منہاج مصالحتی کونسل اوسلو کے زیراہتمام عظیم الشان سیمینار
منہاج مصالحتی کونسل اوسلو کے زیراہتمام منہاج القرآن انٹرنیشنل اوسلو مرکز پر ایک عظیم الشان سیمینار ’’تعمیر معاشرہ میں عورت کا کردار‘‘ کے عنوان سے منعقد ہوا جس میں اہل اوسلو نے بھرپور شرکت کر کے اس کو یادگار پروگرام بنا دیا۔ پروگرام کے مہمان خصوصی شاگرد رشید شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری مانچسٹر کے امیر علامہ رمضان قادری تھے اور نوجوان ثناء خواں کبیر حسین بھی خصوصی دعوت پر مانچسٹر سے تشریف لائے تھے۔
پروگرام کا باقاعدہ آغاز صحیفہ انقلاب کی آیات بینات سے کیاگیا جس کی سعادت منہاج القرآن انٹرنیشنل درامن کے امیر تحریک علامہ نور احمد نور نے حاصل کی، کبیر حسین نے آقاء دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ اقدس میں اپنے مخصوص انداز میں محبتوں اور عقیدتوں کے پھول نچھاور کئے۔ منہاج مصالحتی کونسل کے صدر اعجاز وڑائچ اور منہاج مصالحتی کونسل اوسلو کی جنرل سیکرٹری شگفتہ محمود نے پروجیکٹر کے ذریعے منہاج مصالحتی کونسل کا تفصیلی تعارف پیش کیا اور مستقبل قریب میں شروع ہونے والے کاموں سے حاضرین کو آگاہ کیا اور ان کے سوالات کے جوابا ت دیئے۔
اس موقع پر اعجاز وڑائچ نے مصالحتی کونسل کی پوری ٹیم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آج پوری ٹیم کی شبانہ روز کاوشوں کی وجہ سے ہم سب کو ایک خوبصورت پروگرام دیکھنے کو ملا۔ اس موقع پر علامہ نور احمد نور نے منہاج مصالحتی کونسل کے حوالہ سے ایک خوبصورت نظم پیش کی۔
علامہ رمضان قادری نے اپنے خطاب میں معاشرے میں عورت کی اہمیت کو قرآن و حدیث کی روشنی میں اجاگر کیا اور کہا کہ عورت ایک ایسی ہستی ہے اگر وہ چاہے تو پورے معاشرے کو سنوار سکتی ہے اور اگر چاہے تو معاشرے کو بگاڑ بھی سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام نے عورت کو جو مقام و مرتبہ عطا کیا ہے یہ اسلام ہی کی عظمت ہے کہ اللہ رب العزت نے اپنی کتاب میں آیات نازل فرمائیں اور ان کو مردوں کے برابر حقوق عطا کئے۔
انہوں نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی حضرت فاطمۃ الزہرۃ کی سیرت پر لکھی گئی کتاب کا حوالہ دیتے ہوئے درخواست کی کہ سب اس کتاب سے روزانہ ایک حدیث کا ضرور مطالعہ کریں تاکہ آپ کو معلوم ہوسکے کہ آقاء دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عورت کے روپ میں ماں، بہن اور بیٹی کو کتنی فضیلت عطا کی ہے۔
پروگرام کا اختتام علامہ رمضان قادری کی دعا سے ہوا جبکہ شرکاء کے لئے پرتکلف کھانے کا بندوبست کیا گیا تھا۔
رپورٹ: (عقیل قادر)
تبصرہ