حضور (ص) نے اپنی حیات طیبہ میں تعلیم اور شعور کے فروغ کو جتنی اہمیت دی اس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی : ڈاکٹررحیق احمد عباسی
مسلم ممالک پر ہونے والے مظالم کو روکنے کے لیے امت مسلمہ کی
نمائندہ تنظیم OIC مجرمانہ خاموشی
اختیار کر کے اپنا وجود کھو چکی ہے
اسلامی ممالک ایسا فورم تشکیل دیں جو امت کو سیاسی و معاشی وقار عطا کرے
ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر رحیق احمد عباسی کی جامعۃ الازہر (مصر) سے آئے
ہوئے اساتذہ کے ایک وفد سے گفتگو
سیاسی و معاشی طور پر امت مسلمہ دنیا میں محکومی کی زندگی گزار رہی ہے۔ مسلم ممالک وسائل کی فراوانی اور باصلاحیت افرادی قوت کے باوجود سیاسی اور معاشی طور پر دنیا میں بے حیثیت دکھائی دیتے ہیں جس کی بڑی وجہ اتحاد و یکجہتی کا نہ ہونا ہے۔ ان خیالات کا اظہار تحریک منہاج القرآن کے ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے جامعۃ الازہر (مصر) سے ڈاکٹر غلام محمد کی قیادت میں آئے ہوئے اساتذہ کے ایک وفد سے مرکزی سیکرٹریٹ میں ملاقات کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی حیات طیبہ میں تعلیم اور شعور کے فروغ کو جتنی اہمیت دی اس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی۔ فدیہ دینے کی طاقت نہ رکھنے والے غزوہ بدر کے قیدیوں کو دس بچوں کو لکھنے پڑھنے کے قابل بنانے کے عوض رہائی دینا علم کی اہمیت کو واضح کرتاہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے علم کے کلچر کو فروغ دیا۔ آج فروغ علم کو دعوت و تربیت کے ساتھ جوڑنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ علم نافع سینے میں نور پیدا کر کے اللہ کی معرفت پیدا کرتا ہے۔ علم نافع دنیا سے بے رغبتی پیدا کرتا ہے اور یہ بندے کو ہر لمحہ جنت کے قریب اور دوزخ سے دور کرتا ہے اس لیے ایسے علم کو حاصل کرنا ہر شخص کی ذمہ داری ہے۔ مشرق وسطیٰ اور دیگر مسلم ممالک کے موجودہ حالات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معاشی طور پر خوشحال مسلم ممالک غریب مسلم ممالک کے عوام کی معاشی حالت بہتر بنانے کے لیے کوئی عملی قدم نہیں اٹھا رہے جو بڑا المیہ ہے۔ افغانستان، عراق، کشمیر فلسطین اور دیگر محکوم مسلم ممالک پر ہونے والے مظالم کو روکنے کے لیے امت مسلمہ کی نمائیندہ تنظیم OIC مجرمانہ خاموشی اختیار کرکے اپنا وجود کھو چکی ہے۔ UN کا غلامانہ اور بے حیثیت کردار بھی کسی سے چھپا نہیں ان حالات میں ضرورت اس امر کی ہے کہ موثر اسلامی ممالک کے حکمران ذاتی مفادات اور غلامانہ پالیسیوں سے تائب ہو کر ایک ایسا فورم تشکیل دیں جہاں محکوم مسلم ممالک کو حقیقی آزادی دلانے اور امت کے معاشی اور سیاسی وقار کی بحالی کے لیے ٹھوس پالیسیاں تشکیل دی جائیں اور ان پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے تاکہ مسلمان بطور امت دنیا میں توقیر کے ساتھ زندگی گزار سکیں۔ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ امت مسلمہ کے حکمرانوں نے اپنی موجودہ روش کو نہ بدلا توسیاسی و معاشی طور پر کمزور امت دنیا میں مزید بے حیثیت بنا دی جائیگی اور امت مسلمہ کی آئندہ نسلیں ایسے حکمرانوں کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔
تبصرہ