اسلام ایک عالمگیر دین اور مکمل ضابطۂ حیات ہے : علامہ شمس الرحمان آسی
اسلام کی بنیاد عقیدۂ توحید پر قائم ہے اور یہ عقیدہ ہر مسلمان کی انفرادی و اجتماعی زندگی میں انتہائی اہمیت اور وسعت کا حامل ہے، جب یہ عقیدہ دل و دماغ میں سما جائے تو انسان کی ساری تگ و دو اور خواہش کا محور رب کائنات کی ذات ٹھہرتی ہے، اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سچی محبت دل میں گھر کر جائے تو انسان کو یہ فکر ہمہ وقت دامن گیر رہتی ہے کہ کہیں اس کی کوئی حرکت رب کی ناراضگی کا موجب نہ بن جائے، ان خیالات کا اظہار ڈائریکٹر اسلامک سنٹر منہاج القرآن برنلے علامہ شمس الرحمن آسی نے مورخہ 14 جون 2010 کو ہفتہ وار محفل ذکر و نعت میں خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ تعمیر سیرت اور تربیت اعمال کیلئے ہمارے گھروں کا ماحول نہایت اہمیت کا حامل ہوتا ہے کیونکہ معاشرے کی ابتداء گھرانے یا خاندان سے ہوتی ہے جو معاشرے کی بنیادی اکائی ہے اور جس کی شاخیں اوپر نیچے، دائیں بائیں ہر طرف پھیلتی ہیں، یوں ہمیں عبادات کے ساتھ ساتھ معاملات پر بھی خصوصی توجہ دینی چاہئے کیونکہ ان دونوں کو یکجا کر کے ہی ہم دنیا و آخرت میں کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔
علامہ شمس الرحمن آسی نے مزید کہا کہ معاشرتی تعلقات کو درست رکھنے کے لئے جہاں عدل کا قیام ایک ضروری شرط ہے وہاں ان تعلقات کو پروان چڑھانے، ان کو مزید بہتر اور خوش گوار بنانے اور اجتماعی زندگی میں مٹھاس بھرنے کے لئے مزید کوششوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وطن سے دور رہتے ہوئے ہمارے لئے احسان کی ضرورت اور زیادہ بڑھ جاتی ہے اور گھروں کے ماحول میں اسلامی تعلیمات کو اولیت دینا ہماری آئندہ نسلوں کی تربیت کے لئے بہت ہی ضروری ہے۔ اگر اہلِ خانہ کے درمیان تعلق، باہمی اعتماد، وفاداری، محبت اور حقوق کی پاسداری کا ہوتو گھر جنت نظیر بن جاتے ہیں اور اس کا خوش گوار اثر پورے معاشرے پر پڑتا ہے۔
تبصرہ