شہدائے ماڈل ٹاؤن کی 10ویں برسی، ملک بھر میں دعائیہ تقاریب

مورخہ: 14 جون 2024ء

اعلیٰ عدلیہ سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق زیر التواء پٹیشنز جلد نمٹانے کا حکم دے، مخدوم مجید حسین شاہ
برسی کے موقع پر شہداء کی یادگار پر مرکزی راہ نماؤں کی وکلاء کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو

Message on Model Town Massacre Annual Day

لاہور(14 جون 2024ء) سانحہ ماڈل ٹاؤن کی لیگل ٹیم کے سربراہ مخدوم مجید حسین شاہ ایڈووکیٹ نے پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی راہ نماؤں خرم نواز گنڈاپور، نوراللہ صدیقی، مدعی جواد حامد اور نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ کے ہمراہ شہداء کی یادگار پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالت عالیہ و عظمیٰ سے درخواست ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق سپریم کورٹ اور لاہور ہائیکورٹ میں زیر التواء پٹیشنز پر جلد فیصلے کئے جانے کے احکامات جاری کریں تاکہ ٹرائل کا عمل قانون اور انصاف کے تقاضوں کے مطابق منطقی انجام تک پہنچ سکے۔ پٹیشنز کے طویل عرصہ سے التواء کی وجہ سے ٹرائل کورٹ میں ملزمان کی بریت درخواستیں نمٹائی جارہی ہیں۔ سابق آئی جی پنجاب جو ایف آئی آر کے مرکزی ملزم ہیں انہیں مدعی وکلاء کی عدم موجودگی میں بری کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے وہ مرکزی ملزمان جن پر سانحہ کی منصوبہ بندی کا الزام ہے ان میں سے کسی ایک کو بھی آج کے دن تک کسی عدالت میں طلب نہیں کیا گیا۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی پہلی جے آئی ٹی جس میں 66 زخمیوں اور موقع پر موجود شہداء کے ورثاء میں سے کسی کو سرے سے بلایا ہی نہیں گیا اور نہ ان کا کوئی بیان قلمبند کیا گیا تھا اس بہت بڑے قانونی خلاء کی وجہ سے سپریم کورٹ نے نئی جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیا، اس موقع پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے بھی سپریم کورٹ کے لارجر بنچ کے روبرو قانونی دلائل دئیے جنہیں مان لیا گیا اور نئی جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیا گیا۔

اس نئی جے آئی ٹی نے اپنا 86 فیصد کام مکمل کر لیا تھا مگر کچھ پٹیشنز کی بنا پر لاہور ہائیکورٹ نے جے آئی ٹی کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا۔ ہم نوٹیفکیشن کی اس معطلی پر دوبارہ سپریم کورٹ گئے۔ سپریم کورٹ نے 3 ماہ کے اندر ترجیحاً کیس نمٹانے کا حکم دیا مگر 3 سال سے زائد کا عرصہ گزر گیا تاحال کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔ مرکزی ملزمان کو طلب کرنے کے حوالے سے سپریم کورٹ میں زیر التواء پٹیشن بھی جوں کی توں پڑی ہے۔

خرم نواز گنڈاپور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ روز قیامت اللہ کی عدالت میں سب سے پہلا مقدمہ قتل ناحق کا پیش ہو گا۔ 10 سال ہو گئے مگر انصاف نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ 14 جون 2024ء کو ملک بھر میں شہدائے ماڈل ٹاؤن کی 10ویں برسی منائی گئی ہم آخری سانس تک قانونی چارہ جوئی کرتے رہیں گے۔ ظلم کرنے والے اس جہان میں بھی رسوا ہوں گے اور آخرت میں بھی رسوا ہوں گے۔

دریں اثناء 10ویں برسی کے موقع پر لاہور سمیت ملک بھر میں دعائیہ تقاریب کا اہتمام کیا گیا۔ مرکزی راہ نماؤں نے شہداء کی قبروں پر پھولوں کی چادریں چڑھائیں۔ نماز جمعہ کے بعد جامع شیخ الاسلام ماڈل ٹاؤن لاہور میں قرآن خوانی کی محفل منعقد کی گئی جس میں مرکزی قائدین و کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

منہاج القرآن ویمن لیگ کی راہ نماؤں کے وفد نے نائب صدر سدرہ کرامت اور ام حبیبہ اسماعیل کے ہمراہ شہداء کی یادگار پر پھولوں کی چادریں چڑھائیں اور درجات کی بلندی کے لئے دعا کی۔ منہاج القرآن انٹرنیشنل یورپ، امریکہ، برطانیہ، کینیڈا میں بھی شہدائے ماڈل ٹاؤن کے درجات کی بلندی کے لئے دعا کی گئی اور اعلیٰ عدلیہ سے انصاف کرنے کی استدعا کی گئی۔

تبصرہ

Top