سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ کوئٹہ ایک قومی سانحہ ہے، قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گورنمنٹ مکمل ناکام ہو چکی ہے، پاکستان آرمی فوری طور پر کوئٹہ کا کنٹرول سنبھال لے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے پاکستان عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کے کارکنان کو ہدایت کی کہ وہ اس اندوہناک سانحہ کے خلاف کوئٹہ اور ملک بھر میں ہونے والے دھرنوں میں شریک ہوں۔
لاہور: تحریک منہاج القرآن سمن آباد ٹاؤن بی کے زیر اہتمام کارکنان کی حوصلہ افزائی کے لیے تقسیم اسناد برائے حسن کارکردگی اور قائد ڈے کی تقریب کا انعقاد مرکزی رہنما ڈائریکٹر انٹرفیتھ ریلشنز سہیل احمد رضا کی رہائشگاہ گلشن راوی لاہور میں کیا گیا۔
مظفرآباد میں 19 فروری 2013ء کا دن یوم تجدید عہد کے طور پر منایا گیا۔ اس حوالے سے ایک نہایت پروقار تقریب سہ پہر 4 بجے بلال کمپلیکس بالمقابل مرکزی دفتر تحریک منہاج القرآن مظفرآباد منعقد کی گئی، جس میں شہر کی چنیدہ معزز شخصیات اور خواتین نے شرکت کی۔ تقریب کی صدارت نائب امیر تحریک منہاج القرآن آزادکشمیر خواجہ عبدالرحمان نے کی، جبکہ نقابت کے فرائض نائب صدر تحریک منہاج القرآن تحصیل مظفرآباد صاحبزادہ محمد عتیق یاسر منہاجین نے ادا کیے۔
تحریک منہاج القرآن کے سیکرٹریٹ میں حکومتی ٹیم اور ڈاکٹر طاہر القادری کے درمیان مذاکرات ہوئے جس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے طاہر القادری سے امیدواروں کی جانچ پڑتال کے لئے 30دن کامعاہدہ کیا تھا مگر آپریشنل مجبوری کے باعث اور الیکشن میں تاخیر کے منفی پراوپیگنڈے سے بچنے کے لئے اب یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ الیکشن ساٹھ دن میں ہی ہوں گے اور امیدواروں کی سکروٹنی کے لئے 14دن دئیے جائیں گے۔ ڈاکٹر طاہر القادری سے نگران وزیراعظم اور نگران وزرااعلٰی کے ناموں کی مشاورت کے حوالے سے کچھ تاخیر ہوئی ہے۔
وفاقی حکومت اور ڈاکٹر طاہر القادری نے انتخابات کے التوا کے الزام کے تاثر کو زائل کرنے کےلئے انتخابات 60 روز میں ہی کرانے اور امیدواروں کی سکروٹنی کے عمل کو 14 روز میں کرنے پر اتفاق کر لیا ہے جبکہ حکومتی اتحادی نگران وزیر اعظم اور نگران وزرائے اعلیٰ کے ناموں پر مشاورت کا عمل کرنے کے بعد ڈاکٹر طاہر القادری کو بھی اعتماد میں لیں گے۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے 14 فروری کو پریس کانفرنس میں کہا کہ میں قانون کی تعلیم دینے والا ہوں، عدالت کا احترام کرتا ہوں، عدالتی ابزرویشن کے خلاف کوئی تحریک نہیں چلاؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ میری تحریک نیشن بلڈنگ کیلئے ہے اور رہے گی، میں قوم کو بدترین نظام سے چھٹکارے کے ساتھ روشن مستقبل دینا چاہتا ہوں۔
آستانہ عالیہ بھنگالی شریف، گوجر خان کے سرپرست اعلی پیر سید مخدوم عباس محمد شاہ ہمدانی نے آج شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری سے ان کی رہاش گاہ پر ملاقات کی۔ پیر سید مخدوم عباس محمد شاہ ہمدانی نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے ساتھ ملکی صورت حال پر تبادلہءِ خیال کیا۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ آستانہ عالیہ بھنگالی شریف کی طرف سے ہمیشہ تحریک منہاج القرآن کی سرپرستی کی گئی ہے۔ پیر سید مخدوم عباس محمد شاہ ہمدانی نے کہا کہ بھنگالی شریف تحریک منہاج القرآن کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ دہری شہریت رکھنا پاکستان کے آئین اور قانون کے تحت کوئی جرم نہیں ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے آئین کے مطابق 16 ممالک میں سے کسی بھی ملک میں پاکستانی شہری دہری شہریت رکھ سکتے ہیں، اگر دوہری شہریت رکھنے کے باعث ملک کی وفاداری منقسم ہوتی ہے تو اس کا نوٹس آئین پاکستان کو لینا چاہیے۔
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی تشکیل نو سے متعلق ڈاکٹر طاہر القادری کی درخواست پر تین رکنی بینچ تشکیل دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے گزشتہ روز عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی درخواست سماعت کیلیے منظور کر لی تھی جس کی سماعت 11 فروری کو ہو گی۔
لاہور: ایکسپو سنٹر میں انٹرنیشنل بک فیئر 2013 میں منہاج القرآن پبلی کیشنز نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی تصانیف پر مبنی سٹال کا اہتمام کیا۔ اس بک فیئر میں مختلف ممالک کے علاوہ انڈیا کے پبلشر اور دیگر لوکل شہروں کے پبلشرز نے سٹال لگایا۔
چودھری شجاعت کی قیادت میں ق لیگ کے وفد نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری سے انکی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ وفد میں پرویز الہی، مشاہد حسین سید اور مونس الہی شامل تھے۔ اس موقع پر ڈاکٹر حسن محی الدین، ڈاکٹر حسین محی الدین، صدر پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر رحیق احمد عباسی اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات قاضی فیض الاسلام بھی موجود تھے۔
تحریک منہاج القران کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے الیکشن کمیشن کی تشکیل نو کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ جمعرات کو دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی تشکیل کے لیے آئینی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔ درخواست گزار کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کی تشکیل میں آئین کے آرٹیکل 213 کو نظرانداز کیا گیا جو غیرآئینی اور غیرقانونی ہے۔
تبدیلی کی خواہش رکھنے والوں کو سٹیٹس کو کے خلاف متحد ہوکر مقابلہ کر نا ہو گا۔ پارلیمنٹ ڈلیور کرنے میں ناکام رہی جبکہ بدنام جمہوریت ہوئی۔ انتخابی عمل میں آئین و قانون کی بالادستی چاہتے ہیں جس کیلئے غیر جانبدار اور با اختیار الیکشن کمیشن کی تشکیل نو ازحد ضروری ہے۔ تبدیلی پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان تحریک انصاف کا مشترکہ مقصد ہے۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر طاہر القادری نے پاکستان تحریک انصاف کے ایک اعلیٰ سطحی وفد سے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ اسلام آباد لانگ مارچ کے بعد انقلاب رکا نہیں بلکہ یہ اسکا آغاز ہے اب لاہور سے نکلوں گا اور ایک ایک شہر جاﺅں گا اور لاکھوں لوگ میرے ساتھ ہونگے، عوام نا امید نہ ہوں آخری دم تک انکے حقوق کی جنگ لڑوں گا اور کرپشن کرنےوالوں اور لٹیروں کو بھگا کر یا جیل بھیجنے تک یہ جنگ ختم نہیں ہو گی، جلد بتاﺅں گا کہ مرکزی اور صوبائی الیکشن کمشن کرپشن کا گڑھ بن چکے ہیں۔ الیکشن کمشن سے متعلق ایسے انکشافات کرﺅنگا کہ قوم کانوں کو ہاتھ لگائے گی اس حوالے سے ٹھوس ثبوت سامنے لاﺅنگا۔
پاکستان عوامی تحریک کی فیڈرل کونسل کے اجلاس میں متفقہ طور پر قرارداد منظور کی گئی۔ جس میں لانگ مارچ ڈکلیریشن کو حقیقی جمہوریت کیلئے تاریخی دستاویز قرار دیا گیا اور اس پر مکمل طور پر عمل درآمد کیلئے کاوشیں جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ دہشت گردی کے تسلسل اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس مذموم عمل کی سخت مذمت کے ساتھ اسے موجودہ حکومت کی واضح ناکامی قرار دیا گیا اور حکومتی غیر سنجیدگی پر اظہار افسوس کیا گیا۔
3.8M
فیس بک
1.9M
ٹوٹر
© 1994 - 2024 Minhaj-ul-Quran International.