سیدنا ابو بکر صدیقؓ کی سیرت و کردار امت کے لئے روشنی کا مینار ہے: علامہ میر آصف اکبرقادری
خلیفہ اولؓ کا زمانہ خلافت نبی کریم ﷺ کے اسوۂ حسنہ کا عملی پیکر تھا: مرکزی ناظم
منہاج القرآن علماء کونسل کے زیراہتمام ”عظمت و شان سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ“کے عنوان سے منعقدہ فکری نشست سے خطاب
مفتی غلام اصغرصدیقی، علامہ اشفاق علی چشتی، علامہ وجہہ اللہ قادری، مفتی رفیق قادری، علامہ خلیل حنفی، و دیگر علماء کی شرکت
لاہور (15 جنوری 2023ء) خلیفہ اول سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے یوم وصال کے موقع پر منہاج القرآن علماء کونسل کے زیراہتمام مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں ”عظمت و شان سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ“ کے عنوان سے فکری نشست کا اہتمام کیا گیا۔ فکری نشست میں منہاج القرآن علماء کونسل کے مرکزی، صوبائی، ضلعی رہنماؤں نے شرکت کی۔
فکری نشست سے خطاب کرتے ہوئے ناظم اعلیٰ نظام المدارس پاکستان و منہاج القرآن علماء کونسل کے مرکزی ناظم علامہ میر محمد آصف اکبر قادری نے کہا ہے کہ حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا عہد خلافت اسلامی تاریخ کا روشن باب ہے۔ آپؓ کی سیرت و کردار امت کے لئے روشنی و رہنمائی کا مظہر ہے۔ حضرت سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کا دور خلافت بے مثال اصلاحات سے عبارت ہے۔ حضرت سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی سیرت و کردار امت کے لئے روشنی اور رہنمائی کا مینار ہے۔ علامہ میر آصف اکبر قادری نے مزید کہا کہ خلیفہ اول سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے اپنے دورخلافت میں دین اسلام کی وہ مثالی خدمت کی کہ امت مسلمہ تاقیامت ان کے اس احسان کو نہیں بھول سکتی۔ انہوں نے کہا کہ خلیفہ اول رضی اللہ عنہ کا دور خلافت اسلامی تعلیمات کا عملی مظہر اور اسلامی تعلیمات کا زریں حصہ تھا۔ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے جس تدبر، حکمت اور عزم و استقامت سے فتنوں کا قلع قمع کیا انسانی تاریخ میں اس کی مثال نہیں مل سکتی۔ خلیفہ اولؓ کے دور خلافت کی فتوحات، کامیابیاں و کامرانیاں ایسے عنوانات سے عبارت ہیں جس پر اسلام کی تاریخ کو ہمیشہ فخر رہے گا۔
علامہ میر آصف اکبر قادری نے کہا کہ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے بیت المال قائم کرکے معذوروں، یتیموں اور مستحقین کے سروں پر دست شفقت رکھا۔ آپؓ نے عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لئے جھوٹے مدعیان نبوت کی سرکوبی کی اور اپنے شاندار عمل سے ثابت کیا کہ عشق مصطفی ﷺ اور عقیدہ ختم نبوت ایمان کی اساس ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے ریاست مدینہ کے اندر تمام شہریوں کو ان کے جائز حقوق و مقام دیا اور بہترین حسن انتظام سے تعلیمات مصطفوی ﷺ کو مضبوط و مستحکم بنیادوں پر استوار کیا۔ خلیفہ اول سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا زمانہ خلافت نبی کریم ﷺ کے اسوہ حسنہ کا عملی پیکر تھا۔ آج کے حکمران سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے حکومتی اور انتظامی ماڈل سے سیکھیں۔
فکری نشست میں علامہ مفتی غلام اصغرصدیقی، علامہ پیر محمد اشفاق چشتی، علامہ عثمان سیالوی، علامہ وجہہ اللہ قادری، علامہ محمد خلیل حنفی، مفتی شہزاد احمد سجاد، علامہ رفیق رندھاوا، مفتی ابوبکر قادری، علامہ طیب اکرم و دیگر علماء کرام موجود تھے۔
تبصرہ