اسلام جبر و بربریت کا نہیں رحمت و شفاعت کا دین ہے، امت کو اجتماعی توبہ کرنا ہو گی : شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری
امت مسلمہ کی زندگیاں مجموعی طور پر اللہ کی بندگی سے خالی ہو
گئیں، آنکھوں نے خوف الٰہی میں رونا چھوڑ دیا
ہمارے دل پتھروں سے سخت اور دل کے چشمے خشک ہو گئے
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ 18 کروڑ کے ملک میں کتنے ہیں جو اللہ کی رحمت کے طلبگار ہیں، ہمارے دل پتھرو ں سے سخت اور دل کے چشمے خشک ہو گئے۔ ہماری آنکھوں نے اللہ کی یاد میں رونا ترک کر دیا ہے، آج قومی سطح پر توبہ کی ضرورت ہے۔ مہنگائی، دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کے جہنم میں عوام جل رہے ہیں، بے گناہوں کا قتل عام ہورہا ہے دولت کی غیر منصفانہ تقسیم نے معاشرے کے اعتدال کو دیمک کی طرح چاٹ لیا ہے۔
نااہل اور بے کردار لوگ عوام کے مقدر سے کھیل رہے ہیں اور عوام اپنی بے بسی کا تماشہ دیکھے جا رہے ہیں۔ نام نہاد مفکرین اور دانشور مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ وہ گزشتہ روز تحریک منہاج القرآن کے تحت ہونے والے روحانی اجتماع سے کینیڈا سے ٹیلی فونک خطاب کررہے تھے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ امت مسلمہ کو اجتماعی توبہ کرنا ہو گی، تحریک منہاج القرآن دہشت گردی کے انقلاب کو نہیں مانتی، ہر دہشت گرد اسلام، قرآن، مصطفےٰ صلی االلہ علیہ وآلہ وسلم، امت مسلمہ اور انسانیت کا دشمن ہے۔
اسلام جبر و بربریت کا نہیں رحمت و شفاعت کا دین ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج امت خدا ور مصطفےٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کامل تعلق استوار کر لے تو ہر قسم کے عذاب سے چھٹکارا مل سکتا ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ جو بندہ اللہ کی یاد سے محروم رہتا ہے وہ اللہ کو نہیں بھلاتا حقیقت میں اللہ اسے بھول جاتا ہے، اللہ کے خوف میں رونے سے بہتر کوئی عمل نہیں۔
انہوں نے کہا کہ کوئی آنکھ اس وقت تک نہیں روتی جب تک اللہ کا فضل اسے نصیب نہ ہو۔ آج امت اگر اپنے زوال کو عروج میں بدلنا چاہتی ہے تو رو کر اللہ کو منانا ہو گا، اپنے اعمال کا محاسبہ اور درستگی کرنا ہو گی۔ امت کے پاس اللہ کو منانے کا اور کوئی راستہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کے تصور امن و سلامتی کو دنیا کے سامنے لانے پر محنت کرنا ہو گی۔ اس حوالے سے تحریک منہاج القرآن پوری دنیا میں مؤثر کام کر رہی ہے اور اسکے مثبت نتائج بھی سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔
تبصرہ