علم جہالت اور تنگ نظری کا بہترین علاج اور امن و سلامتی کی بنیاد فراہم کرتا ہے : شاہد لطیف

آج کی جدید سائنس اور ریسرچ ورک مسلم سائنسدانوں اور سکالرز کا مرہون منت ہے
تابناک مستقبل کے لیے علم کے کلچر کو زندہ کرنا ہوگا
منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے ڈائریکٹر شاہد لطیف کی مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے زیراہتمام منعقدہ مذاکرہ میں گفتگو

علم جہالت اور تنگ نظری کا بہترین علاج اور امن و سلامتی کی بنیاد فراہم کرتا ہے علم کا حصول قوموں کو عروج پر لے جاتا ہے مگر وطن عزیز میں شرح خواندگی شرمناک حد تک کم ہے جس کے خلاف جہاد کرنا بہت ضروری ہے۔ اسلام علم کے حصول کی تاکید کرتا ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر اترنے والی وحی کا آغاز بھی پڑھنے کے حکم سے ہوا تھا اور غزوہ بدر کے قیدیوں کی آزادی کے لیے بھی حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے 10 بچوں کو پڑھانے کی شرط عائد کی تھی جو اسلام میں تعلیم کی اہمیت کو واضح کرتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے ڈائریکٹر شاہد لطیف نے مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے زیراہتمام منعقدہ مذاکرہ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام میں علم کے حصول کو ہر کسی کے لیے ضروری قرار دیا ہے۔ خواتین کی تعلیم کے لیے اسلام نے اس لیے تاکید فرمائی ہے کہ پڑی لکھی ماں کامیاب قوم کے لیے ناگزیر ہے۔ شاہد لطیف نے کہا کہ مسلمانوں کا ماضی مسلم سائنسدانوں کے کارناموں سے بھرا ہوا ہے۔ آج کی جدید سائنس اور ریسرچ ورک مسلم سائنسدانوں اور سکالرز کا مرہون منت ہے، اسے یونانی فلسفہ کے ساتھ نتھی کرنے والے علمی بددیانتی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کی محنت پر توجہ مرکوز کی جائے۔ آج ہم نے اپنا تعلیمی نظام نہ بدلا تو مستقبل کا پاکستان افریقہ کے کسی مفلوک الحال ملک سے بھی بدتر ہوگا۔ تابناک مستقبل کے لیے علم کے کلچر کو زندہ کرنا ہوگا۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ ایسی قیادت کو آگے لایا جائے جو علم کے کلچر کو زندہ کرنے کے لیے عملی طور پر جہاد کر رہی ہو۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top