حکومت کے غلط اقدامات کی وجہ سے مڈل کلاس تیزی سے لوئر کلاس میں تبدیل ہو رہی ہے : ڈاکٹر رحیق احمد عباسی
اشیاء خورونوش پر ویٹ ٹیکس کے نفاذ سے مہنگائی میں مزید اضافہ
ہو گا
حکومت آنے والے بجٹ میں جو شعبے ٹیکس سے مستثنی ہیں ان کو ٹیکس نٹ میں لائے
ڈاکٹر رحیق احمد عباسی کا تحریک منہا اج القرآن کی سنٹرل ورکنگ کونسل کے اجلاس سے
خطاب
موجودہ حکومت کے پاس مسائل کو حل کرنے کیلئے کوئی ٹھوس پالیسی نہیں ہے۔ حکومت غربت کا خاتمہ کرنے کی بجائے غریب مکاؤ پالیسی پر عمل کر رہی ہے۔ حکومت کے غلط اقدامات کی وجہ سے مڈل کلاس تیزی سے لوئر کلاس میں تبدیل ہو رہی ہے۔ دنیا بھر میں ترقی پذیر ممالک کی معیشت بچت جبکہ ترقی یافتہ ممالک کی معیشت خرچ پر انحصار کرتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے تحریک منہاج القران کی سنٹرل ورکنگ کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جبکہ اجلاس میں فیض الرحمٰن درانی، بریگیڈیئر (ر) اقبال احمد خان، جی ایم ملک، احمد نواز انجم، ڈاکٹر شاہد محمود، ارشاد طاہر، سید فرحت حسین شاہ، بلال مصطفوی، ساجد محمود بھٹی و دیگر بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور نجی شعبہ کو اپنے غیر ضروری اخراجات کم کر کے بچت کی پالیسی اپنانا ہو گی ورنہ آنے والے وقت میں معصوم عوام کے معاشی قتل میں اضافہ ہو گا۔ سنٹرل ورکنگ کونسل کے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کو درپیش توانائی کے بحران کی وجہ سے ملک کی معیشت کو بدترین صورتحال کا سامنا ہے۔ جس کی وجہ سے غربت، بے روزگاری اور دہشت گردی جیسے سنگین مسائل میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ حکومت نئے مالی سال کے بجٹ میں توانائی کے بحران کے حل کیلئے خطیر رقم رکھے۔ بے روزگاری کے خاتمے، زراعت کو ترقی دینے کیلئے بھی بجٹ میں زیادہ رقم مختص کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی شعبہ کی ترقی سے ملک میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں کمی ہو گی جس سے غربت کو کم کرنے اور مہنگائی کو ختم کرنے میں بڑی مدد مل سکتی ہے۔ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے VAT ٹیکس کے نفاذ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اشیاء خورونوش پر ویٹ ٹیکس کے نفاذ سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہو گا جس سے غربت یقینا مزید بڑھے گی۔ انہوں نے کہا حکومت آنے والے بجٹ میں جو شعبے ٹیکس سے مستثنی ہیں ان کو ٹیکس نٹ میں لائے۔ پیداواری لاگت کو کم کرے اور توانائی کے بحران کے حل کیلئے دریائے سندھ کے مختلف مقامات پر جہاں بجلی پیدا کرنے کی گنجائش موجود ہے وہاں سے فائدہ اٹھانے کیلئے ٹھوس منصوبہ بندی کرے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اپنے شاہانہ اخراجات میں بھی ختم کرنا ہونگے اور اراکین اسمبلی کی تنخواہیں، مراعات ختم کر کے وسائل کا رخ عوامی مسائل کے حل کی جانب موڑنا ہو گا۔ اگر حکومت اڑھائی کروڑ کی گاڑیاں اور دس دس لاکھ کے ٹائر خریدتی رہی تو مسائل حل نہیں ہونگے۔ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے حکومت کو تجویز دی کہ حکومت آنے والے بجٹ میں In Puts کی بجائے Out Puts پر ٹیکس لگائے اور کاٹیج انڈسٹری کے فروغ کیلئے بھی اقدامات کرے تا کہ ملک سے غربت اور بے روز گاری کو کم کرنے میں مدد مل سکے۔ انہوں نے کہا حکومت کو نئے مالی سال کے بجٹ میں تنخواہیں بڑھانے کی بجائے مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلئے اقدامات کرنا ہو نگے۔
تبصرہ