اجلاس منہاجینز 2012ء

منہاجینز کوآرڈینشن کونسل کے زیراہتمام منہاجینز کا اہم اجلاس 11 نومبر 2012ء کو مرکزی سیکرٹریٹ لاہور میں منعقد ہوا۔ جس میں سیشن 1991 سے لے کر 2012 تک کے سینکڑوں فارغ التحصیل منہاجیینز اسکالرز نے شرکت کی۔ جن میں منہاج کالج فار ویمنز کی فارغ التحصیل منہاجیات بھی شامل تھیں۔ منہاج یونیورسٹی کے فاضلین کا یہ اہم اجلاس تین سیشنز پر مشتمل تھا، جس کا آغاز صبح 11 بجے ہوا۔ نائب امیر تحریک اور کالج آف شریعہ کے وائس پرنسپل علامہ محمد صادق قریشی نے پہلے سیشن کی صدارت کی، جبکہ شیخ الحدیث علامہ محمد معراج الاسلام مہمان خصوصی تھے۔ منہاجیینز کے صدر علامہ رانا محمد ادریس قادری، پروفیسر سہیل احمد صدیقی، پروفیسر ابو الحسن نعمانی، میاں محمد عباس نقشبندی، جواد حامد، نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ اور شہزاد رسول قادری بھی اسٹیج پر موجود تھے۔

پروگرام کے پہلے حصہ کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن مجید اور نعت مبارکہ سے ہوا۔ علامہ ابو الحسن نعمانی نے پروگرام کی کمپیئرنگ کے فرائض سر انجام دینے کے ساتھ خطبہ استقبالیہ بھی پیش کیا۔ افتتاحی سیشن میں منہاجینز کو ملکی صورتحال اور تحریک منہاج القرآن کے کردار پر بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر منہاجینز نے فیلڈ میں اپنی ذمہ داریوں کے تناظر میں ملکی ترقی اور خوشحالی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنا کی یقین دہانی کرائی۔

پروگرام میں منہاجینز کے انتظامی امور اور معاملات کے لیے فنڈ ریزنگ بھی ہوئی، جس میں مالی ایثار کی عظیم مثال قائم کرتے ہوئے منہاجینز نے 2 ملین روپے جمع کیے۔ نعیم الدین چوہدری ایڈوکیٹ نے انفرادری طور پر سب سے زیادہ فنڈ (اڑھائی لاکھ روپے) دینے کا اعلان کیا۔ ان کے علاوہ تمام منہاجینز نے اپنی اپنی بساط کے مطابق اس فنڈ میں اپنا بھرپور حصہ ڈالا۔

تحریک منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے صدر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے پروگرام کے پہلے سیشن میں مصر سے بذریعہ اسکائپ شرکت کی۔ جس میں آپ نے خطاب بھی کیا۔ آپ نے کہا کہ آج ملکی صورتحال کے پیش نظر قوم کو جگانے کی ضرورت ہے۔ ملک و قوم کی تقدیر بدلنے کے لیے ایک ماہر لیڈر کی ضرورت ہے، جو ہر مرض کا علاج کر سکتا ہو۔ ایسے میں بالخصوص منہاجینز اسکالرز کو اپنے سیرت و کردار سے سوئی ہوئی قوم کو جگانا ہوگا۔

ظہرانے اور نماز ظہر و عصر کی ادائیگی کے بعد پروگرام کا دوسرا سیشن شروع ہوا۔ جس میں منہاجینز اور مرکزی قیادت نے باہمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ نماز مغرب کی ادائیگی کے بعد پروگرام کا تیسرا سیشن تھا، جس کی صدارت ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کی، سنئیر نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض، مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی اور شیخ الحدیث علامہ محمد معراج الاسلام بھی اسٹیج پر جلوہ افروز تھے۔

پروگرام میں سنئیر نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض، پروفیسر سہیل احمد صدیقی اور علامہ محمد صادق قریشی نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے موجودہ ملکی صورتحال میں منہاجینز کو اہم کردار ادا کرنے کی ترغیب دی۔ علامہ محمد صادق قریشی کے ولولہ انگیز خطاب کے بعد تمام شرکاء نے تالیاں بجا کر انہیں خصوصی داد تحسین پیش کی۔

نماز عشاء کے بعد ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے منہاجینز کو بریفنگ دی۔ انہوں نے 23 دسمبر 2012ء کو شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی وطن واپسی کے حوالے سے کچھ اہم امور پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے ہاؤس کی مشاورت سے چند تجاویز کو بھی حتمی شکل دی۔

خطاب شیخ الاسلام

پروگرام کے اختتامی حصہ میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے بیرون ملک سے منہاجینز اسکالرز کو ٹیلی فونک خطاب کیا۔ آپ نے اپنی مختصر گفتگو میں موجودہ ملکی صورتحال پر روشنی ڈالی۔ آپ نے کہا کہ آج ملک میں بدامنی، مہنگائی، بےروزگاری اور دہشت گردی کا راج ہے۔ حکمران طبقے اور عوام کے درمیان واضح خلاء پیدا ہو چکا ہے۔ ایسے میں ملک کی ڈوبتی ناو کو سہارا دینے کی ضرورت ہے۔

آپ نے کہا کہ منہاجینز تحریک اور مشن کا ہراول دستہ ہیں۔ جنہیں اس ملک کی ترقی اور خوشحال میں اپنا اہم کردار ادا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 23 دسمبر کا دن اس ملک میں امن، خوشحالی، ترقی میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔ شیخ الاسلام نے کہا کہ منہاجینز طلباء اپنے سیرت و کردار اور علم و عمل میں پختگی پیدا کریں۔ کیونکہ آپ اپنے علاقہ میں فروغ شعور کی مہم کو عام کر کے ہی اس ملک میں تبدیلی لا سکتے ہیں۔

اجلاس کا اختتام علامہ محمد صادق قریشی کی دعا سے ہوا، جس کے بعد رات 10 بجے تمام شرکاء کو عشائیہ بھی پیش کیا گیا۔

تبصرہ

Top