ایمان کی مضبوطی کا دار و مدار ذات مصطفیٰ (ص) کے ساتھ تعلق عشقی مستحکم کرنے پر ہے، شیخ الاسلام کا سیرت رسول (ص) کانفرنس سے خطاب

تحریک منہاج القرآن اٹلانٹا، امریکہ کے زیراہتمام سیرت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانفرنس منعقد ہوئی جس میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری مہمان خصوصی تھے۔ یہ کانفرنس 5 اکتوبر 2013ء کو گرینڈ بال روم، اٹلانٹا، جارجیا میں منعقد ہوئی۔ کانفرنس کا آغاز تلاوت قرآن مجید اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہوا۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کانفرنس کے شرکاء سے (انگلش زبان میں) خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایمان مومن پر اللہ کا احسان ہے اور ایمان کا مرکز و محور آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم ذات مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنی محبت کا مرکز و محور سمجھتے تھے۔ وہ جانتے تھے کہ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات اقدس کے ساتھ تعلق جس قدر مضبوط و مستحکم ہو گا اسی قدر ایمان بھی مضبوط و مستحکم ہوتا جائے گا۔ یہی وجہ ہے کہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اس درجہ تعظیم کرتے تھے کہ مخالفین بھی ان کے اس عمل پر پکار اٹھے کہ اب یہ قوم ناقابل تسخیر قوت بن گئی ہے۔

شیخ الاسلام نے کہا کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات گرامی امت مسلمہ کے ایمان کا مرکز و محور ہے۔ امت مسلمہ کی بقا، سلامتی اور ترقی کا راز اس بات پر منحصر ہے کہ وہ ذات مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنی جملہ عقیدتوں اور محبتوں کا مرکز و محور سمجھے۔ ہمارے ایمان کی مضبوطی اور استحکام کا دار و مدار بھی ذات مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تعلقِ عشقی مستحکم کرنے پر ہے۔ اگر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ عشق و محبت والا تعلق مضبوط ہو جائے تو پھر ایمان بھی کامل ہو جائے گا اور اعمال و عبادات بھی بامقصد و بامراد ہوں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ امت کو نعمت اسلام آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صدقے نصیب ہوئی اور پورا قرآن حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اخلاق اور سیرت پر اعلیٰ کتاب ہے۔ محبت اور ادب ایمان کی متاع ہے آج داخلی اور خارجی قیام امن کیلئے محنت کی ضرورت ہے۔ من کی دنیا کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت سے سیراب کرنا ہو گا۔ نفسانی خواہشات کو ختم کر کے باطن کو تقوی، طہارت، توحید الٰہی اور محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے منور کر لیا جائے تو امت کا ہر فرد اپنے اپنے ملک میں امن و سلامتی بکھیرنے والا بن جائے گا۔

آج اگر امت مسلمہ صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کی سنت پر چلتے ہوئے ذات مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ عشق و محبت اور ادب و تعظیم کا تعلق مضبوط تر کر لے تو یہ دوبارہ ایک ناقابل تسخیر قوت بن سکتی ہے، جسے دنیا کی کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی۔

تبصرہ

Top