خواتین کو تعلیم و تربیت سے محروم کرنا نسل نو کو ذہنی مفلوج کرنے کے مترادف ہے : ڈاکٹر رحیق احمد عباسی
ملک و قوم کی ترقی کیلئے خواتین کو تعلیمی سہولیات دینا حکومت کی
ذمہ داری ہے
ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر رحیق احمد عباسی کا منہاج گرلز کالج کی سالانہ
تقریب انعامات سے خطاب
تحریک منہاج القرآن کے ناظم ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا ہے کہ تعلیم و تربیت کے بغیر ملک و قوم کی ترقی ناممکن ہے۔ اقوام کا عروج و زوال تعلیم سے وابسطہ ہے جن ممالک نے تعلیم کو نظرانداز کیا وہ ذہنی غلامی کی وجہ سے مشکلات سے دوچار ہیں۔ خواتین کو تعلیم و تربیت سے محروم کرنا نسل نو کو ذہنی مفلوج کرنے کے مترادف ہے، ان باتو ں کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز منہاج گرلز کالج میں سالانہ تقریب انعامات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پروفیسر افضل کانجو، معروف سماجی شخصیت انیلہ ٹوانہ، منہاج گرلز کالج کی پرنسپل فرح ناز، منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی ناظمہ سمیرا رفاقت ایڈوکیٹ بھی موجود تھیں۔ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ کاش ہماری حکومتیں اس بات کو نظر انداز نہ کرتیں، تعلیم کی طرف مکمل توجہ دیتیں، مگر ایسا نہ ہوا 63 سال سے ملک پاکستان میں تمام حکومتوں نے تعلیم کو نظر انداز کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری نے تعلیم و تربیت کے لیے جو قدم اٹھایا وہ تاریخی کارنامہ ہے۔ تحریک منہاج القرآن ان کی سربراہی میں قوم کی تعلیم و تربیت کے لئے جہد مسلسل کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلام مرد و خواتین کی تعلیم میں کوئی فرق روا نہیں رکھتا۔ انہوں نے کہا اسلام تعلیم و تربیت کو پہلی ترجیح پر رکھتا ہے۔ اسلام اصل میں تعلیم و تربیت اور انسانیت کی فلاح و بہبود کی تحریک ہے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ گود سے لیکر گور تک تعلیم حاصل کرو۔ انہوں نے کہا کہ اسلام جدید تعلیم کے حصول میں رکاوٹ نہیں بنتا بلکہ تعلیم کے حصول کی ترغیب دیتا ہے۔ انہوں نے کہا ملک و قوم کی ترقی کیلئے خواتین کو تعلیمی سہولیات دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ وہ افراد جو خواتین کی تعلیم کے خلاف ہیں انہوں نے اسلام کی روح کو سمجھا ہی نہیں۔ انہوں نے کہا تاریخ اسلام میں خواتین نے ہمیشہ جنگ اور امن، دونوں صورتوں میں مردوں کے شانہ بشانہ جرات سے اپنی ذمہ داریاں نبھائی ہیں۔ آج بھی خواتین کسی سے کم نہیں ہیں بس انہیں تعلیمی ماحول مہیا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا ماؤں اور بیٹیوں کی ذمہ داری ہے کہ اپنی تہذیب پر فخر کریں اور اسے فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا یہود و ہنود مسلمانوں کی تہذیب کے خلاف منظم سازشیں کر رہے ہیں ہمیں اپنی نسلوں کو اسلامی تعلیم و تربیت اور تہذیب و تمدن سے مکمل آشنا کرنا ہو گا ورنہ غیروں کی تہذیب و تمدن ہماری نوجوان نسل کو تباہ و برباد کر رہی ہے۔
تبصرہ