شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی شخصیت پورے عالم اسلام خصوصاً بر صغیر کیلئے بڑی نعمت ہے : اسد الدین اویسی
دہشت گردی کو کچلنے کیلئے شیخ الاسلام نے جو تحقیقی فتویٰ دیا ہے
وہ وقت کی ضرورت تھی
تحریک منہاج القرآن نے عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فروغ میں جو کردار ادا
کیا ہے وہ تاریخی نوعیت کا ہے۔ اسد الدین اویسی
ممبر پارلیمنٹ (انڈیا) اسد الدین اویسی کا تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ کا
وزٹ
حیدر آباد دکن (انڈیا) سے مسلسل چھ دفعہ ممبر پارلیمنٹ منتخب ہونے والے سلطان صلاح الدین اویسی کے بیٹے اسد الدین اویسی جو حیدر آباد (انڈیا) سے لوک سبھا کے ممبر اور کل ہند میلاد کمیٹی کے چیئرمین ہیں، نے گذشتہ روز تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں سینئر نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض سے ملاقات کی، اس موقع پر مرکزی امیر تحریک فیض الرحمان درانی بھی موجود تھے، ان کا پرتباک استقبال کیا گیا، سیکرٹریٹ کے مختلف شعبہ جات کے وزٹ کے دوران نائب ناظم اعلیٰ جی ایم ملک اور ڈائریکٹر امور خارجہ راجہ جمیل اجمل نے انہیں تفصیلی بریفنگ دی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ممبر لوک سبھا اسد الدین اویسی نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن پوری دنیا میں دین مبین کی جو خدمت کر رہی ہے اسکی بنیاد اللہ اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت پر قائم ہے اور اتنا بڑا کام محبت کے بغیر نہیں ہو سکتا۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی شخصیت پورے عالم اسلام خصوصاً برصغیر کیلئے بڑی نعمت ہے۔ تحریک منہاج القرآن نے کم عرصے میں غیر معمولی کام کیا ہے۔ دہشت گردی کو کچلنے کیلئے شیخ الاسلام نے جو تحقیقی فتویٰ دیا ہے وہ وقت کی ضرورت تھی۔ انہوں نے امام احمد بن حنبل، امام ابو حنیفہ اور دیگر بزرگوں کی طرح بے باکی سے حق کو بیان کیا ہے اور امت کو فکری رہنمائی دی ہے۔ شیخ الاسلام کے دیئے گئے فتویٰ کا دنیا کی مختلف بڑی زبانوں میں ترجمہ ہونا چاہیے تاکہ دیگر مذاہب کے پیروکار بھی اسلام کے حقیقی پرامن چہرے کو دیکھ سکیں۔ اسد الدین اویسی نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری نے تعلیم کے فروغ خصوصاً بچیوں کی تعلیم کیلئے جو ادارے قائم کئے ہیں، وہ بہت بڑا کارنامہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن نے عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فروغ میں جو کردار ادا کیا ہے وہ تاریخی نوعیت کا ہے۔ لاہور میں ہونے والی تحریک منہاج القرآن کی عالمی میلاد کانفرنس براہ راست سارے انڈیا میں دیکھی جاتی ہے اس حوالے سے شیخ الاسلام کی خدمات کو ہندوستان کے مسلمان انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
تبصرہ