آراستہ یہ کالج 2 فیزز میں مکمل ہو گا۔ پہلا فیز اکیڈمک بلاک جبکہ دوسرا ہاسٹل کا ہو گا۔
الحمد للہ منہاج کالج برائے خواتین خانیوال کا پہلا فیز مکمل ہوچُکا ہے جس میں کالج اکیڈمک بلاک، 4آفسز، 2 لیبز، 20 عدد کلاس رومز، 22 عدد واش رومز، نماز کا کمرہ اور 2 سٹورز شامل ہیں۔ جبکہ کالج کی تعمیر کے فیز 2 میں ہاسٹل کی تعمیر کی جائے گی۔ اس ہاسٹل میں تقریباً 300 طالبات کے رہنے کی گنجائش موجود ہو گی۔ یہ ادارہ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کی طرف سے جنوبی پنجاب کی بچیوں کے لیے ایک عظیم تحفہ ہے جو کہ ان کے روشن مستقبل کی نوید ِ بن کر ابھرے گا۔ان شاء اللہ۔
14۔ اجتماعی قربانی
ہر سال عید الاضحٰی کے موقع پر منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن اجتماعی قربانی کا اہتمام کرتی ہے۔ جس میں ہزارہا جانوروں کی قربانی پیش کی جاتی ہے۔قربانی کے ان جانوروں کا گوشت ہزارہا مستحق خاندانوں میں تقسیم کیا جاتا ہے تاکہ غریب اور مستحق لوگ بھی عید کی خوشیوں میں برابر کے شریک ہوں۔
پچھلے کئی سالوں سے قربانی کے جانوروں کا ذبیحہ جدید سلاٹر ہاؤس میں کیا جاتا ہے تاکہ Health & Hygiene کے تمام Standards پر عمل کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ جانوروں کی خریداری سے لے کر ذبیحہ گوشت کی تیاری اور گوشت کی ترسیل اور تقسیم تک کے تمام مراحل میں شریعت اور صحت کے تمام اصولوں کو ملحوظِ خاطر رکھا جاتا ہے۔
15۔ جہلم فوڈ پروجیکٹ
منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے اس پروجیکٹ کے تحت ضلع جہلم کے غریب اور مستحق خاندانوں میں بنا بنایا کھانا تقسیم کیا جاتا ہے۔ ایک منظم پروگرام کے تحت متوازن مینیو کے مطابق روزانہ پکا پکایا کھانا لنچ باکسز میں پیک کر کے نامزد مستحق خاندانوں تک ان کی دہلیز پر پہنچایا جاتا ہے۔
منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے اس سارے کام کی بنیاد شفافیت کے ساتھ ساتھ احتساب پر بھی ہے۔ فنڈ کولیکشن سے لے کر اخراجات کی تفصیلات تک کا سارا کام ایک مربوط نظام کے تحت ریکارڈ پر لایا جاتا ہے اور سالانہ بنیادوں پر اچھی ساکھ کے حامل Chartered Accountant Firm سے Audit کروایا جاتا ہے صرف یہ نہیں بلکہ ہم اپنے ہر Donorیہاں تک کہ Beneficiaries کے سامنے بھی اپنے آپ کو جوابدہ تصور کرتے ہیں۔ ہمارے تمام Donors اور Beneficiaries کہیں بھی کسی بھی وقت ہمارا ریکارڈ چیک کرنے کا حق رکھتے ہیں۔
میں ان تمام خواتین و حضرات کی خدمت میں عرض گزار ہوں کہ جو کسی بھی شعبہ میں Donations دینا چاہتے ہیں، وہ ہمارے نظام کا مطالعہ ضرور کریں۔ ان شاء اللہ وہ پورے اطمینان کے ساتھ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کو ہی اپنی Donationsکے لیے چنیں گے۔منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن نے اب تک بہت Deliverکیا لیکن ابھی اور بھی بہت کچھ کرنا باقی ہے جو کہ ہمارے Donors کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں۔
ہم اُمید کرتے ہیں کہ ہمارے Donors نہ صرف یہ کہ اپنی Donations منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کو دیں گے بلکہ وہ ہمارے سفیر بن کر اور لوگوں کی Donations بھی منہاج ویلفیئرفاؤنڈیشن کے پاس لانے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ہم دُعا گوں ہیں کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کی کاوشوں کو شرف قبولیت عطا فرمائے اور منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کو دن دُگنی رات چگنی ترقی عطا فرمائے۔
ماخوذ از ماہنامہ منہاج القرآن، اکتوبر 2021ء
تبصرہ