آرٹیکل 63 سے سب آرٹیکل P نکال دیا گیا : سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک
18 ویں ترمیم میں بندوبست پہلے ہی کر لیا گیا، عدالتیں رحمان
ملک کو نااہل قرار نہیں دے سکتیں
برسراقتدار سیاسی جماعتوں کی مفاد پرستی کی سیاست کھل کر سامنے آگئی
اعلی عدلیہ 18 ویں ترمیم کی متنازعہ شقوں کو 1973ء کے آئین سے متصادم قرار دے سکتی
ہے
پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل انوار اختر ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ 18 ویں ترمیم کے ذریعے آئین کے آرٹیکل 63 سے مفرور سزا یافتہ کی نااہلیت کا سب آرٹیکل P نکال دیا گیا ہے یوں عدالت کے ممکنہ فیصلے کا پہلے ہی بندوبست کر لیا گیا تھا۔ اس لئے رحمان ملک کو کوئی عدالت بھی نااہل قرار نہیں دے سکتی۔ اس مثال سے 18 ویں ترمیم کے پیچھے پاکستان کی حکمران اشرافیہ اور مرکز اور صوبوں میں برسر اقتدار سیاسی جماعتوں کی مفاد پرستی کی سیاست کھل کر سامنے آگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کی ان متنازعہ شقوں کے خلاف سپریم کورٹ میں آئینی درخواستیں زیر سماعت ہیں۔ سپریم کورٹ کو 18 ویں ترمیم کی متنازعہ شقوں پر عدالتی نظر ثانی کا اختیار حاصل ہے۔ اعلی عدلیہ 18 ویں ترمیم کی متنازعہ شقوں کو 1973ء کے آئین کے بنیادی ڈھانچے سے متصادم قرار دے سکتی ہے۔
تبصرہ