وفاقی حکومت اور خیبر پختونخواہ کی حکومت ہزارہ کا مسئلہ ہزارہ کے قائدین اور عوام سے مذاکرات کے ذریعے حل کریں
لسانی بنیادوں پر نئے صوبوں کا قیام خطرناک ہوگا، عوامی خواہشات
سے متصادم فیصلے پر قائم رہنے سے نقصان ہوگا
ہزارہ کے عوام کا جو بھی مطالبہ ہے اس کا آئینی اور قانونی فوری حل نکالا جائے
عوامی خواہشات کے مطابق نام کا فیصلہ دوبارہ کرنا ہی ملک و قوم کے مفاد میں ہے
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل انوار اختر ایڈوکیٹ کی ایبٹ آباد سے آئے
وفد سے ملاقات میں گفتگو
وفاقی حکومت اور خیبر پختونخواہ کی حکومت ہزارہ کا مسئلہ ہزارہ کے قائدین اور عوام سے مذاکرات کے ذریعے حل کریں۔ ہزارہ کے عوام کے دکھوں کا مداوا کیا جائے۔ ہزارہ کے عوام کا جو بھی مطالبہ ہے اس کا آئینی اور قانونی فوری حل نکالا جائے۔ ہزارہ میں امن و امان کی حساس اور نازک صورتحال تشویشناک ہے اور یہ صورتحال داخلی سلامتی اور ملکی یکجہتی کے لیے خطرناک ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل انوار اختر ایڈوکیٹ نے ایبٹ آباد سے آئے پاکستان عوامی تحریک کے ایک وفد سے مرکزی سیکرٹریٹ میں ملاقات کرتے ہوئے کیا۔ انوار اختر نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلیوں سے خیبر پختونخواہ کے نام کی منظوری کے بعد ہزارہ کے عوام نے جو ردعمل دیا ہے وہ ان کا جمہوری حق ہے مگراس صورت حال نے جو گھمبیر صورتحال اختیار کر لی ہے وہ کروڑوں عوام کے لیے پریشانی کا باعث ہے۔ انہوں نے ہزارہ کے عوام پر ہونے والی پولیس گردی کی شدید ترین مذمت کی جس کے نتیجے میں قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کو قانون کی دھجیاں بکھیرنے کا کوئی حق حاصل نہیں اور قانون نافذ کرنے والوں کا یہ عمل ناقابل معافی ہے پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل نے مطالبہ کیا کہ جوڈیشل انکوائری کے بعد ذمہ داران کو کڑی سے کڑی سزا دی جائے۔ وفد کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انتظامی بنیادوں پر نئے صوبوں کے قیام میں کوئی حرج نہیں مگر لسانی بنیادوں پر نئے صوبوں کا قیام انتہائی خطرناک ہوگا۔ اس حوالے سے پیدا شدہ صورتحال کو پیچیدہ ہونے سے قبل ہی سنبھالنا ہوگا ورنہ ملک بڑے بحران میں گھر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلیوں اور سینٹ سے پاس ہونے کے بعد کوئی بھی ایسا فیصلہ جو عوامی خواہشات سے متصادم ہو اسے پہلے کی پوزیشن پر واپس لے جاکر دوبارہ عوامی امنگو ں کے مطابق حل کرنا ہی دانشمندی کا تقاضہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں مفادات سے بالا ہو کر ملک اور عوامی مفاد میں اس مسئلہ کو حل کرنے کی طرف بڑھیں۔ انوار اختر ایڈوکیٹ نے کہا کہ سیاسی جماعتیں ہزارہ کے عوام کے احتجاج کو مثبت انداز میں لیں اور عوامی رائے کا احترام کرکے ایسے نام پر متفق ہو جائیں جو عوام کے اندر پائی جانے والی بے چینی اور اضطراب کو بھی ختم کرے اور ملکی یکجہتی کو بھی قائم رکھے۔ وفد سے ملاقات میں انوار اختر ایڈوکیٹ نے ہزارہ میں شہید ہونے والوں کی مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔
تبصرہ