فیصل آباد: تحریک منہاج القرآن کا سیمینار ’فکر اقبال اور آج کا پاکستان‘
تحریک منہاج القرآن کے ضلعی ناظم رانارب نوازانجم نے کہا کہ علامہ اقبال اور قائداعظم کے پاکستان پر بدعنوان عناصر مسلط ہیں۔ جس کی وجہ سے پاکستان دن بدن سیاسی، معاشی، اخلاقی اعتبار سے انحطاط کا شکار ہے۔ آج اقبال کا پاکستان خطرات میں گھرا ہے۔ قوم کی ذمہ داری ہے کہ وہ فکر اقبال اور پاکستان کی حقیقی قیادت سے رہنمائی لیکر ملک کو گرداب سے نکالنے کیلئے میدان عمل میں نکلیں اور عوام میں حقیقی لیڈرشپ کا شعور پیدا کریں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری حقیقی معنوں میں علامہ اقبال کی فکر کے امین ہیں۔ ملکی سلامتی کیلئے علامہ اقبال کی فکر کے تحت آج کا پاکستان تشکیل دیا جانا ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منہاج القرآن اکیڈمی نگہبان پورہ میں منعقدہ ’’فکر اقبال اور آج کا پاکستان‘‘ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر میاں اکرام الحق طاہر، عبدالرشید اعوان، حاجی نصیر احمد، سلیمان غازی، ڈاکٹر خالد محمود، استخار احمد، غلام محمد قادری بھی موجود تھے۔
میاں کاشف محمود نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا پاکستان فکر اقبال سے متصادم دکھائی دیتا ہے کسی کی جان و مال اور عزت محفوظ نہیں ہے، اسلام ریاست میں حقوق کا جو تصور دیتا ہے اس کی دھجیاں ہر سو بکھری دکھائی دیتی ہیں۔ قیادت کے بدترین بحران میں گھرے پاکستان کی کشتی طاقتوروں کے تھپیڑوں کے سپرد ہے اس کی کوئی سمت ہے اور نہ منزل۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے علامہ اقبال اور ڈاکٹر طاہرالقادری کی فکر کو فروغ دینا ہو گا۔ نظریہ پاکستان کے سفر کا آغاز علامہ اقبال سے شروع ہوتا ہے جبکہ تکمیل پاکستان کا سہرا ڈاکٹر طاہرالقادری کے سر ہو گا۔
تبصرہ