سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو معاف نہیں کرینگے، ڈاکٹر طاہرالقادری کا احتجاجی مظاہرے سے خطاب

فوجی عدالتوں کو ناکام بنانے کی سازش ہو رہی ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری
حکمرانوں کے دہشت گرد جتھوں سے رابطے ہیں، گیس، بجلی، پٹرول پانی بند ہے گھر بیٹھے انقلاب کا تحفہ نہیں مل سکتا، آڈیو خطاب
مقدمہ فوجی عدالت میں چلایا جائے، وزیر اعلیٰ استعفیٰ دیں، توقیر شاہ گرفتار کیا جائے، ماڈل ٹاؤن کمیشن کی رپورٹ شائع کی جائے

لاہور (17 جنوری 2015) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داروں کے تختہ دار پر لٹکنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ حکمرانوں کا کوئی ہتھکنڈہ ہمیں انصاف کی راہ سے نہیں ہٹا سکتا۔ حکمرانوں کے دہشت گردوں سے رابطے ہیں، فوجی عدالتوں کو ناکام بنانے کیلئے سازشیں شروع ہو چکی ہیں، اس جنگ میں فوج کے بعد صرف عوامی تحریک پوری جرات کے ساتھ آواز اٹھا رہی ہے، اس پارلیمنٹ کو تو دہشت گردی کے خلاف جنگ کو اپنی جنگ قرار دینے کی بھی توفیق نہیں ہو سکی، قاتلوں کی بنائی جے آئی ٹی نہ پہلے قبول تھی نہ آئیندہ قبول کریں گے۔ 14بے گناہوں کے خون سے بے وفائی کا تصور بھی نہیں کر سکتے، سانحہ ماڈل ٹاؤن دہشتگردی کا کیس بھی فوجی عدالتوں میں چلایا جائے۔ وہ گزشتہ روز سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کو انصاف نہ ملنے پر لاہور پریس کلب کے باہر پاکستان عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کے احتجاجی دھرنے کے شرکاء سے آڈیو لنک پر خطاب کر رہے تھے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ظلم کے خاتمے اور انصاف کیلئے قوم کو باہر نکلنا پڑے گا۔ بجلی، گیس، پٹرول بند ہے۔ مہنگائی، بدامنی کا شکار عوام کب تک گھروں میں بیٹھ کر تبدیلی کا انتظار کرتے رہیں گے۔ تنہا ڈاکٹر طاہرالقادری اور عمران خان گھر بیٹھے عوام کو انقلاب کا تحفہ نہیں دے سکتے، قوم کو باہر نکلنا پڑے گا، حکمران دہشت گردی کی جنگ کے نام پر قوم کو بے وقوف بنا رہے ہیں۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک مہینہ جاری رہا ایک منٹ کیلئے بھی دہشت گردی کے خلاف بحث نہیں کی گئی، جب اجلاس ختم ہوا تو لولا لنگڑا آرڈیننس جاری کر دیا گیا، قوم کو بے وقوف بنایا جا رہا ہے، حکمران قوم سے جھوٹ بول رہے ہیں اور دہشت گردی کے نام پر سیاست کر رہے ہیں، انہوں نے کہاکہ فرانس میں دس، بارہ لوگ مرے تو وہاں کے صدر نے پوری قوم کو باہر نکالا اور احتجاج کی قیادت کی، پاکستان کے وزیر اعظم کی غیرت کیوں نہیں جاگی ؟انہوں نے دہشت گردی کے خلاف ملین مارچ کی کال کیوں نہیں دی؟ عوامی تحریک واحد جماعت ہے جس نے دہشت گردی کے خلاف ملک کے 60شہروں میں احتجاجی ریلیاں نکالیں۔

احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے مطالبات پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایک ماہ کے اندر اندر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو احتجاجی تحریک کا دائرہ پھر سے پورے ملک میں پھیلا دیا جائیگا، انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب استعفیٰ دیں، شہداء کے لواحقین کی رضا مندی سے جے آئی ٹی تشکیل دی جائے، جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو شائع کیا جائے، ڈاکٹر توقیر شاہ کو گرفتار کیا جائے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کا کیس فوجی عدالت میں لے جایا جائے۔ انہوں نے آرمی چیف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کی مداخلت پر ایف آئی آر درج ہوئی اور انہوں نے انصاف دلانے کا وعدہ بھی کیا تھا اب ہم ان کے وعدہ پر عمل درآمد کے منتظر ہیں۔ نواز شریف اور شہباز شریف قومی ایکشن پلان کے پیچھے اپنے جرائم بھی چھپانا چاہتے ہیں لیکن ہم اپنے شہداء کے خون کا حساب لئے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ انصاف نہ ملا تو ماڈل ٹاؤن، رائے ونڈ اور اسلام آباد میں دوبارہ دھرنے دے سکتے ہیں۔ سفاک حکمرانوں اور دہشت گردوں نے17 جون کو معصوم شہریوں کو شہید کر کے بربریت کی انتہا کی۔ انہوں نے کہ کچھ دہشت گرد پہاڑوں اور غاروں میں اور کچھ ایوانوں میں پناہ لئے بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری نے 10نکاتی ایجنڈے کے ذریعے حکمرانوں کے ظلم کے خاتمہ اور عوام کو با اختیار بنانے کا نعرہ لگایا تو ظلم کے نظام کے محافظوں نے ماڈل ٹاؤن میں خون کی ندیاں بہا دیں۔

تحریک منہاج القرآن لاہور کے امیر ارشاد احمد طاہر نے کہا کہ آج سانحہ ماڈل ٹاؤن کو 7 ماہ گزر گئے ہم اپنے شہداء سے یہ عہد کرتے ہیں کہ حالات چاہے کتنے ہی کٹھن ہوں انکا خون رائیگاں نہیں جائیگا۔ نام نہاد حکمرانوں سے انتقام انقلاب کی صورت میں لے کر رہیں گے۔ زندگی کی آخری سانس تک ہمت، حوصلہ اور پرامن طریقے سے عہد انقلاب کرتے رہیں گے۔ پاکستان عوامی تحریک کے شہداء نے ثابت کر دیا کہ طاغوتی قوتیں ہمارے عزائم کو ڈگمگا نہیں سکتیں۔ شہدا نے ہمارے سر فخر سے بلند کر دیے ہیں۔

پاکستان عوامی تحریک لاہور کے صدر چودھری افضل گجر نے کہا کہ پاکستان کے آئین کا ابتدائیہ جمہوریت کی تین شرائط مساوات اور عدل و انصاف بیان کرتا ہے، لیکن ظالم حکمرانوں نے 19 کروڑ عوام کے حقوق کی جدوجہد کرنے والوں کو 17 جون کو ریاستی جبر و دہشت گردی کے ذریعے گولیوں سے بھون دیا۔ ہر پاکستانی شہری کو تحفظ دینا ریاست کی ذمہ داری ہے مگر 17 جون کو 15 گھنٹے حکومت نے عوام پر جس بربریت اور ریاستی دہشت گردی کے ذریعے آئین کی دھجیاں بکھیری ہیں اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے تحریک منہاج القرآن لاہور کے ناظم حافظ غلام فرید نے کہا کہ ہم نے حکومتی‎ JIT کو اس لئے مسترد کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ اور پولیس انتظامیہ جو قاتل ہے انکی موجودگی میں کس طرح انصاف کے تقاضے پورے ہوں گے؟ طاہرالقادری کا چوروں، لٹیروں اور وڈیروں سے کوئی مطالبہ نہیں بلکہ انکی طاقت تو بیواؤں، یتیموں کے آنسو اور سسکیاں ہیں۔ قائد انقلاب قوم کو انقلاب کا جو پیغام دے رہے ہیں اسکی تقلید کرنا ہو گی۔ عوام کو امن اور دہشت گردی میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہو گا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کا پیغام امن اسلام اور پاکستان کیلئے ہے اس پر عمل درآمد سے ہی ملک میں دائمی امن قائم ہو گا۔ پوری قوم متفق ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن ظلم و بربریت کی وہ داستان ہے جس کی مثال پاکستان کی تاریخ میں نہیں ملتی۔

مظاہرین سے صوبائی صدر بشارت جسپال، مجلس وحدت المسلمین کے رہنماء علامہ سید حسن رضا نقوی، قاضی فیض الاسلام، ساجد بھٹی، راضیہ نوید، علامہ فرحت حسین شاہ، احمد نواز انجم، شعیب طاہر، عرفان یوسف و راجہ ندیم دیگر نے بھی خطاب کیا۔ کارکنان کی ایک بڑی تعداد نے بینرز اورکتبے اٹھا کر سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے لواحقین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ احتجاجی مظاہرہ میں خواتین کارکنان اور بچوں کی ایک بڑی تعداد بھی شریک تھی۔ شرکاء ’’ن لیگ خون لیگ‘‘، ’’خون رنگ لائے گا انقلاب آئے گا‘‘، ’’جعلی جے آئی ٹی نا منظور‘‘، ’’ظالموں جواب دو خون کا حساب دو‘‘ کے فلک شگاف نعرے لگا رہے تھے۔

تبصرہ

Top