ٹارگٹ کلنگ کی خطرناک لہر ملی یکجہتی کے خاتمے کی گھناؤنی سازش ہے : فیض الرحمن درانی
روحانی اور اخلاقی قدروں کے فروغ اور چھوٹے صوبوں میں تعلیم کے
فروغ پر خصوصی توجہ دینا ہو گی
فیض الرحمان درانی کی کوئٹہ اور کراچی سے آنیوالے پاکستان عوامی تحریک کے وفد سے گفتگو
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر مسکین فیض الرحمان درانی نے کراچی اور بلوچستان میں ٹارگٹ کلنگ کی خطرناک لہر پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ملی یکجہتی کے خاتمے کی گھناؤنی سازش ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اس پر تشدد رویے کو کچلنے کیلئے موثر کارروائی کریں اور مذہبی اور لسانی بنیادوں پر انسانی جانوں کا ضیاع روکنے کیلئے قانون پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔ وہ گذشتہ روز کوئٹہ اور کراچی سے آنیوالے پاکستان عوامی تحریک کے وفود سے ملاقات کے دوران گفتگو کر رہے تھے۔ وفد نے انہیں کراچی اور بلوچستان میں ہونیوالے پر تشدد واقعات کی وجوہات سے بھی آگاہ کیا۔ صدر پاکستان عوامی تحریک نے کہا کہ ملک میں بڑھتا ہوا تشدد معاشرے کے اندر پائی جانیوالی تنگ نظری، انتہا پسندی اور لسانی و صوبائی عصبیت کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے صوبوں میں تعلیم کے فروغ پر خصوصی توجہ دینا ہو گی تاکہ برسوں پرانے فرسودہ قضیوں سے جان چھوٹ سکے۔ انہوں نے کہا کہ دنیاوی تعلیم کے ساتھ ساتھ روحانی اور اخلاقی قدروں کے فروغ پر بھی توجہ دینا ہو گی تا کہ معاشرے میں برداشت اور اختلاف رائے کا کلچر فروغ پا سکے۔ انہوں نے کہا کہ روحانی اقدار کے پھیلاؤ کیلئے اہل علم طبقے کو بھی اہم کردار ادا کرنا ہو گا تاکہ نفرت اور انتہا پسندانہ رویوں کو شکست دی جا سکے۔ روحانی قدروں کے پنپنے سے معاشرے میں احترام اور برداشت کے رویے جنم لیتے ہیں جبکہ روحانی تربیت انسان کو دوسروں کے حقوق کی ادائیگی کو یقینی بنانے کے اقدامات کرنے کیلئے سازگار ماحول پیدا کرنے کی ہمت اور حوصلہ دیتی ہے جس سے فرائض کی ادائیگی کا کلچر پیدا ہوتا ہے اور دوسروں کے حقوق کی نفی کا عمل کمزور ہوتا ہے اور معاشرے میں مثبت رویوں کو فروغ ملتا ہے۔
تبصرہ