عالمی سفیر امن سیمینار

تحریک منہاج القرآن کے زیراہتمام شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی 58ویں سالگرہ کے موقع پر عالمی سفیر امن سیمینار مورخہ 14 فروری 2009ء کو الحمرا ہال میں ہوا۔ جس کی صدارت سابق گورنر مصطفیٰ کھر نے کی جبکہ مہمان خصوصی ممبر سپریم کونسل تحریک منہاج القرآن صاحبزادہ حسین محی الدین القادری اور وفاقی وزیر فرزانہ راجہ تھے۔ دیگر مہمانان گرامی میں سابق سیکرٹری خارجہ شمشاد خان، پروفیسر حسن عسکری، ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل انوار اختر ایڈووکیٹ، اے این پی کے رہنماء احسان وائیں اور شجاعت ہاشمی شامل ہیں۔ آرگنائزنگ کمیٹی میں نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض، ناظم امورخارجہ جی ایم ملک، ناظم تعلیمات شاہد لطیف قادری، محمد جواد حامد، سہیل احمد رضا، ملک محمد عاقل، شہزاد رسول قادری، عبدالحفیظ چودھری اور پروفیسر ذوالفقار علی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ لاہور بھر سے کثیر تعداد میں خواتین و حضرات نے شرکت کی۔

سیمینار کے آغاز پر پیر سید نصیر الدین نصیر رحمۃ اللہ علیہ کی مغفر ت اور درجات کی بلندی کیلئے خصوصی دعا کی گئی۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی امن کے حوالے سے عالمگیر خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے صاحبزادہ حسین محی الدین قادری، سابق سیکرٹری خارجہ شمشاد احمد خان، پروفیسر حسن عسکری، احسان وائیں، شجاعت ہاشمی، ڈاکٹر رحیق احمد عباسی اور دیگر سیاسی و علمی شخصیات نے بھی خطاب کیا۔

وفاقی وزیر فرزانہ راجہ نے کہا کہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری آج کے دور میں اسلام کا اصل چہرہ اور پیغام دنیا کے سامنے واضح کرنے میں بہت بڑا کام کررہے ہیں۔ امن کے حوالے سے خدمات پر جو کچھ بھی کہا جائے وہ سورج کو چرا غ دکھانے کے سوا کچھ نہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ گواہ ہوں کہ شہید بے نظیر بھٹو تحریک منہاج القرآن کی لائف ممبر تھیں اور وہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری صاحب کا بے حد احترام کرتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ آج مفکرین میں ڈاکٹر طاہرالقادری کو منفرد اور سب سے بڑا مقام حاصل ہے اور ان کی امن کے حوالے سے خدما ت انہیں دوسروں سے ممتاز کرتی ہیں۔

سابق گورنر پنجاب غلام مصطفیٰ کھر نے کہا کہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری خداداد صلاحیتوں کا حامل بڑا انسان ہے۔ کسی بڑے سیاسی گھرانے یا متمول گھرانے کا نہ ہوتے ہوئے بھی انہوں نے اپنے آپ کو منوا لیا ہے۔ میرے لیے یہ امر خوشی کا باعث ہے کہ اتنے بڑے شخص کی B.A کی ڈگری پر بطور گورنر میرے دستخط ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کو جو مقام ملا اس کا راز عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم و عشق اہل بیت اطہار رضی اللہ عنہم ہے۔ انہیں سیاست میں آ کر بھی عزت اور عروج ملا مگر سیاست چھوڑ کر عزت زیادہ ملی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری واحد شخصیت ہیں جنہوں نے اپنی شہرت اور علم کو وقت کے ساتھ بڑھا دیا ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری میں لالچ، ڈر، اور غرض نہیں۔ وہ قوم کی سوچ بدلنے پر محنت کررہے ہیں۔ سوچ بدلے گی تو نظام اور حکومت خود بدل جائے گی۔ ملک اور جمہوریت دونو ں اچھے لیڈر کے بغیر نہیں چل سکتے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کی علمی، تعلیمی اور امن کیلئے خدمات پاکستان کا بھی اعزازہیں۔

سابق سیکرٹری خارجہ شمشاد خان نے کہا کہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری ہمہ پہلو شخصیت ہیں اور اندھیرے میں روشنی کی کرن ہیں۔ امن کیلئے ان کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔ وہ بیک وقت مفکر، محقق، وکیل، محدث، قلمکار اور سیاستدان ہیں اور سب سے بڑھ کر وہ انسانیت کے ترجمان ہیں۔ بین المذاہب رواداری کیلئے ان کی خدمات تاریخی ہیں۔ المیہ یہ ہے کہ آج ذہنوں میں امن نہیں انتشار ہے اور اس دور میں ڈاکٹر طاہرالقادری انتشار کا خاتمہ کرنے والی شخصیت ہیں۔

ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اس صدی کے بڑے انسان ہیں جن کا کام اگلی کئی صدیوں تک محیط رہے گا۔ 1000 کتابوں کے مصنف، 5000 ہزار لیکچرز، 100 سے زائد ممالک میں تحریک کا پھیلاؤ، دنیا کے 74ممالک میں تنظیمات، پانچوں براعظموں میں 67 اسلامک سینٹرز، چارٹر یونیورسٹی جس کے فارغ التحصیل 90 سے زائد سکالرز پوری دنیا میں محبت اور امن کا پیغام پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 572 سکولز 42 کالجز اور ان کے ایک لاکھ 20 ہزار طلبہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی تعلیم کے فروغ کیلئے کاوشوں کے گواہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سونامی، کشمیر کے زلزلے، غزہ اور بلوچستان میں مجموعی طور پر 45 کروڑ کی ویلفیئر اور 500 بے سہارا بچوں کا پراجیکٹ "آغوش" فلاحی خدمات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صدیوں سے ایسی شخصیات آتی رہیں جنہوں نے امن اور فلاح کیلئے تاریخی خدمات انجام دیں اور ان کے نام آج تک زندہ ہیں۔ موجودہ صدی بش، بلیئر اور مشرف کی نہیں ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی صدی ہے۔

پروفیسر حسن عسکری نے کہا کہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی امن کیلئے خدمات نمایاں اس لیے ہیں کہ انہوں نے اسلام کے حقیقی پیغام کو عام کرنے میں اخلاص اور دیانتداری کا دامن مضبوطی سے تھام رکھا ہے۔

اے این پی کے رہنماء احسان وائیں نے کہا کہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے ویژن سے فائدہ اٹھا کر دہشت گردی اور انتہاء پسندی کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔

تبصرہ

Top